نئی دہلی، رسوئی گیس(ایل پی جی)کی خدمات میں اشتراک و تعاون کے لئے آج تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں-او ایم سی(انڈین آئل کارپوریشن(آئی او سی ایل) ہندوستان پیٹرولیم کاروپوریشن لمٹیڈ(ایچ پی سی ایل) اور بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ(بی پی سی ایل)اور سی ایس سی ای-گورنینس سروسز انڈیا لمٹیڈ کے مابین قانون و انصاف نیز معاصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد اور پیٹرولیم و قدرتی گیس نیز ہنرمندی کے فروغ اور تجارت و کاروبار کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کی موجودگی میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔
اس مفاہمت نامے کے ذریعے سی ایس سی-ایس پی وی اور تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں اپنے ڈسٹی بیوٹروں کو مشترکہ خدمات مراکز کے ذریعے درج ذیل خدمات کا فائدہ اٹھانے میں تعاون فراہم کرنے کے لئے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔
- نئے ایل پی جی کنکشن کی بُکنگ (اجولا اور عام زمرہ)
- ایل پی جی ریفل کی بُکنگ(14.2کلو گرام کا سیلینڈر)
- سی ایس سی کے ذریعے ایل پی جی سیلنڈروں کی سپلائی اور تقسیم(100کلو گرام تک اسٹوریج)
مشترکہ خدمات مراکز صارفین کو ڈیجیٹل سیوا پورٹل کے ذریعے اپنے گھر کے پاس مناسب او ایم سی خدمات فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اس مفاہمت نامے سے ٹیکنالوجی کے مناسب استعمال اور ہندوستان کے عوام کی تجارت و کاروبار کے روح کا بھرپور استعمال کرکے دیہی اور دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں ہونے والی مشکلات کو دور کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔انہوں نے کہ ایل پی جی کنکش اور پردھان اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی)کو الگ الگ رکھنے، نیز 5.75کروڑ اجولا کنکشن جاری کرنے کے لئے ڈی بی ٹی ایل کی اسکیموں میں ڈیجیٹل اسکیموں کا کامیابی کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سی ایس سی زمینی سطح پر کام کرتے ہیں جو پیرامیڈ کے آخری کنارے پر کھڑے لوگوں تک پہنچنے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ اسکیم پہلے ہی چل رہی ہےاور بالخصوص دیہی علاقوں میں اگلے دو تین مہینوں میں ایک لاکھ سے زائد سی ایس سی کو اس اسکیم سے جوڑ دیا جائے گا۔سی ایس سی کو بدلاؤ کا ایجنٹ بتاتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ وہ ایل پی جی سلینڈروں کی بکنگ اور تقسیم کے علاوہ نئے کنکشن کی بکنگ میں مدد فراہم کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پی ایم یو وائی میں 80 فیصد ریفلنگ کی جارہی ہے۔
جناب روی شنکر پرساد نے مفاہمت نامے کے شراکت داروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ عام شہری کے فائدے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی ڈیجیٹل شمولیت کا ایک واضح مثال ہے۔انہوں نے کہا پچھلے ساڑھے چال برسوں میں سی ایس سی کی تعداد میں لگ بھگ چار گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ عام طورپر چھوٹے شہروں میں عام شہری کو براہ راست فائدہ پہنچانے والی متعدد خدمات ایک ساتھ مہیا کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ٹیکنالوجی کو لے کر ایک طرح کا جنون ہے ۔ ایسے میں جب مناسب ماحول اور مواقع فراہم کرائے جارہے ہیں تو بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
شہریوں کو حاصل ہونے والے فوائد
اس شراکت داری کے ذریعے شہریوں کو درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے:
- تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں(او ایم سی)اور سی ایس سی –ایس پی وی مل کر اجولا کنکشن ، نئے کنکشن کی ریفلنگ اور دیگر خدمات لوگوں کو گھروں تک دستیاب کرائیں گے۔
- مستفدین ایم او سی کی خدمات حاصل کرنے کے لئےملک بھر میں اپنے پاس کے مشترکہ خدمات مراکز(سی ایس سی) تک جاسکتے ہیں۔
- مشترکہ خدمات مراکز مستفدین کو نئے گیس کنکشن حاصل کرنے کے لئے ضروری کے وائی سی دستاویز اسکین کرنے، اپلوڈ کرنے اور ان کی تصدیق کرنے میں تعاون دیں گے۔
- مستفدین اپنے نزدیک کے مشترکہ خدمات مراکز سے گیس سیلنڈر حاصل کرسکتے ہیں۔
- سی ایس سی اس اسکیم کے بارے میں ضروری جانکاری بھی دیں گے اور شہریوں کے درمیان اسے فروغ دیں گے، تاکہ زیادہ سے زیادہ مستفدین اس کا فائدہ اٹھا سکیں۔
- پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت ہر ایک پانچ گاؤں کے لئے ایک اجولا دی دی کی تقرری کررہی ہے، جن کی اہم ذمہ داری اجولامستفدین کو تعاون اورخدمات فراہم کرنی ہوں گی۔
- سی ایس سی نے 100 ایل پی جی پنچایتوں میں اجلاس منعقد کرنے میں مدد فراہم کی ہے، جہاں اجولا مستفدین کو گیس سلینڈروں کے استعمال اور ریفل متبادلوں کے حفاظتی طریقہ کارسے متعلق ایک گھنٹے کا تربیتی ڈیمو پیش کیا گیا۔
خدمات دستیاب کرانے کے لئے دیہی سطح پر تجارت و کاروبار کرنے والے افراد کے لئے ترغیبات کی رقومات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار |
خدمات |
نوعیت |
چارجز |
1. |
نئے گیس کنکشن کی بکنگ(اجولا اور جنرل زمرہ کے تحت) |
فی لین دین (پی ایم یو وائی کے تحت کے وائی سے ساتھ) |
20 روپے فی کنکشن |
2. |
ایل پی جی صارفین کے ذریعے ریفلنگ کی بکنگ |
فی لین دین |
وی ایل ای کے ذریعے فی ریفل بکنگ 2 روپے |
3. |
سی ایس سی کے ذریعے گیس سیلنڈروں کی تقسیم، اگر سیلنڈروں کی دستیابی پی او ایس؍وی ایل ای کے احاطے میں کرائی جاتی ہے |
فی سیلنڈر |
10 روپے |
4. |
سی ایس سی کے ذریعے گیس سیلنڈروں کی تقسیم، اگر سلینڈرپی او ایس؍وی ایل ای کے ذریعے اپنی گاڑی کے ذریعے ایل پی جی گودام سے اٹھائے جاتے ہیں |
فی سیلنڈر |
19.50 روپے |
مشترکہ خدمات مراکز(سی ایس سی) کے بارے میں
مشترکہ خدمات مراکز(سی ایس سی) ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا ایک اہم اسٹریٹیجک حصہ ہے۔ سی ایس سی کا انتظام و انصرام ملک کے شہریوں کے لئے متعدد جی 2سی (حکومت سے شہریوں تک) اور دیگر بی2سی(شہریوں تک تجارت)کی خدمات فراہم کرنے کے لئے آئی سی ٹی (انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی)کی صلاحیت سے لیس مراکز کے تعاون سے کیا جارہا ہے۔ان مراکز کا انتظام وانصرام گاؤں کی سطح پر کاروباریوں (وی ایل ای)کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ان مراکز کے ذریعے دیہی علاقوں میں شہریوں کو متعدد قسم کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ ایک طرح سے دیہی علاقوں میں ٹیکنالوجی، عوامی شمولیت کو بڑھاوا دینے کا کا م کررہے ہیں۔ فی الحال ملک میں 3.15لاکھ مشترکہ خدمات مراکز (سی ایس سی) کام کررہے ہیں، جن میں سے 2.10لاکھ گرام پنچایت کی سطح پر 36ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں میں چل رہے ہیں۔ ان مراکز میں سے 60ہزار مراکز خواتین کے ذریعے چلائے جارہے ہیں۔ گاؤں کی سطح کی یہ خواتین کاروباری خدمات کی ڈیلیوری میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت 350 سے زائد خدمات دستیاب ہیں۔