نئی دہلی،عزت مآب وزیر خزانہ کے 12 نومبر 2020 کو اعلان کردہ آتم نربھر بھارت کےپیکیج 3.0 کے ایک حصے کے طور پر ریئل اسٹیٹ ڈیولپرس اور مکان خریدنے والوں کو انکم ٹیکس میں کچھ راحت دی گئی ہے۔
دو ہزار اٹھارہ تک انکم ٹیکس قانون 1961 (دی ایکٹ) کی دفعہ 43 سی اے کے تحت فروخت کے لیے اعلان کردہ تجویز کے تعلق سے سرکل شرح کے زیادہ ہونے کی صورت میں ریئل ا سٹیٹ انوینٹری کی منتقلی کے لیے فروخت کی تجویز پر اسٹیمپ ڈیوٹی کی مالیت (سرکل شرح) کی ڈیمنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ نتیجے کے طور پر قانون کی دفعہ 56 (2) ایکس کے تحت خریدار کے معاملے میں اسٹیمپ ڈیوٹی کی قدر خریداری کی تجویز کی شکل میں مانا گیا ہے۔
ریئل اسٹیٹ ڈیولپروں اور خریداروں کو راحت فراہم کرنے کی خاطر مالی ایکٹ 2018 میں پانچ فیصد کا ایک سیف ہاربر دستیاب کرایا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں اِن ڈیمنگ ضابطوں کو صرف اسی صورت میں استعمال میں لایا گیا تھا جب فروخت / خریداری کی تجویزوں اور سرکل شرح کے درمیان کا فرق پانچ فیصد سے زیادہ ہو۔ اس معاملے میں مزید راحت فراہم کرنے کی غرض سے سیف ہاربر کو پانچ فیصد سے بڑھا کر دس فیصد کردیا گیا۔ اس لیے اس وقت صرف ریئل اسٹیٹ ڈیولپروں اور خریداروں کے لیے انھیں معاملوں میں سرکل شرح کو فروخت/ خریداری تجویزوں کے طور پر مانا جانا چاہیے جہاں سمجھوتوں کی قدر اور سرکل شرح کے درمیان فرق دس فیصد سے زیادہ ہو۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹرمیں مانگ کو بڑھاوا دینے اور ریئل اسٹیٹ ڈیولپرس کو سرکل شرح سے کافی کم شرح پر اپنی غیر فروخت شدہ انوینٹری کو فروخت کے لائق بنانے اور مکان کے خریداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے قانون کی دفعہ 43 سی اے کے تحت دو کروڑ روپئے کی مالیت تک کے رہائشی یونٹوں کو صرف ابتدائی فروخت کے سلسلے میں اس سیف ہاربر کو 12 نومبر 2020 سے 30 جون 2021 کے عرصے کے لیے 10 فیصد سے اور آگے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں قانون کی سازی کی ترمیمات مناسب وقت پر تجویز کی جائیں گی۔