نئی لّی: ریلوے کے تقریباً 11.58 لاکھ غیر گزیٹیڈ ملازمین کو مالی سال 20-2019 ء کے لئے 78 دن کی اجرت کے برابر بونس کو منظوری دی گئی ہے ۔ پیداواری سے مربوط یہ بونس ریلوے کے ملازمین کو دیا جائے گا ، جو تقریباً 2081.68 کروڑ روپئے ہو گا ۔
مرکزی کابینہ نے 21 اکتوبر ، 2020 ء کو منعقد اپنی میٹنگ میں ریلوے کے تمام اہل غیر گزیٹیڈ ملازمین کو سال 2019 – 2020 ء کے لئے 78 دن کی اجرت کے برابر پیداواری سے مربوط بونس کی ادائیگی کے لئے ریلوے کی وزارت کی تجویز کو منظور کر لیا ہے ۔ 78 دن کے پی ایل بی کی ادائیگی کے لئے تقریباً 2081.68 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے ۔ اہل غیر گزیٹیڈ ریلوے ملازمین کے لئے پی ایل بی کی ادائیگی کے لئے 7000 روپئے مہینے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے ۔ 78 دن کی اجرت کے لئے ایک ریلوے ملازم کو 17951 روپئے دیئے جائیں گے ۔ تقریباً 11.58 لاکھ ملازمین کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے ۔
ریلوے کے پیداواری سے مربوط بونس میں تمام غیر گزیٹیڈ ملازمین کا احاطہ کیا جائے گا ( آر پی ایف / آر پی ایس ایف اہل کاروں کو چھوڑ کر ) جو پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ ریلوے کے ملازمین کو پی ایل بی کی ادائیگی ہر سال دسہرہ / پوجا کی چھٹیوں سے پہلے کی جاتی ہے ۔ کابینہ کے فیصلے پر عمل در آمد اس سال بھی چھٹیوں سے پہلے ہو گا ۔ مالی سال 20-2019 ء کے لئے 78 دن کی اجرتوں کے برابر پی ایل بی کی ادائیگی کی جائے گی اور امید ہے کہ اس اقدام سے ورکروں کو اپنی کار کردگی بہتر بنانے کی تحریک ملے گی ۔
ریلوے کے ملازمین کو پی ایل بی کی ادائیگی ہر سال دسہرہ / پوجا کی چھٹیوں سے پہلے کی جاتی ہے ۔ کابینہ کے فیصلے پر عمل در آمد اس سال بھی چھٹیوں سے پہلے ہو گا ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر چہ یہ ادائیگی سال 20-2019 ء یعنی پچھلے سال کی کار کردگی کی بنیاد پر کی جا رہی ہے لیکن اس سال بھی کووڈ کی مدت کے دوران ریلوے کے ملازمین نے شرمک خصوصی ٹرینوں چلاکر ، ضروری اشیاء جیسے اناج ، فرٹیلائزر اور کوئلہ وغیرہ کی نقل و حمل کے لئے سخت محنت کی ہے اور 200 سے زیادہ رکھ رکھاؤ کے اہم پروجیکٹ مکمل کئے ہیں ۔
مال برداری میں بھی کووڈ کے لاک ڈاؤن کی مدت کے بعد بہت بہتری آئی ہے ۔ مال برداری کی رفتار پچھلے سال کے مقابلے تقریباً دوگنی ہوئی ہے ۔ مال کی ڈھلائی میں بھی اکتوبر ، 2020 ء میں تقریباً 14 فی صد کا اضافہ ہوا ہے ۔
سال 20-2019 ء کے لئے پی ایل بی کی ادائیگی سے امید ہے کہ ملازمین کو کار کردگی میں بہتری لانے کی تحریک حاصل ہو گی اور وہ ریلوے کے لئے اپنی کار کردگی میں اضافہ کریں گے ۔
یہ بھی امید ہے کہ اس سے صارفین کے خرچ میں اضافہ ہو گا اور تہوار کے موسم میں مانگ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی ۔