17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زندگیوں کو تبدیل کرنے کے لئے اختراعات کا استعمال کریں: نائب صدر جمہوریہ ہن

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا بالآخر نتیجہ انسانی حالات کو بہتر بنانا ہونا چاہئے۔ جناب ایم وینکیا نائیڈو آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی)، وارنگل، تلنگانہ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کررہے تھے۔

وارنگل شہر سے اپنی گہری محبت کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ وارنگل شہر کی ایک بے مثال خصوصیت ہے۔ یہ شہر اسمارٹ سٹی کے ساتھ ساتھ ایک ثقافتی شہر بھی ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ وارنگل کی کہانی ہم سبھی کے لئے ایک مثال پیش کرے گی۔ یہ شہر ہمیں جدت طرازی کو گلے لگانے کے لئے ترغیب دیتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی یہ ہمیں اپنے قدیم ثقافت اور روایتوں سے متعلق تمام بہترین چیزوں پر کاربند رہنے کی بھی تحریک دیتا ہے۔ انھوں نے این آئی ٹی وارنگل کو ہندوستان کے اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی اداروں میں سے ایک ادارہ ہونے کے لئے مبارک باد دی۔ انھوں نے ٹیکنالوجیکل اور سائنٹفک ریسرچ میں مزید اضافہ کرنے کے لئے این آئی ٹی کے ذریعے کئے جارہے متعدد نئے اقدامات کو سراہا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ این آئی ٹی جیسے ٹیکنالوجی کے اداروں کو اختراع اور جدت طرازی پر جامع انداز میں توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انھوں نے  تجویز رکھی کہ ایک ہی منتر اختراع کا ہونا چاہئے جو کہ کسی بھی ادارے کو آگے لے جانے کا باعث ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہندوستان جیسے ملک کے لئے اختراع اب مزید کوئی پرتعیش شئے نہیں رہی، بلکہ یہ ایک فوری ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان سال 2025 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کا حامل ملک بننے کا عہد کر رکھا ہے۔ اس طرح سے ہندوستان دنیا میں تیسرا سب سے بڑا صارف بازار بن جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کو دیکھ رہی تھی۔ ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی کہانی نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ متعدد غیرملکی تاجر اب ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انھوں نے خبردار کیا کہ ہندوستان کی ترقی کے پائیدار رہنے کے لئے ہمیں اختراع اور جدت طرازی کی رفتار کو آگے بڑھانا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان اب مزید دقیانوسی سوچ کا حامل ملک نہیں رہ سکتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جدت طرازی اور اختراع کو آج مستقبل کے بیس برسوں کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔ یہ اختراع صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہونی چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے اور پودا لگانا چاہئے۔

وارنگل کی اسمارٹ سٹی کی صورت حال کو سراہتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسمارٹ سٹی ایسی ہونی چاہئے جہاں بہترین زندگی گزاری جاسکے اور جو آرام دہ اور راحت افزا مقامات کا حامل ہو۔ جہاں لوگوں کے دفاتر سے لے کر فائدے کی تمام چیزیں اسمارٹ ہوں۔ انھوں نے شہر کی منصوبہ بندی کرنے والے افراد اور شہری حکام سے زور دے کر کہا کہ وہ اسمارٹ شہروں میں مقامی فن تعمیر کے ڈھانچوں مثلاً یادگاری و تاریخی عمارتیں اور پانی کی آمد و نکاسی کا نظام اور ثقافتی ورثے کے حامل مقامات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کریں۔ انھوں نے ان سے زور دے کر کہا کہ ایسے لوگوں کے لئے جنھیں گھروں کی شدید ضرورت ہے ان کے لئے سستے مکانات کی تعمیر کے لئے جگہ مختص کریں۔ انھوں نے معیاری زندگی، ماحولیات دوست، شہری مقامات بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے اس عمل کے دوران بنیادی ڈھانچے کی بڑھتی ہوئی مانگوں اور دیگر ضروریات کو بھی ملحوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ ہندوستان ہمیشہ سے اپنے کفایت شعار اختراعات کے لئے مشہور رہا ہے۔ اختراعات سے بدعنوانی کی روک تھام اور سبسڈی کی چوری پر قدغن لگانے  میں مددملتی ہے۔ جدت طرازی اور اختراع ہمارے عہد کے سب سے زیادہ سنگین اور حساس مسائل کو مؤثر طور پر حل کرنے کو ممکن بنانے میں تعاون فراہم کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان سرخ فیتے کو کاٹنے کے لئے اور سرخ قالین پر دنیا کو مدعو کرنے کے لئے تیار ہے۔ لہٰذا ہمیں اپنے طریقۂ کار کو آسان اور شفاف بنانے کے لئے توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہمیں آن لائن طریقے سے حکومت چلانے کے لئے اختراع اور جدت طرازی کو انجام دینا ہوگا، تاکہ ہمیں خدمات سے فائدہ اٹھانے والے افراد  کی لمبی قطار اب نہ دکھائی دے۔

نائب صدر جمہوریہ نے این آئی ٹی جیسے اداروں کے لئے صنعت کے ساتھ ساتھ اپنے فارغ التحصیل طلباء سے رابطہ رکھنے کی ضرورت پر بھی گفتگو کی۔ انھوں نے کیمپس میں ایک جدید ترین کنونشن سینٹر تعمیر کرنے کے لئے ایک ساتھ آنے کے لئے این آئی ٹی، وارنگل کے فارغ التحصیل طلباء کی تعریف کی۔

نائب صدر جمہوریہ ہند نے زور دے کر کہا کہ مادیت کی ترقی کے اس موجودہ عہد میں تعلیم کو ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کے لئے بنیاد رکھنی چاہئے جس کی جڑیں مضبوط اقدار اور اخلاقیات میں پیوست ہوں۔ طلباء کو رواداری، ایک دوسرے سے باخبر رہنے، سادہ لوحی، ایمان داری اور فراخ دلی کے اقدار پیدا کرنے چاہئیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ این آئی ٹیز جیسے اعلیٰ اداروں سے نکلنے والے انجینئر، ملک کے اندر بالخصوص دیہی علاقوں میں  پینے کے پانی، صحت، آمد و رفت کی سہولت اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنے علم اور صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔

اس موقع پر این آئی ٹی، وارنگل کے ڈائریکٹر پروفیسر رمن راؤ، بین الاقوامی امور اور فارغ التحصیل طلباء کے امور کے ڈین پروفیسر کے وی جے کمار، رجسٹرار جناب گوردھن راؤ اور این آئی ٹی کے مختلف شعبوں کے ڈین، اساتذہ اور طلباءموجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More