17.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ساحلی سلامتی میں اضافے کے لئے اقدامات

Urdu News

نئی دہلی، دفاعی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرنے نے آج لوک سبھا میں محترمہ رجنی پاتلن کے سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ 2008 میں ہونے والے 11/26 ممبئی حملوں کے بعد سے مختلف خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے بہم پہنچائی جانے والی اطلاعات سے اشارہ ملتا ہے کہ اس طرح کے حملے آگے بھی جاری رہ سکتے ہیں۔ تاہم ملک کو سمندری راستوں سے فی الحال اضافی طور پر حملے کے جو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اس سلسلے میں کوئی مخصوص اطلاعات دستیاب نہیں ہیں۔

بحری اور ساحلی سلامتی کو مستحکم بنانے سے متعلق قومی کمیٹی (این سی ایس ایم سی ایس) ایک قومی سطح کا فورم ہے اور بحری اور ساحلی سلامتی کے میکانزم پر نظرثانی کرنے والی ایک اعلی اختیاراتی باڈی ہے جس میں تمام تر متعلقہ وزارتیں اور سرکاری ایجنسیوں کی نمائندگی ہے۔ این سی ایس ایم سی ایس کی گزشتہ میٹنگ 20 اکتوبر 2017 کو منعقد ہوئی تھی۔

ساحلی نگرانی نیٹ ورک (سی ایس این) نام کی ایک الیکٹرانک / راڈار چین فراہم کرکے الیکٹرانک نگرانی میکانزم کو منظم بنایا گیا ہے جو  رڈار، خود کار شناخت نظام پر مشتمل اسٹیٹک سینسر کا ایک سلسلہ ہے۔  لمبی دوری تک شناخت کرنے والے والے اور ٹریکنگ کی سہولت (ایل آر آئی ٹی)، دن رات کام کرنے والے کیمرے، مواصلاتی نظام بھی اس کے تحت شامل ہیں۔  یہ تمام تر اقدامات 51 بھارتی بحریہ اور بھارتی ساحل محافظ اسٹیشنوں کو باہم مربوط کرتےہیں اور اس طریقے سے یہ اقدامات بحری دائرہ بیداری (ایم ڈی اے) وضع کرنے میں معاون ہیں۔ یہ نظام مشترکہ آپریشنل پکچر کی فراہمی کےلئے تشکیل دیا گیا ہے۔ بحری جہازوں کے نقل و حمل کے انتظام کا نظام (وی ٹی ایم ایس) بندرگاہوں پر رڈاروں کی تنصیب کے ذریعہ بھی بندرگاہوں کے علاقے کی نگرانی کی جاتی ہے۔

بھارتی بحریہ، بھارتی ساحلی محافظ دستہ اور ریاستی بحری پولیس سہ سطحی کور فراہم کرتے ہیں اور یہ تمام تر ادارے دیگر ایجنسیوں اور کسٹم اور پورٹ ٹرسٹ ، پٹرول  یعنی گشتی اور بحری زون، جزائر اور ملحقہ سمندروں پربحری جہازوں اور طیاروں کے استعمال کے ذریعہ پورے علاقے پر نظر رکھتے ہیں تاکہ سمندر کے راستے دراندازی کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جاسکے۔  11/26 کے حملے کے بعد سے حکومت ہند نے ساحلی اور ساحل سمندر سے دور بحری سلامتی کے پہلو کو مستحکم بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ سرسری  طور پر ان اقدامات میں بحری سلامتی ایجنسیوں کی صلاحیتوں میں نگرانی کے لحاظ سے اضافہ، بحری زون کی نگرانی کے لئے گشت کا انتظام، ساحلی اور ساحل سمندر سے دور کے علاقوں کے لئے تکنیکی نگرانی کا انتظام، بین ایجنسی تال میل کے لئے میکانزم کا قیام، بحری زونوں میں سرگرمیوں کو ضابطہ بند کرنا،ماہی گیری اور ساحلی برادریوں کو باہم مربوط کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ  مختلف ایجنسیوں کے مابین ساحلی سلامتی معاملات کو لیکر ریاست وار معیاری آپریٹنگ ضوابط پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔ ساحلی سلامتی کی مشقیں بحریہ کے ذریعہ باقاعدگی کے ساتھ بھارتی ساحلی محافظ دستے کے تعاون و اشتراک سے عمل میں لائی جاتی ہیں تاکہ موجودہ میکانزم کی اثر انگیزیوں کا تجزیہ کیا جاسکے اور اس میں لاحق کمیوں کی نشاندہی ممکن  ہوسکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More