16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سووچھ بھارت ابھیان برتاؤ میں تبدیلی کا ایک مشن ہے:انوپریہ پٹیل

Urdu News

نئی دہلی، صحت  اور خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی  وزیر مملکت محترمہ انوپریاپٹیل نے کہا ہے کہ   سووچھ بھارت ابھیان  محض ایک  پروگرام نہیں ہے بلکہ یہ برتاؤ  میں تبدیلی کا   ایک مشن ہے۔    محترمہ نے آج یہ بات    ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال میں   سووچھ پکھواڑہ     منائے جانے    کے موقع پر منعقد تقریب کے دوران کہی۔  اس موقع پر   محترمہ انوپریہ پٹیل نے  اسپتال میں     ایک پودا بھی لگایا تاکہ      شجر کاری کی مہم کو شروع کیا جاسکے اور     اس موقع پر    سووچھ پکھواڑہ سے متعلق کتابچہ بھی جاری کیا گیا۔ وزیر موصوف نے شرکا کو سووچتھا کے عہد کا بھی حلف دلایا۔

 تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے  محترمہ       پٹیل نے مزید کہا کہ    وزیراعظم جناب نریند مودی کی مثالی قیادت میں    یہ پروگرام  2 اکتوبر 2014 کو شروع کیا گیا تھا اور تب سے  ہی یہ ایک اہم  سماجی  تحریک  بن گئی ہے۔    انہوں نے مزید کہا کہ    صفائی ستھرائی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے ہر شہری  کو ایک   اہم  کردار ادا کرنا ہے  اور  صفائی ستھرائی  کے تئیں اپنی ذمہ داری کو   سمجھنا ہے۔     صفائی ستھرائی کی ذمہ داری پہلے خود نبھانی ہوگی اس کے بعد    یہ  ذمہ داری کنبے پر عائد ہوگی اور پھر یہ سماج سے شروع ہوکر    ملک تک     چلے گی۔    اگر ایسا ہوتا ہے    تو   ہم خود کو   ایک صاف ستھرے ملک کے طور پر   تبدیل کرنے    میں   زیادہ وقت نہیں لگائیں گے۔

  ادارہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے محترمہ پٹیل نے کہا کہ صفائی ستھرائی کی سرگرمیاں   سوچھتا پکھواڑہ تک ہی محفوظ  نہیں ہونی چاہئے بلکہ یہ پورے سال  تک جاری رہنی چاہئے۔  وزیر موصوف کو    یہ بات جان کر بے حد خوشی ہوئی  کہ یہ  ادارہ ماحول دوست بن گیا ہے کیونکہ اس نے شمسی توانائی کا انتخاب کیا ہے  اور ایک صاف ستھرے اور آلودگی سے پاک   اسپتال کی طرف گامزن ہے۔

 تقریب میں محترمہ انوپریہ پٹیل نے آر ایل ایم اسپتال کے عملے  کو   صفائی سھترائی اور ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  انعامات بھی تقسیم کئے۔ انہوں نے    مختلف مقابلوں کے   فاتحین کو بھی ایوارڈ دئے جس کا اہتمام    آر ایم ایل اسپتال نے کیا تھا۔    ڈاکٹر رامنوہر اسپتال کے  ڈائریکٹر اور   میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وی کے تیواری    اور اسپتال کے   دیگر سینئر افسروں   کے علاوہ  فیکلٹی کے  ارکان  اور  اسٹاف کے دیگر لوگ بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More