نئیدہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے (ڈی او این ای آر) وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعطم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ تین برسوں کے دوران یعنی 2015، 2017 اور 2018 (28 فروری 2018 تک) سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تحقیق کرانے کے لئے کل 299 معاملات سی بی آئی کو سونپنے کا حکم دیا۔ ان معاملات کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
سال |
سپریم کورٹ کے حکم پر رجسٹرڈ کل معاملوں کی تعداد(آر سی۔ پی ای) |
2015 |
191 |
2016 |
14 |
2017 |
46 |
2018 (28 فروری 2018 تک) |
48 |
کل |
299 |
ان 299 معاملات میں، 107 معاملات میں چارج شیٹ (103 معاملات سال 2015 اور 4 معاملات 2016 میں) 2015 میں 3 معاملات میں سزا سنائی گئی۔
جن معاملات پر سپریم کورٹ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا، ان پر سرگرم طریقے سے تحقیق کی جارہی ہے، تاہم درج ذیل وجوہات کی بنا پر چارج شیٹ داخل کرنے کے لئے ٹائم فریم مقرر نہیں کیا جاسکتا ہے۔
کچھ معاملات میں، جانچ میں دستاویزات بہت زیادہ ہیں اور انہیں چھانٹنے، تحقیق کرنے نیز گواہوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کے سبب زیادہ وقت درکار ہے۔
کچھ معاملات میں جانچ بیرونی ممالک میں عمل میں آنے اور اس کے لئے لیٹر روگیٹری داخل کرنے کی وجہ سے بہت زیادہ وقت درکار ہے۔
متعدد معاملات اس لئے زیر التوا ہیں کیونکہ وکیل استغاثہ درکار ہے یا ماہر رائے درکار ہے جبکہ تفتیش تقریباً مکمل ہوگئی ہے۔
سی بی آئی میں انویسٹی گیشن افسران اور قانونی افسران کے رینکوں میں خالی اسامیوں کے سبب تحقیق کی رفتار متاثر ہوئی ہے۔