17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی جے آئی نے مقدمہ لڑنے والوں اور وکلاء کی آسانی کے لئے ایپلی کیشنز کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، بھارت کے چیف جسٹس   ، جسٹس دیپک مشرا نے  مقدمہ لڑنے والوں اور وکلاء کے لئے  اگست ، 2018 ء کے تیسرے ہفتے کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا میں منعقد ایک تقریب کے دوران مختلف النوع   ایپلی کیشنز کا آغاز کیا ہے ۔  قانون اور انصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے   ای کورٹ پہل قدمیوں  اور یوزر مینوول ، جن کا تعلق ایپلی کیشنز  اور ای کورٹ  پروجیکٹ کے تحت فراہم کرائی جانے والی سہولتوں سے ہے ،  کے سلسلے میں  بیداری  بڑھانے کی غرض سے تیار کئے گئے  بروشروں کا اجراء بھی کیا ہے ۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ  ای کورٹ پروجیکٹ  کے تحت کئے گئے کام  کی تشہیر  کی جائے اور مقدمہ لڑنے والوں  ، وکلاء اور دیگر شرکائے کار کو  اِن خدمات سے استفادہ کرنے   کا موقع فراہم کیا جائے ۔

          ای کمیٹی ، سپریم کورٹ آف انڈیا کے  انچارج جسٹس ایم بی  لوکور   ، جن کی نگرانی اور رہنمائی میں ای کورٹ پروجیکٹ  نے  ڈجیٹل کورٹ خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں متعدد سنگِ میل طے کئے ہیں  ،  انہوں نے  اپیلی کیشنز کے نکات اور فوائد پر روشنی ڈالی ۔  اس تقریب کے دوران   جسٹس ایم بی لوکور کی قیادت میں   شہریوں پر  مرتکز  ایپلی کیشنز  کا آغاز کیا گیا  ۔ یہ ایپلی کیشنز اپنے آپ میں ایک منفرد نوعیت کا حامل ہے ۔  جسٹس لوکور ای کمیٹی  ، سپریم کورٹ آف انڈیا کے انچارج ہیں ۔ ای کورٹ پروجیکٹ  کے اہم عناصر   خصوصاً  پین انڈین وائڈ ایریا نیٹ ورک  ( ڈبلیو اے این )  کنکٹی ویٹی پروگرام کو   محکمۂ انصاف کے سکریٹری ڈاکٹر آلوک شری واستو کی نگرانی میں   وضع کیا گیا ہے ۔

          ای – فائلنگ ، ای – ادائیگی اور این ایس ٹی ای پی   ( نیشنل  سروس اینڈ ٹریکنگ   آف الیکٹرانکس پروسیسز )  کو  ای کورٹ پروجیکٹ  کے تحت وضع کیا گیا ہے اور اسے اِس موقع پر لانچ کیا گیا ہے ۔  ای کورٹ پروجیکٹوں کا دوسرا مرحلہ  2015 ء سے 2019 ء کے دوران محکمۂ انصاف کے ذریعے ای کمیٹی ، سپریم کورٹ آف انڈیا کی نگرانی میں نافذ کیا جانا ہے تاکہ تمام اضلاع اور ملک کی ذیلی عدالتوں کو  آئی سی ٹی  سے مربوط کیا جاسکے ۔

          ای فائلنگ ایپلی کیشنز کی سہولت    efiling.ecourts.gov.in کے تحت دستیاب ہے اور  اس کے تحت  وکلاء اور مقدمہ لڑنے والوں کا آن لائن رجسٹریشن کیا جا سکتا ہے ۔ اس ایپلی کیشنز کے توسط سے  کوئی بھی شخص بھارت کے کسی بھی حصے سے رجسٹریشن  کے تحت   مقدمہ داخل کرسکتا ہے   ۔ مقدمہ لڑنے والوں اور وکلاء سے متعلق   مقدمات کا پورٹ فولیو انتظام    اس پورٹ پر فراہم کرایا جاتا ہے اور  کوئی بھی شخص  داخل کئے گئے مقدمات کے سلسلے میں تازہ ترین صورت حال ، عذر داری کے تحت آنے والے مقدمات یا خارج مقدمات کی تفصیلات جان سکتا ہے ۔ ای دستخط کی سہولت  ایسے لوگوں کے لئے فراہم کرائی گئی ہے ، جو ڈجیٹل دستخطوں کے لئے ٹوکن خریدنے کی حیثیت نہیں رکھتے ۔

          ای فائلنگ ایپلی کیشنز کی مدد سے عدالتی نظام  موثر انتظامات کے تحت آ جائے گا کیونکہ  یہ  فائلنگ کاؤنٹر پر پڑنے والے دباؤ کو کم کر دے گا اور پروسیسنگ کو مہمیز کرے گا ۔  ڈاٹا اینٹری زیادہ صحیح ہو گی اور اس کی مدد سے اعداد و شمار سے متعلق فیصلے عدالتوں میں لئے جا سکیں گے ۔ اس طریقے کے تحت  ڈجیٹل  ذخائر فراہم ہوں گے ، جو خود کار طور پر پیپر بُک تیار کریں گے اور انہیں بڑی سرعت  کے ساتھ   اعلیٰ عدالتوں کو بلاتاخیر منتقل کیا جا سکے گا ۔  یہ ایپلی کیشنز مقدمہ لڑنے والوں کے لئے اہم نکات کی نشاندہی کریں گے اور   عملہ کے اراکین کی پیداواریت میں اضافہ کریں گے اور دیگر مقامات پر  یا  دیئے گئے ڈاک کے پتے پر   دستاویزات  ارسال کر سکیں گے ، جس سے کام بہت آسان ہو جائے گا اور ریکارڈ کی چھان بین بھی آسان ہو گی ۔

          ای پے ایپلی کیشن    pay.ecourts.gov.in پر  فراہم کرایا گیا اور یہ ایک متحدہ پورٹل ہے ، جس کے تحت  آن لائن کورٹ فیس ادا کرنے کی سہولت  ہے ۔  یہ پلیٹ فارم  یوزر فرینڈلی پلیٹ فارم ہے   ، جسے بڑی معمولی  ذاتی کوشش سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ای ادائیگی ایک محفوظ اور اچھا طریقہ ہے ، جس کے ذریعے کورٹ فیس آسانی کے ساتھ  اور سرعت   عمل کے ساتھ ادا کی جا سکتی ہے ۔ فی الحال یہ سہولت  مہاراشٹر اور ہریانہ دو ریاستوں میں دستیاب  ہو گی ۔  او ٹی پی تصدیق   مالی سودوں  کی صحیح صحیح نوعیت کا تعین کراتی ہے اور کوئی بھی شخص ایس ایم ایس اور پرنٹ رسید کے ذریعے فوری طور پر رسید حاصل کر سکتا ہے ۔ یہ ایپلی کیشن عدالتی انتظامیہ کے لئے مفید ہے کیونکہ اس کے ذریعے کورٹ فیس کی تصدیق آسانی سے ہو جاتی ہے اور کورٹ فیس کے سلسلے میں تمام طریقۂ کار صاف و شفاف  اور محفوظ شکل میں دستیاب ہے اور اسے کسی بھی  عدالت ، ضلع یا ریاست  سے  استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

          این ایس ٹی ای پی – نیشنل سروس  اینڈ ٹریکنگ آف  الیکٹرانک پروسیس   ایک دیگر  جدت طرازی پر مبنی ایپلی کیشن ہے ، جسے  ای کورٹ پروجیکٹ کے ایک حصے کےطور پر  نافذ کیا گیا ہے  ، جو کیس انفارمیشن سافٹ ویئر ( سی آئی ایس )  ویب پورٹل اور موبائل ایپلی کیشن کے تعاون و اشتراک سے وضع کیا گیا ہے  ۔  یہ طریقہ  پورے عمل کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک منتقل کرنے کا صاف و شفاف طریقہ ہے اور  عدالتی کارروائیوں کے علاوہ  متعلقہ امور کی انجام دہی کے لئے بھی مفید ہے ۔

          ای کورٹ مشن  موڈ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2015 ء – 2011 ء  کے دوران نافذ کیا گیا تھا ، جس کے تحت  ضلع اور ذیلی عدالتوں کو  کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لئے 639.41 کروڑ روپئے جاری کئے گئے تھے ۔ پہلے مرحلے کے آخر میں   14249 ضلعی اور ذیلی عدالتوں  کو  کمپیوٹرائزڈ کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا ۔ ان میں سے 14249 عدالتوں  ( صد ٖفی صد ) کو  کمپیوٹرائزیشن کے لئے تیار کر لیا گیا تھا ۔ ان میں سے  13643 عدالتوں میں   ایل اے این نصب کر دیا گیا تھا ۔  13436 عدالتوں میں ہارڈ ویئر فراہم کرا دیا گیا تھا اور  13672 عدالتوں میں سافٹ ویئر فراہم کرایا گیا تھا ۔   14309 جوڈیشیل افسران کو لیپ ٹاپ فراہم کرائے گئے تھے اور تمام ہائی کورٹوں میں چینج مینجمنٹ ایکسرسائز یعنی تبدیلی ٔ انتظام کا عمل مکمل کر لیا گیا تھا ۔   14000 سے زائد جوڈیشل افسران کو  یو بی یو این ٹی یو  – لینکس آپریٹنگ نظام کو استعمال کرنے کی تربیت فراہم  کی گئی تھی اور 4000 سے زائد عدالتی عملے کو کیس انفارمیشن سسٹم  ( سی آئی ایس  ) کی تربیت  سسٹم ایڈمنسٹریٹر کے طور پر فراہم کرائی جا چکی ہے ۔ 488 عدالتی احاطوں   اور 342 جیلوں سے  ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت  بھی شروع کی جا چکی ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More