16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شمال مشرق کو بانس کی صنعت پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Urdu News

نئی دہلی، شمال مشرق کی ترقی(ڈی او این ای آر) کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ مرکزی امداد سے شمال مشرق کو بانس کی صنعت پر وسیع پیمانہ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی کیونکہ یہ وہ شعبہ ہے جس پر اس حقیقت کے باوجود توجہ مرکوز نہیں کی گئی ہے کہ ہندوستان کا 60 فیصد بانس اسی خطہ میں پیدا ہوتا ہے۔‘‘شمال مشرق کے لئے نیتی آیوگ فارم’’ کے موضوع پر  گوہاٹی میں منعقدہ میٹنگ میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت پر اندرونی ملک پیدا ہونے والے بانس کو فاریسٹ ایکٹ سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔

میٹنگ کے دوران ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت نے اس شعبے پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے نیا نیشنل بیمبو مشن(این  بی ایم) تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ ایسٹرن کونسل کین اینڈ بیمبو ڈیولپمنٹ کونسل(این ای سی بی ڈی سی) شمال مشرق کے خطہ کے لئے تال میل اور آسانیاں بہم پہنچانے والی ایجنسی کے طور پر کام کرے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مارچ2020تک کئے جانے والے کل 1290 کروڑ روپے کے خرچ میں سے 150 سے 200 کروڑ روپے سال 2018-19 کے لئے شمال مشرقی خطے کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترجیحی  ،اعلی فیشن کی صنعت میں  قدر وقیمت والی مصنوعات جیسے بیمبو شوٹس، کیندی، بیمبو چارکول فائبر کی مارکیٹنگ کو دی جانی چاہئیں۔علاوہ ازیں فائبر، تعمیراتی سازو سامان، بیمبو سے بنائے گئے لکڑیاں وغیرہ سے متعلق بڑی صنعتیں کافی صلاحیت والے شعبے ہیں۔ جس میں مزید توسیع پر توجہ دی جاسکتی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے ساڑھے چار سال کے دورِاقتدار میں شمال مشرق کے خطے کے لئے کی جارہی لگاتار کوششیں کی جارہی ہیں اور انہیں ملک کے دوسرے خطے کے مساوی لانے کی بھی کوششیں ہورہی ہیں۔ یہ تبدیلی خاص طور سے اسی لئے ممکن ہوسکی ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خطے کے لئے ذاتی طور پر دلچسپی لی اور اسے اعلی ترجیح دی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ اس مختصر مدت میں تیزی سے آرہی انقلابی تبدیلیوں کو پورا ملک دیکھ رہا ہے اور اس کا اعتراف کررہا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے سیاحت کے شعبے میں مل رہی حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران کچھ مقامات جیسے کینٹاک اور شیلانگ میں کثیر تعداد میں سیاح پہنچیں ہے۔جب کہ وہاں وافر تعداد میں رہائش کی سہولیات دستیاب نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی میں نمایاں فرق یہ حقیقت ہے کہ اب جنوبی ہندوستان کے شہروں جیسے بنگلورو کے پرائیویٹ  ٹورآپریٹر بھی اب شمال مشرق کے لئے خصوصی سیاحت کا منصوبہ بنارہے ہیں۔

وزیر موصوف نے‘‘ ٹی سیکٹر’’ کی ترجیحات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہ ایک  حقیقت ہے کہ 850 سے زائد ٹی اسٹیٹ اور 2500 ٹی گارڈن صرف ریاستی آسام میں ہی واقع ہیں۔انہوں نے‘‘ مچھلی کی پیداوار’’ میں خودکفالت حاصل کرنے کے منصوبوں اور کوششوں کا بھی ذکر کیا  اور کہا کہ خطے کی 95 فیصد آبادی مچھلی کھاتے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More