نئی دہلی۔ شما ل مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت (ڈی او این ای آر)کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر ،عوامی شکایات اور پینشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ریا ستی پولیس شورش کی لعنت سےموثر ڈھنگ سے نمٹنے کے مرحلے میں آ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی اور جدید ٹیکنا لو جی کا شورش اور دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے استعمال کیا جا نا چا ہئے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بات آج یہاں اندرونی سلا متی سے متعلق چھٹی بین الاقوامی کا نفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کہی ۔ کانفرنس کا مرکزی خیال ‘‘شورش کے مقابلے اور اس کے حل میں حائل عملی چیلنج’’ کے عنوان کے تحت منعقدہ اجلاس کے ساتھ ‘‘سلا متی کے تئیں مربوط طریقہ کا ر ’’ ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘‘نیا ہندوستان’’ کا خواب اسی وقت شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے جب محفوظ و ما مون ہندوستان اس کا منتر بنے گا ۔انہوں نے تمام شرکا سے اعلیٰ حوصلگی کے ساتھ قدروں پر مبنی نظام بنا نے کی بھی اپیل کی تا کہ نئی نسل نظم و ضبط ، فروغ و ترقی کی راہ سے نہ بھٹکے ۔ انہوں نے سلا متی سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں سلا متی دستہ اور خفیہ ایجنسیوں کی اعلیٰ مہا رت اور تکنیکی کوششوں نیز ،ان کی بہادری کی بھی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ سا ئبر سیکو ریٹی پر ایک نئے جو ش و و لولے کے ساتھ نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک عالمی تکنیکی ترقی کے دائرے سے با ہر نہ رہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شو رش کے موثر اور بہتر ڈھنگ سے نمٹنے کی حکمت وضع کر نے کی ضرورتوں کے ساتھ نئی تحقیق کی بھی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے واضح انداز بیان سے ترغیب پا کر اور سیکو ریٹی کے میدان میں عمدگی کی لگاتار کوششوں سے سرحد پا ر سے جا ری دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے حکومت کے مثبت اور واضح طریقہ کا ر سے ریا ست جمو ں و کشمیر میں شورش کے واقعات میں واضح طور پر کمی آ ئی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شورش کے مسئلے سے نمٹنے کی ہر کوشش ریا ست کی مخصوص ضرورتوں ، خطہ اور مقامی آبادی کی منا سبت سے ہو نی چاہئے ۔ انہوں نے اس شعبہ میں تحقیق و ترقی (آر این ڈی)کی ضرورت اور مخصوص خطہ کی شورش سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کے حالات پر مبنی اس کا تکنیکی حل تلا ش کر نے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے مربوط ہنر مندی پر مبنی طریقہ کا ر کے ساتھ بہترین طریقہ کار اور پا لیسی کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون و انتظام نیز سلا متی کے مسائل سے نمٹنے کے دوران انسانی حقوق کے تئیں بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشن گروپ نے دہشت گردوں کی پکڑ دھکڑ میں قابل تعریف کا م کیا ہے اور ان کی کو ششوں نے سلا متی کے پورے نظام کے لئے ایک نئی مثال قائم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی فیصلہ کن کارروائیوں سے سرحد پر رہنے والے عوام میں اعتماد پیدا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شورش کے مسائل کا بنیادی حل شفا فیت اور عزم مصمم پر مبنی ہونا چا ہئے ۔