نئی دہلی؍ حکومت ہند کی صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے تین سال کی مدت کے لئے جس کا آغاز 2018 سے ہوگا آج یہاں ناروے-ہندشراکت داری اقدام (این آئی پی آئی)کے توسط سے صحت کے شعبے میں تعاون کی توسیع کے لئے ناروے کی حکومت کی وزارت خارجہ کے ساتھ ایک اجازت نامے پر دستخط کئے۔صحت و کنبہ بہبود کے سیکریٹری جناب سی کے مشرا اور ناروے کے سفیر عالی جناب نلس ریگنور کامسویگ نے اس اجازت نامے پر دستخط کئے۔ ایڈیشنل سیکریٹری اور مشن ڈائریکٹر (اےا یس اینڈ ایم ڈی) جناب منوج جھلانی ، جوائنٹ سیکریٹری (آر سی ایچ)محترمہ وندنا گمانی، ناروے کے وزیر اعظم کے خصوصی مشیر ڈاکٹر ٹورگوڈل، ناروے کی وزارت خارجہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر مہہ نور خان دستخط کے لئے منعقدہ تقریب کے دوران موجود تھے۔
اس اجازت نامے کے توسط سے ہندوستان اور ناروے کے درمیان تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا، جو کہ پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی) کے حصول کے لئے قومی صحت پالیسی 2017 میں مذکور حکومت ہند کے ترقیاتی اہداف سے مربوط ہوگا۔ یہ تعاون مشترکہ مفاد کے عالمی صحت امور پر مرکوز ہوگا۔
اس شراکت داری میں تولید ، زچگی، نوزائیدہ بچوں ، بچوں، نوخیزوں کی صحت اور صحت نظام کو مضبوط کرنے سے متعلق سبھی شعبے شامل ہوں گے اور اسے این آئی پی آئی کے پہلے اور دوسرے مرحلوں سے حاصل تجربات کی بنیاد پر پروان چڑھایا جائے گا۔اس باہمی تعاون میں جدت طرازانہ ، عمل انگیز اور حکمت عملی سے متعلق تعاون اور نقطہ آغاز کے طور پر ایکسیلریٹیڈ میٹرنل اینڈ چائلڈ سروائیول ان انڈیا کے لئے حکومت ہند کے انٹینسی فکیشن پلان پر توجہ جاری رہے گی۔
ناروے اور ہندوستان کی حکومتوں نے، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی عہد بستگیوں کی بنیاد پر بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے لئے 2006 میں ایم ڈی جی 4کے حصول کی خاطر اشتراک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔یہ شراکت داری ہندوستان کے صحت سے متعلق اقدام ، قومی صحت مشن (این ایچ ایم) پر مبنی تھا اور اس کا مقصد چار اعلیٰ ترجیح والی ریاستوں یعنی بہار، اڑیشہ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں اور ماؤں سے متعلق صحت خدمات کے معیار کو تیزی کے ساتھ بہتر بناناتھا۔پہلے مرحلے (2006 سے2012) کی اہم سرگرمیاں ریاستی صحت نظام کے توسط سے گھروں پر مبنی نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال (ایچ بی ایم سی)،یشودا، بیمار نوزائیدہ بچوں کے لئے نگہداشت اکائیاں (ایس این سی یو)ٹیکنو مینیجیریل سپورٹ اور ٹیکاکاری و سرکاری نجی شراکت داری(پی پی پی)سے متعلق اقدامات کو حکمت عملی سے متعلق حمایت تھیں۔
ہندوستان اور ناروے کی حکومتوں نے پانچ برسوں (2013 سے 2017) کی مدت کے لئے قومی صحت مشن (این ایچ ایم) منصوبے کے دوسرے مرحلے کی مناسبت سے اس شراکت داری کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے سے جن چار ریاستوں کو این آئی پی آئی کے تحت تعاون دیا جارہا تھا اس میں پانچویں ریاست کے طورپر جموں و کشمیر کو شامل کیا گیا تھا۔ جس میں این آئی پی آئی ، آر ایم این سی ایچ +اے سرگرمیوں کے لئے کلیدی شراکت دار ہوگی۔
گزشتہ دس برسوں (2007 سے2017) کے دوران اپنے کام کے توسط سے این آئی پی آئی کا نتیجہ جدید تر اقدامات کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔جدت طرازی کی سمت میں کوششیں کرنے کے علاوہ این آئی پی آئی نے پانچ ریاستوں اور قومی سطح پر قابل اعتبار تکنیکی تعاون کی فراہمی کے ذریعے این ایچ ایم میں بھی اپنا تعاون دیا ہے۔اس کا نتیجہ قومی صحت مشن کے لئے متعدد پالیسیوں اور رہنما ہدایات کے فروغ اور اجراء کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔