17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدرجمہوریہ ہند کا ویتنام کی قومی اسمبلی سے خطاب؛ وفود کی سطح کی بات چیت کی قیادت کی؛ کہا ’ویتنام بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے لئے بہت اہم ہے‘

Urdu News

نئی دہلی، صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج ویتنام کے اپنے دورے کے آخری دن ہنوئی میں ویتنام کی قومی اسمبلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے ویتنام کے صدر کے ساتھ  باہمی بات چیت کی اور  وفود کی سطح کی بات چیت کی قیادت بھی کی۔ اس موقع پر  دونوں ملکوں نے چار معاہدوں پر دستخط کئے۔

  • ویتنام کی اطلاعات ومواصلات کی وزارت اور بھارت کی مواصلات کی وزارت کے درمیان معاہدہ۔
  • ویتنام کی امور خارجہ کی وزارت کے صوبائی امور خارجہ کے محکمے اور  ویتنام میں بھارت کے ایوان تجارت کے درمیان تعاون کا معاہدہ۔
  • ہنوئی میں ہوچی من نیشنل اکیڈمی آف پولیٹکس اور  نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے درمیان تعلیمی معاہدہ۔
  • بھارتی صنعت کی کنفیڈریشن اور  ویتنام کے ایوان تجارت وصنعت کے درمیان معاہدہ۔

آج صبح قومی اسمبلی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے  کہا کہ ویتنام ایسا پہلا آسیان اور جنوب ایشیا کا ملک ہے جس کا وہ  بھارت کے صدر کی حیثیت سے دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویتنام ہمیشہ سے ہمارے ذہنوں میں اور ہمارے دلوں میں رہا ہے یہ بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے لئے بہت اہم ہے۔ صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ویتنام کے ساتھ بھارت کے تعلقات کثیر پہلو پر مبنی ہیں۔ ہمارے درمیان اچھا کاروبار ، سیاسی اور عوام سے عوام کے رشتے موجود ہیں، ہم دونوں ہی  بھارت بحر الکاہل خطے میں کامرس  ، سکیورٹی اور استحکام میں  شریک ہیں۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ  بھارت تعاون کے ایک ایسے ماڈل کی پیش کش کرتا ہے جسے اس کے دوستوں کو متبادل کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ اس میں اپنی پسند کے متبادل اور  مواقع کو سب کے لئے وسیع کرنا ہے۔ یہ  صرف ایک نہیں بلکہ بہت سی راہیں کھولتا ہے۔ بھارت نے مسلسل آسیان کے  اتحاد اور  مرکزیت اور آسیان کی قیادت والے علاقائی  سکیورٹی کے نظام اور  اقتصادی ڈھانچے کی حمایت کی ہے تاکہ بھارت بحرالکاہل خطے میں امن اور خوشحالی  کو فروغ ملے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ سمندری نظام ویتنام اور بھارت کے لئے اور دیگر کئی  ملکوں اور سماجوں کے لئے ایک وسیلہ ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ ویتنام اور بھارت ، بھارت بحرالکاہل خطے کے لئے مشترکہ ویژن رکھتے ہیں، جس میں جنوبی بحر چین ایک اہم عنصر ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت سمندری شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے منتظر ہے، مثال کے طور پر ہمارے پہلے باہمی سمندری سکیورٹی مذاکرات  کے لئے ، جس کی میزبانی  ویتنام  2019 کے شروع میں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمندری سکیورٹی ، قزاقی اور منشیات کی اسمگلنگ ، جو  سمندروں کے راستے ہوتی ہے، مشترکہ تشویش کا معاملہ ہے۔ جناب کووند نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ایک دوسرے کی سرحدوں پر  بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے  جہازوں کے مسلسل اور دوستانہ دوروں کا پروگرام ہمارے تعاون میں اضافہ کرے گا۔

آج صبح ایک الگ پروگرام میں صدر جمہوریہ نے ویتنام کے قومی ہیرو اور  شہیدوں کی یادگار پر گلہائے عقیدت نذر کئے اور ہوچی من کے مزار پر خراج عقیدت پیش کیا۔ بعد میں انہوں نے صدارتی محل کا دورہ  کیا جہاں ویتنام کے صدر این گوئن پھوترونگ نے  ان کا خیر مقدم کیا اور  باضابطہ استقبالیہ دیا۔

بعد میں صدر این گوئن پھو ترونگ کے ساتھ تبادلہ خیال میں صدر جمہوریہ نے ان کی میزبانی کے لئے شکریہ ادا کیا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کا کل دانانگ کا دورہ بھی یادگار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چام کے مندر ہماری مشترکہ وراثت کے امین ہیں۔ اس کے بعد صدر جمہوریہ نے وفد کی سطح کی بات چیت میں بھارت کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے سرمایہ کار  ویتنام میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے خواہش مند ہیں۔ بھارت قابل تجدید توانائی  ، بنیادی ڈھانچہ ، زراعت ، ٹیکسٹائل ، ادویہ سازی اور تیل اور گیس جیسے شعبوں میں بھارتی سرمایہ کاری  کے لئے ویتنام کی حمایت کا خواہش مند ہے۔

صدرجمہوریہ نے  ویتنام کے اپنے دورے پر  میڈیا کے لئے ایک بیان بھی جاری کیا۔

بعد میں سہ پہر میں صدر جمہوریہ ویتنام کے وزیراعظم جناب این گوئن یوان پھک کے ساتھ باہمی میٹنگ کریں گے۔ جس کے بعد  ویتنام کے صدر جناب این گوئن پھوترانگ کے ساتھ صدر جمہوریہ کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کریں گے۔ اس کےبعد صدر جمہوریہ اپنے دورے کےدوسرے مرحلے کے لئے آسٹریلیا کے سڈنی کے لئے روانہ ہوجائیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More