نئی دہلی؍ صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج یہاں توانائی کے تحفظ کے قومی دن کی تقریبات کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدارت کی۔اس موقع پر بجلی اور نئی وقابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج) جناب راج کمار سنگھ بھی موجود تھے۔
صدر جمہوریہ نے ان صنعتوں کو توانائی کے تحفظ کے قومی ایوارڈز سے سرفراز کیا جنہوں نے توانائی کے تحفظ کے قومی ایوارڈز پروگرام کے حصے کے طورپرتوانائی کے اپنےاستعمال میں کافی کمی کی ہے۔ اس پروگرام کے دوران صنعت کے شعبے میں توانائی کی صلاحیت میں حصولیابیوں پر ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے پینٹنگ کے قومی مقابلے میں انعامات پیش کئے اور انعام جیتنے والی پینٹنگ کی نمائش بھی دیکھنے گئے۔ پینٹنگ کے قومی مقابلے میں ہندوستان بھر کے 4 سے 9 اسٹینڈرڈکے ایک کروڑ 22 لاکھ سے زیادہ بچوں نے شرکت کی تھی اور توانائی کےتحفظ کے قومی ایوارڈز 2017 میں 322صنعتی یونٹوں اور اہم شعبوں کے اداروں نے شرکت کی تھی۔
توانائی کے تحفظ کا دن ہر سال 14 دسمبر کو بجلی کی وزارت کے تحت انرجی ایفی شیئنسی کے بیورو کی طرف سے منایا جاتاہے۔ جس کا مقصد توانائی کی صلاحیت اور تحفظ میں ہندوستان کی حصولیابیوں کواجاگرکرنا ہے اور آب و ہوا میں تبدیلی کی خراب صورتحال کو کم کرنے کی سمت ملک کی مجموعی کوشش کے حصے کے طورپر غیر معمولی کوشش کی بیورو کی خواہش کے لئے کام کرنا ہے۔ اپنی بیداری مہم کے حصے کے طورپر بیورو آف انرجی ایفی شیئنسی (بی ای ای) نے توانائی کی کھپت میں کمی کرنے میں صنعتوں کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اسے تسلیم کیا ہے۔بی ای ای نے توانائی کے تحفظ سے متعلق پینٹنگ کے سالانہ قومی کمپٹیشن کا انعام جیتنے والوں کو ایوارڈز بھی دیئے۔
اس موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب رام ناتھ کووند نے صنعت،سرکاری اداروں اور اسکولی بچوں کو انعام جیتنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ توانائی کے تحفظ میں ان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت معیشت کی پائیدار ترقی کے تئیں پرعزم ہے۔ جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ سب کے لئے 24 گھنٹے بجلی کے نشانے کا حصول ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا نشانہ اسی صورت میں حاصل کیا جاسکتا ہے جب معاشرے میں ہر فرد تعاون کرے ساتھ ہی ساتھ حکومت بھی اس سلسلے میں آگے آئے۔ صدر جمہوریہ توانائی سے متعلق بینکوں کے قیام کے لئے حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لئے صنعت کی بھی حوصلہ افزائی کی تاکہ عنقریب مستقبل میں ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کو پورا کیا جاسکے۔
ملک کی معاشی شرح نمو میں توانائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی ملک توانائی کی کھپت میں اضافے کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ ہندوستان کی فی کس سالانہ توانائی کی کھپت 1100 یونٹس ہے جو یوروپ کے مقابلے پانچ گنا کم ہے اور امریکہ کے مقابلے 16 گنا کم ہے۔ وزیر موصوف نے ہندوستان کے اس عزم کو دوہرایا کہ 2030 تک اس کی معاشی شرح نمو کی توانائی کی شدت ایک تہائی کم کی جائے گی۔
بجلی کے مرکزی وزیر نے معیشت کی صلاحیت اور توانائی کے تحفظ میں اضافہ کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی بتائیں۔اس موقع پر صدر جمہوریہ نے ملک میں پائیدار اور توانائی والے باصلاحیت ہومز(گھر) بنانے کے لئے بیداری بڑھانے کی خاطر قابل استطاعت ہومز کے لئے ایک سرگرم آن لائن پورٹل ایکو نواس(انرجی کنزرویشن-نیو انڈین وے) کا بھی اجرا ءکیا۔
ایوارڈ ز اسکیم کے گزشتہ 19 سال میں ایوارڈز شرکاء نے مجموعی طورپر توانائی کی کارگر ٹیکنالوجیوں او رعمل میں 48 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور کم بجلی کے بلوں کے ذریعے 38 ہزار کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔توانائی کے اعتبار سے انہوں نے44 بلین کلو واٹ بجلی کی توانائی کی بچت کی ہے۔ تیل کی 5.1 بلین لیٹر، کوئلے کی 22.6 ملین میٹرک ٹن اور گیس 250 بلین کیوبک میٹر کم کی ہے۔
اس موقع پر جو دیگر شخصیتیں موجود تھیں ان میں بجلی کے سیکریٹری اجے کمار بھلا، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سیکریٹری آنند کمار اور صنعت ، اسکولو ں اور سرکاری اداروں کے انعام حاصل کرنے والے لوگوں کے علاوہ سینئرافسران بھی موجود تھے۔