نئی دہلی۔ صدر جمہوریہ ہند جناب رامناتھ کووند نے 21 اپریل 2018 کو نئی دہلی میں لال بہادر شاستری راشٹریہ سنسکرت ودیاپیٹھ کے 17 ویں جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
اس موقع پرصدر جمہوریہ نے کہا کہ لال بہادر شاستری قومی ہیرو تھے اور سادہ زندگی، قربانی اور گونا گوں خوبیوں کی ایک مثال تھے۔ وہ ہندوستانی اقدار کی علامت تھے اور ودیا پیٹھ کی تاسیس سے منسلک تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے کے طالب علموں پر ان کے نظریات کو اپنی روزمرہ زندگی میں جاں گزیں کرنے اور معاشرے میں پھیلانے کی ذمہ داری ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد کردار سازی کرنا اور حساس بنانا نیز ہمدرد بنانا ہونا چاہیے ۔ایک تعلیم یافتہ فرد وہ ہوتا ہے جس میں ہمدردی کا جذبہ ہو اور وہ عوامی مفاد کے لیے عہد بستہ ہو۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ لال بہادری شاستری سنسکرت ودیا پیٹھ نے گذشتہ 55 سالوں میں تعلیم و تحقیق اور اشاعت کے صحت مند روایت قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ اس ودیا پیٹھ میں ماڈرن سائنس کا شعبہ ہے اور طلباء معاصر مضامین جیسے ماحولیاتی سائنس اور انسانی حقوق کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہیں یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ یہاں مرکز برائے کمپیوٹر اپلی کیشنز بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سنسکرت کو فروغ دینے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ودیا پیٹھ کی کوششوں کی ستائش کی ۔