17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ ہند نے چھٹی بین الاقوامی بدھسٹ کانکلیو کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج نئی دلی میں چھٹی بین الاقوامی بدھسٹ کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام سیاحت کی وزارت کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان سے ایشیا تک  بدھ ازم کا سفر  اور مابعد  براعظم کے روابط روحانیت  سے کہیں زیادہ پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ انہوں نے  ہم سے  معلومات کا خزانہ حاصل کیا ہے اور دستکاری اور فنون لطیفہ ہم سے لے کر گئے ہیں۔ وہ  طب کی تکنیک  اور مارشل آرٹس بھی ہم سے لے کرگئے ہیں۔حتمی طور پر وہ بہت سے راستے، جو راہبوں اور راہباؤں  نے بنائے تھے، وہ اولین تجارتی راستے بن گئے۔ اس معنیٰ میں بدھ ازم عالمکاری کے لئےایک بنیاد بن گیا اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے براعظم میں باہمی واسطےکا ذریعہ بن گیا۔ یہی وہ اصول اور قدریں ہیں، جن سے ہمیں رہنمائی ملتی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سیاحت ایک کثیر رُخی صنعت ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر اور سول سوسائٹی کا سیاحت میں خاطر خواہ رول ہے۔ ایک محفوظ اور یقینی  سفر فراہم کرنے کےمعاملے میں ریاست اور میونسپل انتظامیہ ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔سیاحت کے شعبے میں کاروبار کی زبردست گنجائش ہے۔ دنیا بھر میں یہ صنعت روزگار کا ایک  بڑا ذریعہ ہے ۔ بالخصوص مقامی  گھرانوں اور مقامی برادریوں کے لئے ۔ بدھ مت جیسی سیاحت  لوگوں کوبا اختیاربناتی ہے کہ وہ اپنی صلاحیت کو بروئےکار لائیں۔

  1. مجھے چھٹے بین الاقوامی بدھسٹ کانکلیو (کانفرنس ) 2018 کا  افتتاح کرنے پر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ یہ بدھسٹ وراثت اور یادگاروں  کے ساتھ مہاتما بدھ کے  خیالات اور اسکالر شپ سیاحت کی صنعت  کے ساتھ وابستہ  ممتاز  شخصیتوں کا اجتماع ہے ، جو بدھسٹ سفر اور یاترا حلقے کو سہولیات فراہم کرتا ہے۔ خاص کر میں لگ بھگ 30 ملکوں کے وفود کا خیر مقدم کرنا چاہوں گا، جو اِس کانفرنس میں شرکت کیلئے ہندوستان آئے ہیں اور جو اس ایونٹ کا حصہ بننے کے ساتھ ساتھ آنے والے 3 دنوں میں مہاراشٹر، بہار اور اترپردیش میں ہونے والے ایونٹس  کا حصہ بنیں گے۔
  2. میں اِس کانفرنس میں ساتھی ملک کی حیثیت سے جاپان کی شرکت کو بھی تسلیم کرنا چاہوں گا۔ ہندوستان اور جاپان کئی لحاظ سے مشترک ہیں، لیکن ایسے کئی رابطے ہیں، جن پر ہم  ایک دوسرے سے حصہ داری کرتے ہیں۔ ان میں مشترکہ بدھسٹ وراثت شامل ہے۔ انسانی وجود کے ہزاروں سال  کے ذریعے ہندوستان  اعتقاد اور فلاسفی کی تاریخ اور ثقافت کا ایک خزانہ رہا ہے۔ بدھ ازم ہندوستان کی سب سے بڑی روحانی روایات رہی ہے۔ ہندوستان میں بھگوان بدھ کی زندگی اور تعلیمات سے وابستہ بہت سے عظیم مقامات پائے جاتے ہیں۔ ان میں کپل وستو (پِپراوا) شامل ہے، جہاں انہوں نے اپنا بچپن گزارا تھا۔ بودھ گیا، جہاں انہوں نے نِروان حاصل کیا تھا۔ سارناتھ، جہاں انہوں نے اپنا پہلا پَروَچن دیا تھا اور کشی نگر، جہاں انہیں مہا پری نروان اختیار کیا تھا۔
  3. بھگوان بدھ کے گزرنے کے بعد بھی  خانقاہیں، یاتری نواس، یونیورسٹیاں اور  سیکھنے اور عبادت کرنے کے مقامات   نے ہندوستان بھرمیں   ان کے کام کوآگے بڑھایا ہے۔ آج بدھسٹ وراثتی مقامات ہندوستان کی ہر ریاست میں ملتے ہیں۔ یہ مقامات  یاترا،  مذہبی سیاحتی مقامات کے طور پر جانے جاتے ہیں اور سیاحوں  کوبدھسٹ سرکٹ کے طور پر روحانی تسکین فراہم کرتے ہیں۔
  4. ہندوستان میں بدھسٹ سرکٹ  ایشیاء اور دنیا کے دیگرحصوں میں رہنے والے بودھ فرقے کے لگ بھگ 500 ملین لوگوں کے لئے ایک مقدس اور اہم مقام ہے۔ اس اجتماع کا اہتمام اسی مقصد سے کیا گیا ہے کہ یہ  سفر او ر زیارت   کے تجربے  کو خوشگوار بنایاجائے اور اس سلسلے میں ویب سائٹ اور فلم  کا جو بدھسٹ سرکٹ کیلئے وقف کی گئی ہے، باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے۔
  5. ہندوستان کیلئے  ثقافت اور مذہب کے مقصد سے سفر اور سیاحت کی  روایت  نئی نہیں ہے۔ ہزاروں سال پہلے بھی مذہب کے مقصد سے سیاحت کی جاتی تھی اور حقیقت میں بدھسٹ  زائرین،  راہب اور دوسرے ملکوں کے اسکالر ز کاہندوستان   میں  دورہ ہواکرتاتھا۔  اور تہذیبیں ہماری تاریخ کی ایک فخریہ خصوصیت  ہیں۔  یہ طرفین کو کئی طریقو ں سے  مالا مال کرتے ہیں۔ بدھ ازم کا سفر ہندوستان سے ایشیا تک اور مابعد  براعظم کے روابط روحانیت  سے کہیں زیادہ پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ انہوں نے  ہم سے  معلومات کا خزانہ حاصل کیا ہے اور دستکاری اور فنون لطیفہ ہم سے لے کر گئے ہیں۔ وہ  طب کی تکنیک  اور مارشل آرٹس بھی ہم سے لے کرگئے ہیں۔ بدھ مت عالمگیریت کی ابتدائی شکل کی بنیاد تھا۔حتمی طور پر وہ بہت سے راستے جو راہبوں اور راہباؤں نے بنائے تھے وہ اولین تجارتی راستے بن گئے اس معنیٰ میں بودھ ازم عالمکاری کے لئے ایک بنیاد بن گیا اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے بر اعظم میں باہمی واسطے کا ذریعہ بن گیا ہے ۔ یہی وہ اصول اور قدریں ہیں ، جن سے ہمیں رہنمائی ملتی ہے ۔
  6. یہ  اصول اور قدریں ہماری     رہنمائی کرتی رہیں۔ میں اس بات پر زور دوں گا کہ اس طرح کی سوچ ثقافت اور مذہبی سیاحت کیلئے ہندوستانی سیاحت کی صنعت کے ایپروچ  کو شکل دیتی ہے اور بدھسٹ پر مبنی سیاحت کو ہندوستان  فروغ  دینا چاہتا ہے۔
  7. اس سلسلے میں  کچھ اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ای ویزہ اسکیم شروع کی گئی ہے اور اسے توسیع دی گئی ہے جو اس حکومت کی ایک پہل ہے ۔ وہ ان سیاحوں کو سہولیاتی فراہم کرانا چاہتی ہے جو ہندوستان کی بدھ وراثت کا تجربہ  حاصل کرنے آ رہے ہیں۔ حکومت بدھسٹ ثقافتی مقامات کو  پوری جاں فشانی سے فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اور اسے زیادہ پر کشش بنانے  کی کوشش کر رہی ہے ۔  میں سمجھتا ہوں کہ سیاحت کی وزارت نے اپنے سوادیش درشن اسکیم کے تحت ترقی کے لئے ایک تھیمیٹک سرکٹ کے طور پر بدھسٹ سرکٹ کی نشاندہی کی ہے ۔ 350 کروڑ روپے سے زیادہ کے مشترکہ خرچ کے ساتھ 5 پروجیکٹوں کو آندھرا پردیش ، بہار ، گجرات ، مدھیہ پردیش اور اترپردیش کی ریاستوں میں منظوری دی گئی ہے ۔
  8. یہ کہنا بھی صحیح ہے کہ حکومت اپنے طور پر کچھ نہیں کر سکتی ۔ سیاحت ایک ملٹی اسٹیک ہولڈر یعنی کثیر رخی صنعت ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر اور سول سوسائٹی میں اہم رول ادا کرتے ہیں اور ایک محفوظ سیاحت فراہم کرنے میں ریاست اور میونسپل انتظامیہ ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔ بلاشبہ سیاحت  ایک زبردست کاروباری شعبہ ہے اور ہماری پوری دنیا میں یہ  صنعت روزگار فراہم کرنے  والا ایک بڑا ذریعہ ہے ۔ خاص کر مقامی گھرانوں اور مقامی برادریوں کے لئے  ۔بدھ مت جیسی سیاحت لوگوں کو با اختیار بناتی ہے۔ جس سے وہ اپنی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہیں۔
  9. اس تناظر میں مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہوتی ہے کہ سیاحت کی وزارت ، کنکلیو کے حصے کے طور پر ایک انویسٹرس سمٹ کا اہتمام کر رہی ہے ۔ اس کا مقصد بدھسٹ ثقافت کے مقامات پر عالمی نوعیت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لئے کاروبار اور سرمایہ کاری کے منصوبے کو حتمی شکل دینا ہے جن کی نشاندہی کی گئ ہے ۔ ہندوستان اور دیگر ملکوں کے مندوبین ، انویسٹرس سمٹ کے دوران اپنی تجاویز کو ٹھوس شکل دیں گے۔
  10. میں بین الاقوامی ایجنسیوں سے تعاون حاصل کرنا پسند کروں گا جنہوں نے بدھسٹ سرکٹ میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے کے فروغ میں تعاون دیا ہے۔
  11. جاپان انٹر نیشنل کواپریشن ایجنسی سے قرض امداد کے ساتھ اترپردیش اور بہار میں بدھسٹ سرکٹ کے فروغ کا پہلا مرحلہ بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ سیاحت کے مرکزی وزارت اور اترپردیش اور بہار کی ریاستی سرکاریں انٹر نیشنل فائنانس کارپوریشن کے ساتھ اب تعاون کر رہی ہیں جو عالمی بینک گروپ کا ایک حصہ ہے۔ یہ تعاون بدھسٹ سرکٹ ٹوریزم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے سلسلے میں ہے۔
  12. آخر میں ،میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ ہم کو اپنی طاقت کا فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ ہمیں ان معاملات پر قابو پانے کی ضرورت ہے جو آگے بڑھنے سے ہمیں محدود کر رہے ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More