16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صنعت اور تعلیم کے ماہرین کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ ہندستان کو عالمی ڈجیٹل میدان میں رہنما بنایا جاسکے :جناب رو ی شنکر پرساد

Urdu News

نئی دہلی، الیکٹرانکس اور اطلاعات  تکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی) نے   مصنوعی انٹلی جینس (اے آئی) اور اچھی حکمرانی میں   اس کے استعمال کے بارے میں کل    ایک روزہ  ورکشاپ کا اہتمام کیا۔   الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر  کی صدارت میں ہونے والی    اس ورکشاپ میں   صنعت اور تعلیم کے میدان کے 30 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی۔    ا ن میں  آئی آئی ٹیز کھڑکپور، مدراس، حیدرآباد اور  پٹنہ کے   آئی اے ماہرین شامل تھے۔   صنعت کے نمائندوں نے   مائیکروسافٹ  ، گوگل ،  آئی بی ایم    ، ایکیونچور،  این وی آئی ڈی آئی اے   ، این اے  ایس ایس سی او این  اور آئی آئی آئی ٹی حیدرآباد    کے نمائندوں نے     مصنوعی انٹلی جینس ٹکنالوجی  کے فوائد   کی  حکمت عملی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی اور قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب  روی شنکر پرساد نے     مصنوعی انٹلی جینس کے فروغ اور استعمال سے وابستہ  صنعت  اور تعلیم کے ماہرین پر زور دیا کہ وہ     مصنوعی انٹلی جینس کا ایک ایسا نمونہ مل جل کر قائم کریں   جو  صحت  ، تعلیم ، زراعت  اور حکمرانی کے   شعبوں میں    پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کے قابل ہو۔    ورکشاپ میں  اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ   حکومت   اس  طرح کے  اقدام  کی حمایت کرنے کی خواہش مند ہے کیونکہ   اس کا ترقیاتی ماڈل    شمولیت والی ترقی  پر   مبنی ہے  ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ  مصنوعی انٹلی جینس     ڈجیٹل میدان میں   ہندستان کو عالمی رہنما    بنانے   کی صلاحیت کی حامل ہے۔

 اس میدان میں   امریکہ اور چین کی طرف سے    کئے گئے کام کا اعتراف کرتے ہوئے    وزیر موصوف نے کہا  کہ  مصنوعی انٹلی جینس کا ماڈل   انٹلی جینس کو  بڑھانے کے اصول پر قائم ہوگا نہ کہ   روزگار کو ختم کرنے پر۔  انہوں نے   ایسے لوگوں کو   برقرار رکھنے    اور  باصلاحیت بنانے   کے اپنی حکومت کے عزم کو اجاگر کیا  جو   تیز رفتار ی کے ساتھ بدلتے ہوئے معاشرے میں     معاملات کوسمجھ سکیں  ان کو اخیتار کرسکیں  اور ترقی کرسکیں۔ انہوں نے ہندستان میں مصنوعی انٹلی جینس کے لئے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کی خاطر   ہمہ جہت حکمت عملی کی ضرورت   کو اجاگر کیا  اور کہا   کہ  سرکار      صنعت  ، حکومت  اور ماہرین تعلیم کے درمیان    رابطہ کو  فروغ دینے میں مدد دے گی اور اس مقصد کے لئے ایک زبردست    قانونی ڈھانچہ  فراہم کرے گی۔

ورکشاپ میں موجود صنعت اور تعلیم کے ماہرین اس بات پر متفق تھے   کہ    مصنوعی انٹلی جینس کے  استعمال کے ذریعہ    موثر   حل   نکالنے کی خاطر    صاف ستھری معلومات    کے حصول کے لئے حمایت حاصل کی جائے ۔  انہوں نے یہ رائے بھی ظاہر کی کہ حکومت  کو چاہئے  کہ وہ مصنوعی انٹلی جینس کے معاملے میں      اپنی  پالیسی ترجیحات کی تشریح کرے۔ جدید کاری کے لئے    معلومات فراہم ہونی چاہئیں   اور ہندستان    میں  مختلف زبانیں اور بولیاں ہونے کی وجہ سے  معلومات کو   ایک ایسے طریقہ پر ترجمہ کئے جانے کی ضرورت ہے جسے آسانی سے استعمال کیا جاسکے۔  ہمارےملک میں    اس طرح کی پوری صلاحیت موجود ہے کہ وہ   معلومات کے  تجزیہ کے لئے ایک    عظیم الشان مرکز کا کام انجام دے سکیں۔

مختلف افراد کی طرف سے   پیش کئے جانے والے   مقالوں کے بعد   ہونے والے بحث  و مباحثہ  میں  اس بات پر اتفاق  رائے پیدا ہوا کہ ہندستان کو     پیچیدہ ترقیاتی  چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے   مصنوعی   انٹلی جینس   پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

شرکا نے تجویز کیا  کہ  مصنوعی انٹلی جینس کے استعمال    میں اس بات کا  پورا امکان موجود ہے  کہ   یہ استعمال  ملک کے لئے  خوراک اورپانی   کی مسلسل فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد  کرے ،  ٹریفک کے بندوبست میں بہتری میں   مدد کرے  اور عدلیہ میں    خاص قسم کے   کیسوں    کو جلد فیصل کرانے میں  مدد کرے۔  شرکا میں سے  ایک کی طرف سے   پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا   معلومات کو خفیہ رکھنا    کسی فرد کے  حقوق کا ایک اہم جزو ہے  لیکن انہوں  نے اس بات پر  بھی زور دیا کہ    اختراع کو  پرائیوسی کی آڑ میں کچلا نہیں جاسکتا ۔   وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ملک    معلومات کے تحفظ کے سلسلہ میں ایک جامع پالیسی   اپنانے کے لئے پوری طرح تیار ہے  اور  جسٹس  ریٹائرڈ شری کرشنا    کی صدارت میں   ایک کمیٹی  جلد ہی   اپنی سفارشات کو قطعی شکل دینے والی ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More