16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

طرز زندگی کے باعث ہونے والی بیماریوں کے تئیں بیداری پیدا کریں : نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ڈاکٹروں سے طرز زندگی  کے باعث ہونے والی بیماریوں کے خطرات کے تئیں لوگوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی اپیل کی ہے اور صحت مند زندگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹرو انٹرولوجی اور سورن بھارت ٹرسٹ (ایس بی ٹی) کے زیر اہتمام حیدرآباد میں واقع ایس بی ٹی کے احاطے میں منعقد مفت طبی کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ لوگوں کو بنیادی طور پر ان کی صحت اور فلاح و بہبود کی سمت میں زیادہ توجہ  دینے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے کیونکہ احتیاطی تدابیر  علاج سے بہتر ہے۔  انہوں نے کہا کہ ایک صحت مند قوم ایک خوشحال قوم بن سکتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ ایک خوشحال قوم ایک صحت مند قوم بھی بنے۔  انہوں نے کہا کہ اگر لوگ صحت مند ہوں گے تو قدرتی طور پر صحت کی دیکھ بھال پر اخراجات میں کمی آ ئے گی۔

دیہی علاقوں میں وافر  طبی خدمات کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے دیہی علاقوں میں 5 کروڑ خاندانوں کو اور شہری علاقوں میں 2.5 کروڑ خاندانوں کو صحت بیمہ فراہم کرنے کے لئے ايوشمان بھارت کے آغاز کے لئے مرکزی حکومت کی ستائش کی۔  یہ منصوبہ ہر سال، فی خاندان 5 لاکھ روپے تک کا بیمہ فراہم کرائے گا۔ انہوں نے فی پانچ ہزار کی آبادی کے لئے ایک ابتدائی طبی امدادی مرکز قائم کرنے اور ان کی تعداد کو ڈیڑھ لاکھ تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کے لئے بھی حکومت کو مبارک باد دی۔

نائب صدر جمہوریہ نے ایس بی ٹی  میں مفت طبی کیمپ  کے انعقاد  کے لئے مشہور معدے کے امراض کے ماہر  ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹرو انٹرولوجی کے چیئرمین ڈاکٹر ڈی ناگیشور ریڈی کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈاکٹر ریڈی کی خدمت کے احساس کی بھی ستائش کی اور کہا کہ ہر صحت سے متعلق  پیشہ ور افراد میں یقینی طور پر ایسی خصوصیات ہونی چاہئے۔

بعدازاں  “ریدھو نیستھم” ایوارڈ تقسیم کرنے کے بعد نائب صدرجمہوریہ نے آگاہ کیا کہ اگر کھیتی کو منافع بخش اور قابل عمل نہیں بنایا گیا تو کسانوں کی طرف سے کاشتکاری کے  چھوڑ دیے جانے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پیداوار میں اضافہ پر ہی نہیں، ان پٹ کے اخراجات کو کم کرنے پر بھی زور دیا جانا چاہئے۔  کھاد، کیڑے مار ادویات، بجلی اور پانی کے اندھا دھند استعمال پر بھی روک لگائے جانے کی ضرورت ہے۔

زراعت کو منافع بخش بنانے سے متعلق  قومی مشاورت کرنے  کے لئے  اپنی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر  جمہوریہ نے کہا کہ سائنسدانوں کو لازمی طور پر اس بات کا یقین  دلانا ضروری ہے کہ تحقیق کے نتائج (لیب سے زمین تک) براہ راست کسانوں تک پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشت  کے لیے صفر بجٹ جسے زرعی سائنس داں جناب سبھاش پالیکر نے فروغ دیا ہے،  منافع بخش ثابت ہواہے۔  نائب صدر نے بتایا کہ اس سے  لاگت میں کمی لانے اور کسانوں کو ایک مستقل آمدنی فراہم کرنے میں مدد ملے  گی۔  یہ کیڑے مار ادویات کے ضمنی اثرات سے بھی صارفین کی حفاظت کرے گا۔  انہوں نے کہا کہ اصل میں، عام کاشت کے مقابلے میں قدرتی کاشت کے لئے صرف 10 فیصد پانی اور بجلی کی ضرورت ہو گی۔

نائب صدر جمہوریہ نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے سے متعلق سرگرمیوں میں تنوع لانے کی غرض سے کسانوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ ایک مطالعہ سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ایسے کسانوں نے خود کشی نہیں کی ہے جنہوں نے پولٹری ، دودھ  اور مچھلی کی  کاشت جیسی متنوع سرگرمیوں میں مصروف عمل تھے۔

مختلف فصلوں کے لئے ایم ایس پی بڑھانے اور سوائل ہیلتھ کارڈ اور وزیر اعظم زرعی آبپاشی منصوبہ شروع کرنے کے لئے وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ  نے نجی شعبے سے بھی زراعت میں سرمایہ کاری بڑھانے کی اپیل کی۔  اسی طرح پارلیمنٹ، پریس اور نیتی آیوگ کو بھی چاہیے کہ وہ زراعت کو اولین ترجیح دیں۔

نائب صدر جمہوریہ  نے کہا کہ سائنسدانوں، زرعی تحقیق کے مراکز اور زرعی سائنسی مراکز کو لازمی طور پر چاہیے کہ  زراعت کو پائیدار اور منافع بخش بنانے کے لئے ٹھوس کوشش کریں۔

اس موقع پر آندھرا پردیش کے صحت اور طبی تعلیم کے سابق وزیر ڈاکٹر کمیننی سرینواس ، معدے کے امراض کے ماہر اور ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹروانٹرولوجی کے چیئرمین ڈاکٹر ڈی ناگیشور ریڈی اور دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More