16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

عالمی سطح پر ہندوستان کی برآمدات کو وسعت دینے کا یہی وقت ہے: پیوش گوئل

Urdu News

نئی دہلی: کامرس و صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور کامرس و صنعت کے وزرائے مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری اور سوم پرکاش نے آج نئی دہلی میں تجارت کے بورڈ کی دوسری میٹنگ سے خطاب کیا۔

تجارت کے بورڈ اور تجارت کی ترقی اور فروغ کے لئے کونسل کو  تجارت کے بورڈ میں ضم کردیا گیا ہے اور دونوں اداروں کے نمائندے آج کے انٹر ایکٹیومیٹنگ میں موجود تھے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کامرس و صنعت  کے وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان کے ہر ضلع کے پاس اتنی ہی برابر کی  صلاحیت ، جتنی کہ ملک کے پاس ہوتی ہے۔ جس کے پاس اپنی نمایاں دستکاری اورساڑی، خوشبو، میٹھائی، برتن جیسی اپنی منفرد خصوصیات ہیں اور جس کے پاس برآمدات کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ہندوستان کے ہر ضلع کو ایک برآمداتی مرکز میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔کامرس و صنعت کے وزیر نے ریاستوں کے اپنے ساتھیوں سے اپیل کہ وہ اسے اپنی برآمداتی حکمت عملی میں شامل کرکے اس خواب کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کریں۔

کامرس و صنعت کے وزیر نے کہا کہ بینکوں کا انضمام سےانہیں اب بڑھائے ہوئے قرض ادا کرنے میں آسانی ہوگی، انہیں جوکھم اٹھانے میں مدد ملے گی اوروہ مارکیٹ سے وسائل اکٹھا کرسکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک سیکٹر بینکوں کو پیشگی 70کروڑ روپے جاری کئے جائیں گے اور 5 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے اضافی قرض کی ادائیگی اور نقدرقم سے کارپوریٹ ،  خوردہ، اُدھار لینے والے،  ایم ایس ایم ایز، چھوٹے تاجروں اور برآمد کاروں کو فائدہ ہوگا۔

ایم ایس ایم ایز کو تمام زیر التوا جی ایس ٹی  ریفنڈ ز واجبات 30دن کے اندر ادا کی جائے گی اور بہتر ایک بار کی تصفیے  کی پالیسی سے ایم ایس ایم ایز کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خوردہ اُدھار لینے والے اپنے بقایہ  جات کا  تصفیہ کرسکیں گے۔

اپنے افتتاحی کلمات میں جناب پیوش گوئل نے کئی پہل قدمیوں کا ذکر کیا ، جوکہ برآمد کاروں کے ساتھ بات چیت کو ڈیجیٹائز کرنے کے لئے کئے گئے ہیں۔جناب پیوش گوئل نے کہا کہ حالانکہ ہندوستان کی کل برآمدات 19-2018 ء میں نصف کھرب ڈالر کے ہدف کو چھُو چکی ہے، پھر بھی سامان کی برآمدات 331امریکی ارب ڈالر ہے، جو کہ سب سے زیادہ ہے، جبکہ خدمات برآمدات 205ارب ڈالر کے ریکارڈ سطح پر ہے، لیکن ہندوستان کو اگلے پانچ سال میں برآمدات ایک کھرب امریکی ڈالر تک حاصل کرنی ہوگی۔اس کے لئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں گھریلو پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے اور اپنے مسابقتی صلاحیت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

مرکز اور ریاستی حکومتوں کو مل کر کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کو مزید بہتر بنانے ، اہم لاگت کو کم کرنے اور ریگولیٹری طریقہ کار کو آسان بنانے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔یہ بڑے ہی فخر کی بات ہے کہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے میں ہماری رینک اب 2018ء میں 77ویں ہے، جو 2014ء میں 142 تھیں۔ ہم کو ملک بھر میں کاروبار کو آسان بنانے کے لئے بہتر اقدامات کرنے ہوں گے اور ریاستوں کو اس سلسلے میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔

کامرس و صنعت کے وزیر نے اعلان کیا کہ وزارت جلد ہی 60 فیصد کے بجائے 90 فیصد تک  اضافی انشورنس کوور کے ساتھ برآمد کاروں کے لئے  ایک کریڈٹ اسکیم لائے گی۔

جناب  پیوش گوئل نے کہا کہ اس سال برآمدات میں زیادہ اضافہ نہیں ہو پایا ہے اور یہ تسلی بخش بات نہیں ہے، کیونکہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تنازعہ کی وجہ سے  ہندوستان کے پاس برآمدات کی کافی گنجائش موجود ہے۔اس تنازعہ نے ہندوستانی برآمد کاروں کو مصنوعات کی برآمدات امریکہ یا چین تک لے جانے کے لئے ایک موقع فراہم کیا ہے، جہاں دوسرے ملک سے درآمدات پر زیادہ محصولات آئد ہوتی ہیں۔ امریکہ کے ساتھ ہماراتجارتی توازن 17 ارب امریکی ڈالر کے بقدر ہے، جبکہ چین کے ساتھ ہمیں 53ارب امریکی ڈالر کا خسارہ ہوا ہے اور اس کے لئے ہندوستان کو مختلف خطوں میں زراعت اور دواسازی کی مصنوعات کے لئے مارکیٹ تک رسائی کے  امکانات تلاش کرکے اپنی قوت کو مستحکم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

افتتاحی اجلاس کے دوران  کامرس و صنعت کے وزیر نے ممتاز اشاریہ 2019ء جاری کیا۔ اس موقع پر کامرس و صنعت کے وزرائے مملکت ہردیپ سنگھ پوری اور سوم پرکاش بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ سی ای او نیتی آیوگ امیتابھ کانت ، کامرس سیکریٹری انوپ وادھوان ، صنعت اور اندورونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے سیکریٹری گرو پرساد مہاپاترا اور غیر ملکی تجارت کے ڈائریکٹر  جنرل آلوک وردھن     چترویدی بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More