نئی دہلی،؍جون ، فولاد کے مرکزی وزیر چودھری بریندرسنگھ نے کہا ہےکہ فولاد جدید دنیا میں سب سے اہم مصنوعات ہے۔انہوں نے آج بھونیشورمیں فولاد کی وزارت کی حال ہی میں قائم کردہ نیشنل اسٹیل کنزیومرس کونسل کی دوسری میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں فولاد کی وزارت کےسکریٹری ڈاکٹر ارون شرمااور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔کونسل سے خطاب کرتے ہوئے جناب سنگھ نے فولاد کی عالمی صنعت میں ہندوستان کی پوزیشن وضع کی اور کہا کہ ہندوستان کی اسٹیل کا سیکٹر دنیا میں اسٹیل پیدا کرنےوالا تیسراسب سے بڑا ملک کےطورپر ابھرا ہے اور وہ عالمی صنعت کے نقشے پراسٹیل پیداکرنےوالا دوسراسب سے بڑا ملک بننے جا رہا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہندوستان دنیا میں ایک تیزی سےابھرتی ہوئی معیشت ہےاور اسٹیل نےتعمیرات ، بنیادی ڈھانچہ، بجلی ، ایرواسپیس، صنعتی مشینری اور صارفین کی مصنوعات جیسے شعبوں میں اپنا زبردست مقام حاصل کیاہے۔ یہ سیکٹر ملک کیلئے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر کی اہمیت اور اسٹیل سیکٹرمیں زبردست منظرنامے کی وجہ سے حکومت نے اسٹیل کی قومی پالیسی 2017وضع کی ہے۔ اسٹیل کی نئی پالیسی کی نفاذ کے ساتھ ہی یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس صنعت کو گھریلو اسٹیل کو فروغ دینے کیلئے ایک ماحول پیداکرنےمیں مناسب پالیسی تعاون حاصل ہوگا۔ نیشنل اسٹیل پالیسی کےشعبوں کی وضاحت کرتےہوئے چودھری بریندرسنگھ نےکہاکہ نیشنل اسٹیل پالیسی خام مٹیریئل سکیورٹی درآمد سبٹی ٹیوشن اور اسٹیل کی کھپت بڑھانےکو یقینی بنانےپرتوجہ دی جائےگی۔ اسٹیل کےوزیرنےکہاکہ جدید دنیامیں اسٹیل ایک سب سے اہم مصنوعات ہےاور یہ کسی بھی صنعتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا کام کرتی ہے۔ اس مٹیریئل کی خوبیوں اور فائدوں کو مقبول بنانا چاہئے، جس سے اسٹیل کی کھپت بڑھائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل کی کھپت بڑھانے کیلئے اسٹیل کی وزارت نےدیہی ترقیات، شہری بنیادی ڈھانچے، سڑکوں، شاہراہوں اورریلوے جیسے تعمیراتی اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نشاندہی کی ہے،جن پرتوجہ دی جائےگی۔انہوں نے کہا کہ ہم کو 20-2019تک آٹو گریڈاسٹیل سی آر جی او ، سی آر این او سمیت ویلیو ایڈیڈ اورخصوصی اسٹیل کی پیداوار کیلئے تحقیق و ترقی کی کوششوں میں تیزی لاناہے۔ اس سے ہندوستان آٹو موبائل اور دفاع جیسے شعبوں میں خودکفیل بنےگا، جس کیلئے ہم کوفی الحال درآمد پر انحصارکرنا پڑتاہے۔