نئی دہلی۔ فولاد کے مرکزی وزیر چودھری بریندر سنگھ نے آج یہاں فولاد کی وزارت کے تحت سرکاری سیکٹر کے اداروں کے لئے کھیل کود سے متعلق پالیسی کا اجراء کیا۔اس پالیسی میں فولاد کی وزارت کے سرکاری سیکٹر کے اداروں کے ذریعہ کھیل کود کو فروغ دینےکا فریم ورک فراہم کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری بریندر سنگھ نے کہا کہ کھیل کود ملک کی اقتصادی ترقی اور طاقت کا آئینہ دار ہوتے ہیں اور فولاد کی وزارت کے تحت سرکاری سیکٹر کے ادارے اولمپک کھیلوں میں تمغے حاصل کرنے والوں کے خواہش مند کھلاڑیوں کو اس کے لئے تیار کریں گے۔وزیر موصوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری سیکٹر کے ادارے با صلاحیت کھلاڑیوں کے لئے ڈھانچہ جاتی اور ادارہ جاتی امداد ،اسکالرشپ، تربیت اور کوچنگ کے ذریعہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں گے۔ کھیل کود کے لئے ادارہ جاتی امداد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت کے‘‘کھیلوں انڈیا’’ پروگرام کے نتائج ظاہر ہونے لگے ہے۔اس پروگرام کے ذریعہ با صلاحیت کھلاڑیوں کو جن کی ترجیح کھیل کود کے زمروں میں نشاندہی کی جاتی ہے۔آٹھ سال کے لئے پانچ لاکھ روپے سالانہ کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
چودھری بریندر سنگھ نے بتایا کہ فولاد کی وزارت کے سرکاری سیکٹر کے ادارے اپنی اپنی مالی حیثیت کے مطابق کھیل کود کی سرگرمیوں کے لئے مخصوص بجٹ الاٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ کمپنی کے سی ایس آر فنڈ کے علاوہ ہوگا۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ فولاد کی وزارت کے تحت سرکاری سیکٹر کے ادارے کھیل کود کے سالانہ اور وقتا ًفوقتا ًمقابلے منعقد کرا کر دیہی کھیل کود اور معذور افراد کے لئے کھیل کود کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔یہ سرکاری سیکٹر کے ادارے کھیل کود کے قومی اور بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد میں بھی مدد گار ہوں گے۔
فولاد کی وزارت کے تحت سرکاری سیکٹر کے تمام ادارے کھیل کود سے متعلق ایک اعلی ادارہ تشکیل دیں گے۔ جسے قومی سطح کی کھیل کود کی ایسوسی ایشنوں اور فیڈریشنوں سے ملحق کیاجائے گا۔اس کے علاوہ اس ادارہ کا الحاق انڈین اولمپک ایسوسی ایشن(آئی او اے) اور پیرا اولمپک فیڈریشن اور ایسوسی ایشن کے ساتھ کیاجائے گا۔ مہا رتنا اور نورتنا ادارے کم از کم کھیل کود کے ایک منتخبہ زمرے میں ایک اسپورٹس اکیڈمی قائم کریں گے اور اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری نبھائیں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ فولاد کی وزارت نہ صرف اپنے سرکاری سیکٹر کے اداروں کے لئے ذمہ دار ہیں بلکہ وہ قومی تعمیر کی کام کی بھی ذمہ داری رکھتی ہے اور کھیل کود یہ پالیسی اسی مقصد کے لئے مرتب کی گئی ہے۔