نئی دہلی۔؍اپریل۔قانون و انصاف اور کمپنی اُمور کے وزیر مملکت جناب پی پی چودھری ان دنوں سینٹ ونسینٹ اور گرینڈائنس اور باربڈوز کے سرکاری دورے پر ہیں۔ دورے کے پہلے دن جناب پی پی چودھری نے سینٹ ونسینٹ اور گرینڈائنس کے وزیراعظم ڈاکٹر رالف ایوارڈ گونسالوس سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر گونسالوس نے سینٹ ونسینٹ اور گرینڈائنس میں جناب پی پی چودھری کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں اپنے ملک میں آنے پر مبارکباد پیش کی۔ جناب چودھری نے ڈاکٹر گونسالوس کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ اپنے خوبصورت جزیرے پر مشتمل ملک میں انہیں مدعو کرنے کیلئے وہ ان کے مشکور ہیں اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے وزیراعظم موصوف کی بھارتی وزیراعظم جناب نریندر مودی سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی قومی جنرل اسمبلی 2015 کے شانہ بہ شانہ ہوئی ملاقات کا بھی ذکر کیا۔
میٹنگ کے دوران دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات سے متعلق مختلف النوع موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیے۔ میٹنگ کے دوران دونوں رہنماؤں نے نہ صرف یہ کہ دونوں ممالک کے مابین حکومتوں کے مابین تعلقات کو بڑھانے پر زور دیا اور اتفاق کیا بلکہ عوام کے عوام کے مابین تعلقات اور روابط کو دونوں ممالک کے فائدے کیلئے ترقی دینے پر بھی اتفاق کیا۔ جناب چودھری نے وزیراعظم موصوف کو یقین دلایا کہ وہ بھارت کی جانب سے سینٹ ونسینٹ اور گرینڈائنس کی ترقی کیلئے تمام تر ممکنہ تعاون فراہم کریں گے۔
اس سے قبل دن میں جناب پی پی چودھری نےخارجی اُمور، تجارت وصنعت حکومت ونسینٹ اینڈ گرینڈائنس کی وزارت کی مستقل سکریٹری محترمہ سینڈی پیٹر فلپس سے بھی ملاقات کی جنہوں نے جناب چودھری کو دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کی جانکاری دی۔ جناب چودھری نے کارڈر اور رچمنڈ پارک میں سکونت پذیر بھارتی بستیوں کا بھی دورہ کیا جہاں بھارت نژاد افراد رہائش پذیر ہیں ۔ ان افراد نے انیسویں صدی میں یہاں نقل مکانی کیا تھا۔ ایسے دورے غیرممالک میں سکونت پذیر بھارتی افراد کو ملک کی سماجی اقتصادی ترقی سے وابستہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
بعدازاں دن کے وقت ہی جناب پی پی چودھری نے ثقافتی پروگرام میں حصہ لیا اور اس کے بعد اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں شرکت کی۔ ونسینٹ اور گرینڈائنس کے وزیراعظم ڈاکٹر گونسالوس بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔ جناب پی پی چودھری نے برہد سمپرک یوجنا کے تحت اپنا یہ دورہ انجام دیا ہے ۔ یہ وزارت خارجہ کی ایک پہل قدمی ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ بھارت کے باہمی تعلقات کو فروغ دیا جائے۔ اپنے ملک کو وشوگورو بنانے کے وزیراعظم کے نظریے سے تقویت حاصل کرتے ہوئے یہ پہلی قدمی اسی عمل کا ایک حصہ ہے جس کے تحت اعلیٰ سطحی وزارتی وفود بھارت سے ایسے ممالک کے دورے پر جارہے ہیں جہاں ابھی تک سینئر وزارتی سطح کا کوئی بھی وفد حالیہ برسوں میں دورے پر نہیں گیا ہے۔