نئی دہلی، حکومت ہند کی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے آج یہاں قومی راجدھانی خطہ منصوبہ بندی بورڈ (این سی آر پی بی) کے ذریعہ منعقدہ ‘‘قومی راجدھانی خطہ -2041’’ کے افتتاحی کانکلیو کی صدارت کی۔ کانکلیو کا موضوع تھا ‘‘ کل کے عظیم ترین راجدھانی خطے کے لئے منصوبہ بندی’’ ۔ اس کانکلیو میں سبھی قومی راجدھانی خطے میں شامل ریاستوں ، حکومت ہند کی متعلقہ وزارتوں /محکموں نالج اداروں، صنعتوں ، ہاؤسنگ ایسو سی ایشنوں ، موضوع کے ماہرین ، متعدد اضلاع کے فیلڈ افسروں اور دیگر حصص داروں نے شرکت کی۔
کانکلیو کا ایجنڈا طے کرتے ہوئے جناب بی ایس مشرا نے کہا کہ ریجنل پلان 2011 شہریوں پر مرکوز منصوبہ ہونا چاہئے جس میں زندگی کو آسان بنانے کو یقینی بنانے کے لئے جینے کی اہلیت علامتی نشان (ہال مارک) کے طو ر پور ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف وہی منصوبے کامیاب ہوسکتے ہیں جس میں اقتصادی حیثیت اور پائیداری جیسے بنیادی عوامل شامل ہیں۔
پنے میں منعقدہ اسمارٹ سٹی سے متعلق ایک کانفرنس میں دیئے گئے وزاعظم کے بیان کو نمایاں کرتے ہوئے ا نہوں نے کہا کہ اگر کسی چیز کے اندر ہماری غریبی کو کم کرنے کا امکان ہے تو وہ ہمارے شہر ہیں۔ سکریٹری موصوف نے زور دے کر کہا کہ علاقائی سطح پر جو منصوبہ بندی کی کوشش کی گئی ہے اس نے ان الفاظ کو حقیقی شکل دینے کا ایک منفرد موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ ایک دلچسپ اور چیلنجنگ کام ہے۔ انہوں نے سبھی حصص داروں سے سخت محنت کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے اپنی بات کے اختتام میں کہا کہ علاقائی منصوبے کا پورے خطے پر سنجیدہ اثر پڑتا ہے کیونکہ یہ اس چیز کو طے کرتا ہےکہ متعلقہ خطے میں اس رفتار /سمت میں ترقیاتی کام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی منصوبہ -2041 ہمارے خوابوں اور توقعات کا ایک منصوبہ ہوگا جسے عملی تناظر میں تیار کیا جانا چاہئے اور یہ کہ اسے 2021 کے وسط سے پہلے شائع کردیا جانا چاہئے۔
اس سے قبل کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے این سی آر پی بی کی ممبر سکریٹری محترمہ ارچنا اگروال نے کہا کہ فی الحال ریجنل پلان ود دا ہوریزن ایئر 2021 نافذ ہے اور ایک ریجنل پلان ودھ نیکسٹ ہوریزن ایئر 2041 تیار کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانکلیو ایسی مجوزہ متعدد مشاورتوں میں سے ایک ہے۔ ایسے ہی دیگر مشاورتوں میں مزید بلند تر سطح پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس کانکلیو میں کئی سیشن ہوئے جس میں ایک ملٹی میڈیا پرزینٹیشن کا بھی سیشن تھا جس میں گلوبل سیٹیز سےمتعلق منصوبہ بندی کودکھایا گیا۔ اس کے بعد متعدد موضوعات پر پانچ تکنیکی سیشنز ہوئے۔ یہ موضوعات ہیں ‘مستقبل کی تصورکاری’، ‘ریاستوں کی ترجیحات’،‘ زمین کا استعمال،فراہمی اور کنٹرول’۔ متناسب ترقی اور ‘مالی ڈھانچہ سازی’۔ تکنیکی سیشنز کی صدارت نیتی آیوگ کے سینئر مشیر ڈاکٹر انا رائے ، این سی آر اورشریک ریاستی حکومتو ں کے نمائندوں ، ریجنل پلاننگ ایکسپرٹ ڈاکٹر ایس کے کل سریشٹھ ، سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے ڈاکٹر پارتھا مکھوپادھیائے، این سی آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب ونے کے سنگھ نے کی۔ اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر دہلی ، کے ڈائریکٹر پروفیسر پی ایس این راؤ نے تکنیکی سیشنز پر اپنے اختتامی تاثرات پیش کئے۔
یہ بات نوٹ کی گئی کہ متعدد تنظیموں/حصص داروں سےمتعلق ماہرین کی شمولیت سے متعلقہ سال 2041 کے تناظر میں ملٹی سیکٹورل ریجنل پلان کی کامیاب تیاری میں مدد ملے گی۔ شرکا کو این سی آر بی سی کی ویب سائٹ www.ncrpb.nic.in. کے توسط سے ریجنل پلان 2041 کی تیاری کے سلسلہ میں مشورے دینے کے لئے دستیاب کرائی گئی سہولت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔