نئی دہلی، اپریل / نائب صدر جمہوریہ جناب حامد انصاری نے کہا ہے کہ صنعتی ضروریات کی متنوع نوعیت کے مدنظر ہماری پالیسیوں میں مستقل طور پر نظر ثانی کی ضرورت ہے تاکہ اسے ہمارے لوگوں کو رفتار اور معیار کے ساتھ ہنر مند بنانے کے لئے موزو ں اور موثر رکھا جاسکے ۔نائب صدر جمہوریہ آ ج یہاں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے زیر اہتمام’’اسکلنگ انڈیا فار گلوبل کامپٹی ٹیو نیس‘‘ کے موضوع پر منعقد ایک قومی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ نائب صدر نے کہا کہ ہمارے آبادیاتی منافع سے فائدہ اٹھانے کی اصل کلید مناسب طور پر لوگوں کو ہنر مند بنانے میں ہے۔ اگر ہم اپنے لوگوں کو معیاری صلاحیت فراہم کرسکتے ہیں تو ہم ہندستان کو دنیا بھر کے انسانی ذرائع کے ایک پاور ہاؤس میں تبدیل کرسکتے ہیں۔
نائب صدر نے لوگوں کے لئے صلاحیت سازی کے مواقع کی فراہمی کے کام میں درپیش تین بڑے چیلنجوں کا تذکرہ کیااور وہ ہیں معیار ، تعداد اور ادراک۔ نائب صدر نے مزید کہا کہ ہماری تمام کوششوں میں معیار پر مرکزی توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے خواہ یہ پرائمری اسکولوں کامعاملہ ہو یا پھر اعلی تعلیم کا معاملہ، مقابلہ آرائی کے لئے تیار رہنے کے لئے ہمیں نہ صرف اپنی آج کی ضروریات کے لئے ہنر مند بننے کی ضرورت ہے بلکہ کل کی ضروریات کے لئے بھی ہنر مندی کی ضرورت ہے۔
نائب صدر نےکہا کہ ہنر مند ورکروں سے مطلوب ہے کہ و ہ ڈیجیٹل انڈیا سووچھ بھارت، میک ان انڈیا، اور اسمارٹ سیٹیز جیسے سرکاری اقدامات کوکامیاب طور پر نافذ کریں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ صرف ہنر مند ورکر ہی ایسا کرسکتے ہیں۔