نئی دہلی، ماہ دسمبر ، 2019 ء میں مجموعی طور پر 103184 کروڑ روپئے کے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی ہوئی ، جس میں سے سی جی ایس ٹی 19962 کرو ڑروپئے ، ایس جی ایس ٹی 26792 کروڑ روپئے ، آئی جی ایس ٹی 48099 کروڑ روپئے ( بشمول در آمدات پر وصول کی جانے والی 21295 کروڑ روپئے کی رقم) اور سیس 8331 کرو ڑروپئے ( بشمول در آمدات سے حاصل ہونے والے 847 کروڑ روپئے ) شامل ہیں ۔ 31 دسمبر ، 2019 ء تک دسمبر ماہ کے لئے داخل کئے گئے جی ایس ٹی آر 3 بی ریٹرنس کی مجموعی تعداد 81.21 لاکھ ہے ۔
ماہ دسمبر ، 2019 ء کے دوران گھریلو لین دین سے جی ایس ٹی محصولات میں دسمبر ، 2018 ء مہینے کے مقابلے میں 16 فی صد کی زبردست شرح نمو دیکھنے کو ملی ہے ۔ اگر ہم در آمدات سے آئی جی ایس ٹی کی وصولی پر غور کریں تو دسمبر ، 2019 ء کے دوران مجموعی ریونیو میں دسمبر ، 2018 ء کے مقابلے میں 9 فی صد کا اضافہ ہوا ہے ۔ اس مہینے کے دوران درآمدات سے حاصل ہونے والے آئی جی ایس ٹی کی وصولی میں منفی 10 فی صد کی شرح نمو درج کی گئی ہے ۔ تاہم ، اس میں گذشتہ مہینے کے مقابلے منفی 13 فی صد کی بہتری اور ماہ اکتوبر کے مقابلے منفی 20 فی صد کی بہتری درج کی گئی ہے ۔
حکومت نے با قاعدہ بندوبست / تصفیہ کے طور پر آئی جی ایس ٹی سے سی جی ایس ٹی میں 21814 اور ایس جی ایس ٹی میں 15366 کروڑ روپئے چکتا کئے ہیں ۔ دسمبر ، 2019 ء کے مہینے میں با قاعدہ تصفیہ کے بعد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے حاصل کیا گیا کُل محصول سی جی ایس ٹی کی مد میں 41776 کروڑ روپئے اور ایس جی ایس ٹی کی مد میں 42158 کرو ڑروپئے رہا ۔
درج ذیل چارٹ رواں مالی سال کے دوران جی ایس ٹی محصولات کے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے ۔
درج ذیل گو شوارہ ریاست وار مجموعی طور پر گھریلو جی ایس ٹی وصولی کو دسمبر ، 2018 ء کے مقابلے میں اجاگر کرتا ہے ۔
|
ریاست |
دسمبر – 18 |
دسمبر – 19 |
شرح نمو |
1 |
جموں و کشمیر |
293 |
409 |
40% |
2 |
ہماچل پردیش |
595 |
699 |
18% |
3 |
پنجاب |
1,162 |
1,290 |
11% |
4 |
چنڈی گڑھ |
143 |
168 |
18% |
5 |
اتراکھنڈ |
1,055 |
1,213 |
15% |
6 |
ہریانہ |
4,646 |
5,365 |
15% |
7 |
دلّی |
3,146 |
3,698 |
18% |
8 |
راجستھان |
2,456 |
2,713 |
10% |
9 |
اتر پردیش |
4,957 |
5,489 |
11% |
10 |
بہار |
909 |
1,016 |
12% |
11 |
سکم |
150 |
214 |
43% |
12 |
اروناچل پردیش |
26 |
58 |
124% |
13 |
ناگا لینڈ |
17 |
31 |
88% |
14 |
منی پور |
27 |
44 |
64% |
15 |
میزورم |
13 |
21 |
60% |
16 |
تری پورہ |
48 |
59 |
24% |
17 |
میگھالیہ |
108 |
123 |
14% |
18 |
آسام |
743 |
991 |
33% |
19 |
مغربی بنگال |
3,230 |
3,748 |
16% |
20 |
جھارکھنڈ |
1,995 |
1,943 |
-3% |
21 |
اڈیشہ |
2,347 |
2,383 |
2% |
22 |
چھتیس گڑھ |
1,852 |
2,136 |
15% |
23 |
مدھیہ پردیش |
2,094 |
2,434 |
16% |
24 |
گجرات |
5,619 |
6,621 |
18% |
25 |
دمن اور دیو |
77 |
94 |
22% |
26 |
دادر اور نگر حویلی |
129 |
154 |
20% |
27 |
مہاراشٹر |
13,524 |
16,530 |
22% |
29 |
کرناٹک |
6,209 |
6,886 |
11% |
30 |
گوا |
342 |
363 |
6% |
31 |
لکشدیپ |
4 |
1 |
-78% |
32 |
کیرلا |
1,416 |
1,651 |
17% |
33 |
تمل ناڈو |
5,415 |
6,422 |
19% |
34 |
پانڈیچری |
152 |
165 |
9% |
35 |
انڈمان و نکوبار جزائر |
22 |
30 |
36% |
36 |
تلنگانہ |
3,014 |
3,420 |
13% |
37 |
آندھرا پردیش |
2,049 |
2,265 |
11% |
|
کُل میزان |
69,983 |
80,849 |
16% |