نئی دہلی، خواتین اور بچوں کی ترقی اور ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر محترمہ زوبین ایرانی نے آج نئی دہلی میں کہا کہ خواتین اور بچوں کے لئے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فوری ضرورت ہے۔ انہیں ان کے گھروں کے اندر تحفظ دیا جائے اور محفوظ پڑوس تشکیل دیا جائے تاکہ خواتین اور بچوں کو تشدد اور استحصال سے بچایا جاسکے۔ محترمہ ایرانی جنوب ایشیا تحفظ سربراہ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن میں اہم خطبہ دے رہی تھیں۔ جس کا اہتمام عورتوں اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور فیس بک نےکیا تھا۔ 2017 کے این سی آر بی ڈاٹا کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ شوہروں اور رشتے داروں کی جانب سے خواتین کے خلاف تین لاکھ جرائم درج کئے گئے لہذا عورتوں اور بچوں کے تحفظ کے معاملات کے چیلنجیز کا دارومدار گھر پر ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ این سی آر بی ڈاٹا کے مطابق 42 فی صد مرد گھریلو تشد د کو حق بجانب قرار دیتے ہیں اور 62 فی صد خواتین گھریلو تشدد کی حمایت کرتی ہیں۔
جنوب ایشیا تحفظ کانفرنس اس لئے منعقد کی جارہی ہے تحفظ کے معاملے کو اجاگر کیا جاسکے جبکہ افراد اور طبقے ڈیجیٹیل پلیٹ فارم پر جڑے ہوئے ہیں ۔ اس سربراہ کانفرنس میں 125 سول سوسائیٹی تنظیمیں کے شرکاء، خواتین کے گروپ ، بچوں کے تحفظ کے ماہرین ، صنف اور ماس کمیونی کیشن پر توجہ دینے والی اکیڈمکس ،سیفٹی پریکٹشنرس ، ذہنی صحت اور خودکشی کی روک تھا م کرنے والے ادارے ،معذور افراد کے حقوق سے متعلق گروپ اور شراکت دار جنہیں ڈیجیٹل خواندگی پروگرام چلانے کی مہارت حاصل ہے اور وہ نوجوان لوگوں کی سماجی، جذباتی ، ترقی کے لئے وسائل پیدا کررہے ہیں ، حصہ لے رہےہیں۔ ان سبھی کا تعلق نیپال ، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور افغانستان سے ہے۔
اپنے کلیدی خطبے میں عورتوں اور بچوں کی مرکزی وزیر نے ان اقدامات کو اجاگر کیا جو وزارت کی طرف سے کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں مقامی علاقے میں عورتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ایک ون اسٹاپ سینٹر جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں ہرمہینے دس ون اسٹاپ سینٹر کھل رہے ہیں اور اس سال کے آخر تک ہر ضلع میں ایک ون اسٹاپ سینٹر ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندستان کے ہر ایک ضلع میں اسمگلنگ کی روک تھا م کی اکائیاں ہوں گی ۔ پہلی بار سرکار کی جانب اؤسے یہ پہل کی گئی ہے،انہوں نے بتایا کہ تھانوں تک عورتوں اور بچوں کی پہنچ کو آسان بنانے کے لئے ملک ک ےہر تھانے میں وومین ہیلپ ڈیسک قائم کی جارہی ہے۔ کیونکہ اپنی حفاظت اور زندگی کو خطرہ مانتے ہوئے خواتین جب کبھی بحران سے گھری ہوتی ہیں تو وہ پہلے تھانہ پہنچتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عورتوں اور بچوں کی وزارت نے وزارت داخلہ کی مدد سے سائبر کرائم پورٹل لانچ کیا ہے۔ عورتوں اور بچوں کی وزارت اس پورٹل کو مضبوط بنانے میں تعاون دے رہا ہے تاکہ عورتیں سائبر دھمکی آن لائن شرمناک حرکتیں اور آن لائن دھمکیوں کی شکایتیں درج کرنے میں مستعد ہوسکیں۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ عورتوں اور بچو ں کی وزارت ہندستان میں سیکس کے تمام مجرموں کی ڈیجیٹل فہرست بنارہی ہے تاکہ آجروں کو جب کبھی ضرور ت ہو تو ملازمین کی بیک گراؤنڈ کی جانچ کرسکیں۔
وزیر موصوف نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے یہ درخواست بھی کہ وہ لسانی اور ثقافتی پہلوؤں کو دیکھیں اور دیویانگ عورتوں اور بچوں کو خصوصی توجہ دے جنہیں ڈیجیٹل پلیٹ فارم پراضافی تعاون کی ضرورت ہے ۔
سربراہ کانفرنس کے دوران محترمہ ایرانی نے وی تھنک ڈیجیٹل ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا ۔ یہ ویب سائٹ انٹر ایکٹیو ٹیٹوریلس کے ساتھ ایک آن لائن ایجوکیشن پورٹل ہیں جسکا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا ہے جو بہت زیادہ سوچتےہیں اور آن لائن خیالات شیئر کرتے ہیں جن موضوعات کا احاطہ کیا گیا ان میں پرائیوسی ، تحفظ ، سیکورٹی ڈیجیٹل ڈسکورس ،نواینگ یو ایر ڈیجیٹل فٹ پرنٹ شامل ہیں۔ وی تھنک ڈیجیٹل ایک چار حصہ والا کورس ہے جسے طلبا کو بااختیار بنانے کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ یہ ڈیجیٹل شہریوں کے حقوق اور ذمہ داریوں کی وضاحت کرتا ہے۔