نئی دہلی، محکمہ انکم ٹیکس کی مسلسل کارروائیوں کے نتیجے میں پروہبیشن آف بے نامی پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایکٹ (بے نامی ایکٹ) کے تحت 900 سے زائد معاملات میں تین ہزار 500 کروڑروپے سے زائد کی مالیت کی املاک یکم نومبر 2016 تک اٹیچ کی جاچکی تھیں ، جن میں زمینوں کے پلاٹ ،فلیٹس ،دوکانیں ، زیورات ،گاڑیاں ، بینک کھاتوں میں جمع کی گئی رقوم اور فکسڈ ڈپاز ٹ شامل ہیں ۔ اٹیچ کی گئ ان املا ک کی مالیت تین ہزار 500 کروڑ روپے سے زائد ہے ، جن میں دو ہزار 900 کروڑروپے کی مالیت کی غیر منقولہ املاک بھی شامل ہیں۔
پانچ معاملات ایسی بھی ہیں ،جن میں 150 کروڑروپے کی مالیت کی املاک اٹیچ کی گئی ہیں اور ایڈجو کیٹنگ اتھارٹی نے ان کی تصدیق بھی کردی ہے ۔ ایسے ہی ایک معاملے میں پایا گیا کہ ریئل اسٹیٹ کمپنی نے 50 ایکڑ زمین حاصل کی تھی ۔110 کروڑ روپے کی مالیت کی یہ زمین بے نامی اداروں کی حیثیت سے مختلف ناموں سے حاصل کی گئی تھی ۔ایسے ہی ایک دوسرے معاملے میں نوٹ بندی کے بعد دو اسیسی افراد کو مختلف بینک کھاتوں میں اپنے ملازمین اور اداروں کے نام سے نوٹ بند کی جانے والی کرنسی جمع کرائی گئی تھی ۔ اس کام میں بینک کھاتوں میں جمع کرائی جانے والی کل رقم تقریباََ 39 کروڑروپے تھی ، جو بالآخر فائدہ یافتہ مالکوں کے لئے جمع کی گئی تھی ۔ ایک اور معاملے میں ایک گاڑی سے 1.11 کروڑروپے کی نقد رقم ضبط کی گئی تھی لیکن گاڑی پرسوار شخص نے اس رقم کی ملکیت سے انکار کردیا تھا ۔ نتیجتاََ کسی نے بھی اس رقم کی ملکیت کا عویٰ نہیں کیا اور ایڈجوکیٹنگ اتھارٹی نے اسے بے نامی اثاثہ قرار دے دیا تھا ۔
قبل ازیں محکمہ انکم ٹیکس نے پروہبیشن آف بے نامی پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایکٹ (بے نامی ایکٹ ) کے تحت کارروائی تیز کردی تھی ۔ اس ایکٹ کی رو سے املاک کا عبوری اٹیچمنٹ کیا جاسکے گا اور بالآخر انہیں ضبط کیا جاسکے گا ،خواہ وہ منقولہ املاک ہوں یا غیر منقولہ ۔ اس ایکٹ کی روسے فائدہ یافتہ مالک پر مقدمہ بھی درج کیا جاسکے گا ۔ اس کے ساتھ ہی بے نامی سودوں میں مدد کرنے والوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جاسکے گا، جس کے نتیجے میں سات سال تک کی سزائے قید اور بازار میں اس اثاثے کی قیمت کے 25 فیصد کے بقدر جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ انکم ٹیکس نے اپنی تفتیشی ڈائریکٹوریٹس کے تحت مئی 2017 تک ملک بھر میں 24 بے نامی پروہبیشن یونٹ بھی قائم کرلئے ہیں تاکہ بے نامی املاک کے معاملے میں فوری کارروائی کی جاسکے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس کالے دھن کے خلاف اپنی زبردست مہم کے تئیں عہد بستہ ہے اور بے نامی سودوں کے معاملات میں سخت کارروائیاں جاری رہیں گی۔