نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ نے آج اتراکھنڈ کے دہرادون میں منعقدہ انویسٹرس سمٹ (سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس) کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ یہ دوروزہ انویسٹرس سمٹ کی اختتامی تقریب تھی، جس نے اب تک اس پہاڑی ریاست میں 120150 کروڑ روپے مالیت کی سرمایہ کاری کے لئے وعدے کو راغب کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے پہلی مرتبہ اس طرح کی چوٹی میٹنگ کے کامیاب انعقاد کے لئے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی اقتصادی تاریخ اس چوٹی میٹنگ کو ایک بیحد اہم قدم کے طور پر یاد کرے گی۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط معیشت کسی بھی معاشرے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اسی حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے اتراکھنڈ کی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا، تاکہ ریاست کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کو رفتار دی جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز اور اتراکھنڈ میں ایک مستحکم حکومت کے موجود ہونے کی وجہ سے ترقی کے وسیع امکانات پیدا کئے ہیں۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ سکیورٹی کے ساتھ ترقی مشروط ہے۔اس نقطہ نظر سے اتراکھنڈ سرمایہ کاری کے لئے ایک آئیڈیل مقام ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں سیاحت، صحت اور ویلنیس انڈسٹری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انھوں نے بڑا دل رکھنے کے لئے اتراکھنڈ کے عوام کی تعریف کی اور سرمایہ کاروں سے زور دے کر کہا کہ ریاست کی ہنرمند افرادی قوت سے فائدہ حاصل کریں۔
وزیر داخلہ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ امور داخلہ کی وزارت نے ساٹھ دنوں کے اندر تجارت قائم کرنے کے لئے سکیورٹی کلیئرنس کی منظوری دینے کے لئے طریقہ کار وضع کئے ہیں۔ اس مدت کی طوالت اس سال محض 53 دن رہی، جو کہ پہلے کے مقابلے کافی کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیلنج سے بھرپور عالمی ماحول کے باوجود ہندوستان دنیا میں سب سے تیز ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ قابل اعتماد حکومت اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ مل کر اس نے سال 2022 کے نیوانڈیا کے لئے زمین ہموار کی ہے۔ ان عوامل کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے انھوں نے سرمایہ کاروں سے اتراکھنڈ کی ترقی کی کہانی میں پوری طرح شریک ہونے کے لئے اپیل کی۔
اس سے قبل اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب ترویندر سنگھ راوت نے اظہار خیال کرتے ہوئے حاضرین کو مطلع کیا کہ ریاست میں سرمایہ کاری کے لئے وعدے امید سے تجاوز کرگئے ہیں۔ اب تک 600 سے زائد مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ 120150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے وعدے کئے گئے ہیں۔