نئی دہلی،17؍مارچ، عورتوں اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ مینکاسنجے گاندھی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے ایوان کو مطلع کیا کہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت وقفے وقفے سے قومی فیملی ہیلتھ سروے کراتی ہے جس میں تغذیہ کی کمی کا جائزہ لینے کیلئے تغذیہ سے متعلق علامتوں کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے(این ایف ایچ ایس)-4 کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے 2015-16 میں کرایا تھا، ملک میں تغذیہ کی کمی کی سطحوں میں واضح کمی دکھائی گئی ہے۔ این ایف ایچ ایس-4 کے مطابق ملک میں پانچ سال سے کم عمر والے 35.7 فیصد بچوں کا وزن معمول سے کم ہے جبکہ 38.4 فیصد بچوں کا قد معمول سے کم ہے۔ جبکہ این ایف ایچ ایس-3 کے مطابق، جو 2005-06 میں کرایا گیا تھا، پانچ سال سے کم عمر والے 42.5 فیصد بچوں کا وزن معمول سے کم تھا جبکہ 48 فیصد بچوں کا قدمعمول سے کم تھا۔
عورتوں اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی آئی سی ڈی ایس اسکیم کے تحت آنگن واڑی مرکزوں میں بچوں میں تغذیہ کی صورت حال کا پتہ لگانے کیلئے ڈبلیو ایچ او کے گروتھ چارٹ کو معیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
1 comment