نئی دہلی،16؍مارچ،عورتوں اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ مینکاسنجے گاندھی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جرائم کا ریکارڈ رکھنے والے قومی بیورو (این سی آربی) کے اعدادوشمار کے مطابق 2014 اور 2015 کے دوران آئی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت ملک میں عصمت دری کے کُل 36735 اور 34651 معاملے درج کئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 اور 2015 کے دوران خواتین کی آبروریزی پر نشانہ بنانے کی (آئی پی سی کی دفعہ 509) کے تحت کل 9735 اور 8685 معاملے درج کئے گئے۔ اسی طرح عورتوں کی عصمت پر حملہ کرنے کے مقصد سے آئی پی سی کی دفعہ 354 کے تحت بالترتیب 82235 اور 82422 معاملے درج کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں عورتوں کو تحفظ فراہم کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت عورتوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرانےکیلئے مؤثر میکنزم بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت دری جیسے جرائم کیلئے سزا کو زیادہ سخت بنانے کیلئے فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ-2013 لاگو کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد سے متاثر عورتوں کیلئے ون اسٹاپ سینٹر اور وومین ہیلپ لائن کی اسکیموں کو نربھیا فنڈ سے امداد دی جاتی ہے تاکہ انصاف تک رسائی ہوسکے۔ یہ اسکیمیں یکم اپریل 2015 سے نافذ کی جارہی ہے۔
1 comment