16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک میں 91 اہم آبی ذخائر کی آبی سطح میں 2 فیصد کی کمی

Urdu News

نئی دہلی،31/مارچ ،ملک میں 91 اہم آبی ذخائر میں پانی کے ذخیرے کی صورتحال 30مارچ2017 کو ختم ہونے والے ہفتے میں 52632 بی سی ایم تھی جو ان تمام آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا33 فیصد حصہ ہے۔ پانی کا یہ ذخیرہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران کیے گئے ذخیرے کے مقابلے میں 133 فیصد زائد ہے اور گزشتہ دس برسوں کے دوران کئے گئے آبی ذخیرے کے مقابلے میں 102 فیصد زائد ہے۔

ان 91 آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت 157.799 بی سی ایم ہے جو 253388مجموعی آبی ذخیرہ صلاحیت کا 62 فیصد ہے اور ملک میں اتنی ہی آبی ذخیرے کی صلاحیت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مذکورہ 91 اہم آبی ذخائر میں سے 37 آبی ذخائر ایسے ہیں جہاں آبی ذخیرے سے پن بجلی حاصل کرنے کی تنصیبی صلاحیت 60 میگاوا ٹ سے زیادہ ہے۔ آبی ذخائر کی خطے وار ذخیرہ صلاحیت کا جائزہ لیں تو شمالی خطے کے تحت ہماچل پردیش ، پنجاب اور راجستھان کی ریاستیں آتی ہیں۔ مرکزی آبی کمیشن کے زیر نگرانی 6 ایسے ذخیرے ہیں جن کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت اس خطے میں 18.01 بی سی ایم ہے۔

مشرقی خطے کے تحت جھارکھنڈ ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور تری پورہ کی ریاستیں آتی ہیں۔ ان ریاستوں میں 15 آبی ذخائر ایسے ہیں جو مرکزی آبی کمیشن کے زیر نگرانی کام کرتے ہیں اور ان کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت فی الحال 18.83 بی سی ایم ہے۔

مغربی خطے کے تحت گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں آتی ہیں ۔ ان میں 27 آبی ذخائر ایسے ہیں جو مرکزی آبی کمیشن کے زیر نگرانی ہیں اور فی الحال ان کی مجموعی آبی ذخیرہ صلاحیت 27.07 بی سی ایم ہے۔

وسطی خطے کے تحت اترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستیں آتی ہیں۔ ان میں 12 آبی ذخائر مرکزی آبی کمیشن کے زیر نگرانی ہیں اور ان کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت فی الحال 42.30 بی سی ایم ہے۔

جنوبی خطے کے تحت آندھرا پردیش، تلنگانہ، اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں میں دو مشترکہ پروجیکٹ) ، کرناٹک، کیرلا اور تملناڈو کی ریاستیں آتی ہیں ۔ ان میں 31 آبی ذخائر ایسے ہیں جو مرکزی آبی کمیشن کے زیر نگرانی ہیں اور ان کی مجموعی آبی ذخیرہ صلاحیت فی الحال 51.59 بی سی ایم ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں جن ریاستوں میں اس برس پانی کا زیادہ ذخیرہ کیا گیا ہے، ان میں پنجاب، راجستھان، جھارکھنڈ، اڈیشہ، مغربی بنگال، گجرات، مہاراشٹر، اترپردیش و اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، اے پی اینڈ ٹی جی اور تلنگانہ کی ریاستیں شامل ہیں۔  جن ریاستوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں اس برس قدرے کم آبی ذخیرہ کیا گیا ہے ان میں ہماچل پردیش تریپورہ، آندھرپردیش، کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو کی ریاستیں شامل ہیں۔

Related posts

15 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More