17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک کے بڑے 91 آبی ذخائر میں جمع پانی میں ایک فیصد کمی

ملک کے بڑے 91 آبی ذخائر میں جمع پانی میں ایک فیصد کمی
Urdu News

نئیدہلی،05۔ مئی۔4 مئی 2017 کو ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر میں 41.066 بی سی ایم پانی موجود تھا جو اِن آبی ذخائر کی مجموعی گنجائش کے 26 فیصد کے بقدر ہے ۔ جبکہ 27 اپریل 2017 کو ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 27 فیصد تھی ۔ 4 مئی 2017 کو ان آبی ذخائر کی سطح 128 فیصد تھی ، جو پچھلے سال اور پچھلے دس برسوں کے اوسط کے 106 فیصد کے بقدر ہے ۔

ان 91آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش 157.799 بی سی ایم ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش 253.388 بی سی ایم کے 62 فیصد کے بقدر ہے ۔ ان بڑے آبی ذخائر میں سے 27 میں 60 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کے فوائد موجودہیں ۔ پانی کے ذخیرے کی خطہ وار صورتحال :

شمالی خطہ :

ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش ، پنجاب اورراجستھان کی ریاستیں واقع ہیں ۔ان ریاستوں میں 6 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن 18.01 بی سی ایم کی مجموعی گنجائش والے ان 6 آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پرنظررکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں 4.57 بی سی ایم پانی موجود ہے ۔ جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 25 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 21 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا ، جو پچھلے دس برسوں کے دوران ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 29 فیصد کے بقدر تھا ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلےسال کے مقابلے بہتر لیکن پچھلے دس برس کے اوسط کے مقابلے کم ہے ۔

مشرقی خطہ :

ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ،ااوڈیشہ ،مغربی بنگال اورتری پورہ کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوںمیں 15 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں جن میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش 18.83 بی سی ایم کے بقدر ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 7.54 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 40 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 28 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا ، جو پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے 26 فیصد کے بقدر ہے ۔ اس طر ح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے بہتر اورپچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔

مغربی خطہ :

ملک کے مغربی خطے میں گجرات اورمہاراشٹر کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش 27.07 بی سی ایم ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 8.27 بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان آبی ذخائر کی مجموعی گنجائش کے 31 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 17 فیصد اور پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے 31 فیصدکے بقدر تھی ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے برابر ہے ۔

وسطی خطہ :

ملک کے وسطی خطے میں اترپردیش ،اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ کی ریاستیں واقع ہیں ۔ان ریاستوں میں بارہ بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحا ل پرنظر رکھتا ہے ۔ ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش 42.30 بی سی ایم ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں 16 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 38فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی ان کی مجموعی گنجائش کے 28 فیصدکے بقدر تھا ، جو پچھلے د س برسوں کی اسی مدت کے دوران پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے اوسط کے 23 فیصد کے بقدر تھا ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برسو ں کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔

جنوبی خطہ:

ملک کے جنوبی خطے میں آندھر ا پردیش ،تلنگانہ (دونوں ریاستوں میں مشترکہ منصوبے ) کرناٹک ،کیرل اورتامل ناڈو کی ریاستیں واقع ہیں ۔ان ریاستوں میں 31 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ 51.59 بی سی ایم کی مجموعی گنجائش والے ان 31 بڑے آبی ذخائر میں سردست 4.68 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 9 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 13 فیصد کے بقدر پانی جمع تھا ، جو پچھلے دس بر س کی اسی مدت میں پانی جمع ہونے کی گنجائش کے اوسط کے 20 فیصد کے بقدر تھا ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سا ل کے مقابلے کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم ہے ۔

پچھلے سال کے مقابلے پنجاب ، راجستھان ،جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ، مغربی بنگال ، گجرات ، مہاراشٹر ، اترپردیش ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اورتلنگانہ کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر رہی ہے جبکہ آندھرا پردیش اورتلنگانہ (دونوں ریاستوں میں مشترکہ منصوبوں ) کے آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مساوی رہی ہے ۔ جبکہ ہماچل پردیش ،تری پورہ ،اتراکھنڈ ،آندھرا پردیش ،کرناٹک ، کیرل اور تامل ناڈو کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم رہی ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More