18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

منو درپن آتم نربھر بھارت کے ، وزیر اعظم کے خاکے کی جانب ایک قدم ہے: جناب رمیش پوکھریال نشنک

Urdu News

نئی دہلی، انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک نے نئی دلی میں آج طلبا کو اُن کی ذہنی صحت اور آسودگی کے لیے نفسیاتی اور سماجی مدد فراہم کرنے کے لیے ایچ آر ڈی کی وزارت کی منودرپن پہل کا آغاز کیا ۔ ایچ آر ڈی کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے بھی اس موقعے پر موجود تھے ۔ اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری  جناب امت کھڑے اسکولی تعلیم اور خواندگی کی سکریٹری محترمہ انیتا کڑھوال وزارت کے سینئر افسران نے بھی اس تقریب مین شرکت کی۔ محترمہ انیتا کڑھوال نے اس تقریب میں اس پہل کے بارے میں ایک تفصیلی پرزینٹیشن دیا ۔

منو درپن پہل کے حصے کے طور پر جناب رمیش پورکھریال نشنک نے ایک قومی  ٹول فری ہیلپ لائن (8448440632) کا آغاز کیا جو ایچ آر ڈی کی وزارت کے پورٹل پر منودرپن کا ایک خصوصی ویب پیج ہے ۔ انہوں نے منودرپن سے متعلق ایک ہینڈ بک کا بھی آغاز کیا۔

http://pibcms.nic.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MN2T.jpg

اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ کووڈ – 19 پوری دنیا میں ہر ایک کے لیے ایک چنوتی بھرا وقت ہے۔  یہ عالمی وبا  محض ایک شدید طبی تشویش نہیں ہے بلکہ اس سے سبھی کے دلوں میں ملے جلے جذبات ابھرتے ہیں اور نفسیاتی اور سماجی دباؤ بڑھتا ہے۔ بچوں اور بالغ ہوتے ہوئے افراد پر اگر  خصوصی توجہ دی جائے تو ذہنی صحت سے متعلق کچھ تشویش ابھرتی ہے۔ جو اس طرح کے حالات میں سامنے آتی ہے۔  بچے اور بالغ ہوتے ہوئے افراد دیگر جذباتی اور رویہ جاتی معاملات کے ساتھ ساتھ ذہنی دباؤ ، بیچینی اور ڈر خوف کے تئیں زیادہ حساس ہوتے ہیں اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہیں یہ پریشانیاں کافی زیادہ لاحق ہوں۔

جناب پوکھریال نے بتایا کہ ایچ آر ڈی کی وزارت نے کہا ہے کہ تعلیمی محاذ پر تعلیم جاری رکھنے پر توجہ دینا بہت اہم ہے اور طلبا کی ذہنی آسودگی کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جانی چاہیے۔ لہذا وزارت نے منودرپن نامی ایک پہل کی ہے جس میں طلبا کو کووڈ وبا کے دوران اور اس کے بعد ذہنی صحت اور آسودگی کے لیے نفسیاتی و سماجی مدد فراہم کرنے کے لیے بہت سی سرگرمیوں کو شامل کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک ورکنگ گروپ جس میں تعلیم، ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی معاملات کے شعبوں کے ماہرین اس کے ارکان کے طور پر ہیں ، قائم کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد طلبا کے ذہنی صحت سے متعلق معاملات پر گہری نظر رکھی جائے اور  اسے فروغ دیا جائے ۔ نیز ان طلبا کی تشویشوں کو دور کیا جائے اور کاؤنسلنگ خدمات آن لائن وسائل اور ہیلپ لائن کے ذریعے کووڈ – 19 لاک ڈاؤن کے دوران ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی پہلوؤں سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آتم نربھر بھارت ابھیان شروع کیا ہے اور منودرپن پہل کو انسانی اثاثے کو مستحکم کرنے اور پیداوار میں اضافے اور تیزی سے کی جانے والی اصلاح نیز   تعلیمی شعبے کے  لیےاقدامات کے طور پر اس میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منودرپن نامی ایک ویب پیج کی ، انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کی ویب سائٹ پر تشکیل کی گئی ہے، جس کا مقصد کووڈ وبا کے دوران اور اس کے بعد طلبا کو اُن کی ذہنی صحت اور آسودگی کے لیے نفسیاتی اور سماجی مدد فراہم کرنا ہے۔  ویب پیج پر ہدایت قابل عمل ترکیبیں ، پوسٹرز، پوڈ کاسٹ ، ویڈیوز اور نفسیاتی اور سماجی مدد کے لیے ، کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے ، ایف اے کیو اور آن لائن سوال پوچھنے کا نظام موجود ہے۔  ایک قومی ٹول فری ہیلپ لائن (8448440632) بھی قائم کی گئی ہے۔ اس منفرد انداز کی ہیلپ لائن کا بندوبست ماہر کونسلرز  / نفسیات داں اور ذہنی صحت سے متعلق دیگر پیشہ ور افراد کریں گے اور یہ سہولت کووڈ – 19 صورتحال کے بعد بھی جاری رہے گی۔  اس  ہیلپ لائن کے ذریعے طلبا کو ان کی ذہنی صحت اور نفسیاتی و سماجی معاملات کےحل کے لیے ٹیلی کاؤنسلنگ فراہم کی جائے گی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھوترے نےکہا کہ اس وبا سے بچے اور بالغ افراد نفسیاتی اور جذباتی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔  اس طرح کی آب و ہوا میں ہمیں منظم اور ادارہ جاتی مدد درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت کا تعلق سماج اور اس کے ارکان کی آسودگی اور پیداواریت سے ہوتا ہے۔  لہٰذا اس طرح کی آب و ہوا میں افراد کی آسودگی اور کارکردگی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایک مزید، متحد اور باہمی طور پر  ایک دوسرے پر انحصار کرنے والا سماج بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منودرپن پہل کو انسانی اثاثے کو مستحکم بنانے اور بااختیار بنانے کے حصے کے طور پر آتم نربھر بھارت ابھیان میں شامل کیا گیا ہے تاکہ تعلیم کے شعبے میں اصلاحات اور اقدامات کے ذریعے پروڈکٹیویٹی اور مستعیدی میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منودرپن پہل کے لیے کام میں لائے گئے وسائل ، طلبا ، کنبوں اور اساتذہ کے لیے ایک دیرپا نفسیاتی مدد کے نظام میں آسانی لانے کے لیے ہیں اور یہ کورونا کے بعد کے حالات میں بھی کافی مفید رہیں گے ۔

منودرپن پہل میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں :

  • طلبا، اساتذہ اور اسکول کے اساتذہ کے نظام  اور یونیورسٹیوں کے نظام نیز کنبوں کے لیے ہدایت پر مبنی رہنما خطوط ۔
  • ایم ایچ آر ڈی کی ویب سائٹ پر ویب پیج جس پر ہدایتیں ،  قابل عمل ترکیبیں، پوسٹرز، ویڈیوز ، نفسیاتی اور سماجی مدد کےلیے ، کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے کی تفصیل ، ایف اے کیو اور آن لائن سوال پوچھنے کا نظام
  • قومی سطح کا ڈیٹا بیس اور کاؤنسلرز کی ڈائریکٹری جو  ان اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی سطح پر ہیں جن کی خدمات قومی ہیلپ لائن پر سبھی کاؤنسلنگ سروس کے لیے رضاکارنہ طور پر پیش کی جا سکتی ہیں
  • قومی ٹال فری ہیلپ لائن  : یہ ایم ایچ آر ڈی کی طرف سے اسکول ، یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ سے  ملک گیر سطح  پر رابطہ قائم کرنے کے لیے ہے۔ اس منفرد انداز کی ہیلپ لائن پر  تجربہ کار کاؤنسلرز  / نفسیات داں اور ذہنی صحت سے متعلق دیگر پیشہ ور افراد موجود ہوں گے  اور یہ ہیلپ لائن کووڈ – 19 کے بعد بھی جاری رہے گی۔
  • نفسیاتی اور سماجی مدد کے بارے میں ہینڈ بک : طلبا کےزندگی جینے کے ہنر اور آسودگی کو افزودہ بنانا  جس کی آن لائن اشاعت کی جائے گی۔ اس کتابچے میں ایف اے کیو ، حقائق اور کہاوتیں شامل ہوں گی اور اس میں کووڈ – 19 وبا کے دوران اور اس کے بعد جذباتی اور رویہ جاتی تشویشوں سے نمٹنے کے طریقے شامل ہوں گے۔ ان تشویشوں کا تعلق جواں سال بچوں سے لے کر کالج کے نوجوانوں تک سے ہوگا۔
  • آن لائن چیٹ پلیٹ فارم : یہ پلیٹ فارم نفسیات دانوں اور ذہنی صحت سے متعلق  دیگر پیشہ ور افراد سے رابطہ قائم کرنے ، مشورہ لینے اور رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ہوگا۔ یہ پلیٹ فارم طلبا، اساتذہ اور ان کے کنبوں کے لیے ہوگا جو کووڈ – 19 کے دوران اور اس کے بعد بھی دستیاب رہے گا۔
  • ویب پیج پر ویبنار  آڈیو ویژول ریسورسز : جن میں ویڈیوز، پوسڑز، فلائرس، مزاحیہ متن  اور مختصر فلمیں شامل ہیں جنہیں ویب پیج پر اضافی متن کے طور پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔  ملک بھر کے طلبا سے کراؤڈ سورسنگ کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔

منودرپن ویب سائٹ کے لیے اس لنک پر کلک کریں ۔ http://manodarpan.mhrd.gov.in/

پی پی ٹی کو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں :

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More