نئی دہلی؍ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت بایو ٹیکنالوجی کے محکمے میں سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر رینو سوروپ کو ریکاگنیشن ٹریک میں مینٹر (سرکاری) زمرے میں قومی صنعت کاری ایوارڈ 2017 سے نوازا گیا ہے۔مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے نئی دہلی میں قومی صنعت کاری ایوارڈ تقریب 2017 میں انہیں یہ ایوارڈ پیش کیا۔
ڈاکٹر رینوسوروپ فی الحال سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت میں بایو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی)کی سینئر ایڈوائزر ہیں وہ سرکاری سیکٹر کی کمپنی بایوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) میں مینجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔
جینیات اور پلانٹ بریڈنگ میں پی ایچ ڈی ، ڈاکٹر رینو سوروپ نے کامن ویلتھ اسکالرشپ کے تحت برطانیہ کے دی جان ان سینٹر، ناروچ سے ڈاکٹریٹ کے بعد پوسٹ ڈاکٹریٹ مکمل کی اوربھارت واپس آکر 1989 میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے بایوٹیکنالوجی محکمے میں سائنس منیجر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا ۔سائنس منیجر کے طورپر پالیسی کی منصوبہ بندی اور نفاذ کی ذمہ داری انہیں پر تھی۔وہ 2001 میں بایو ٹیکنالوجی ویژن مرتب کرنے ، 2007 میں بایوٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے قومی حکمت عملی تیار کرنے اور 2015 سے 2020 تک لئے دوسرے مرحلے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے میں ایکسپرٹ کمیٹی کی رکن سیکریٹری کے طورپر بہت سرگرم رہی ہے۔
ڈاکٹر رینو سوروپ سرکاری سیکٹر کی کمپنی بایو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) کی منیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ حکومت ہند نے بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں اختراعی تحقیق کو فروغ دینے ، خاص طورپر اس اسٹارٹ اَپ اور ایس ایس ای پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بایوٹیکنالوجی کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے یہ کمپنی قائم کی تھی۔انہوں نے بایوٹیکنالوجی میں نئی تحقیق او رصعنتی و تعلیمی ساجھیداری کے ذریعے ایک ہزار سے زیادہ نئی کمپنیوں اور صنعتوں کی مدد کی ہے اور تقریباً 500 چھوٹی کمپنیوں کو اختراعی تحقیق اور مصنوعات کے فروغ کے لئے تعاون کیا ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف سائنس انڈیا(این اے ایس آئی) کی ایک رکن کے طورپر وہ قومی اداروں ، یونیورسٹیوں اور دیگر مراکز کی گورننگ باڈی کی رکن بھی ہیں۔ انہیں 2012 میں بایو اسپیکٹرم پرسن آف دی ایئر ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔