نئی دہلی، خواتین و اطفال بہبود کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے آج نئی دہلی میں پنچایتی راج اداروں کی منتخب خواتین نمائندوں (ای ڈبلیو آر) اور ماسٹر ٹرینروں کے لئے ایک زوردار (انٹینسیو) تربیتی پروگرام کا آغاز کیا۔ صلاحیت سازی سے متعلق اس پروگرام کا انعقاد خواتین و اطفال بہبود کی وزارت کے تحت کام کرنے والے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک کوآپریشن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ (این آئی پی سی سی ڈی) کے ذریعے کیا جارہا ہے، جس کے توسط سے مارچ 2018 تک ہر ضلع کی تقریباً 50 منتخب خواتین نمائندوں کو شامل کرتے ہوئے تقریباً 20 ہزار منتخب خواتین نمائندوں کو تربیت دی جائے گی۔
پروگرام کے افتتاح کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی قدم ہے، جو اس پیمانے پر منتخب خواتین نمائندوں کو تربیت دینے کے لئے پہلی مرتبہ اٹھایا گیا ہے۔ یہ تربیت یافتہ منتخب خواتین نمائندگان اپنے اپنے علاقوں میں جائیں گی اور گاؤوں کا انتظام و انصرام پیشہ وارانہ طریقے پر کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ بہت سی خواتین سرپنچ اور منتخب خواتین نمائندگان اپنی ذمے داریاں نبھانے کے لئے آگے نہیں آتیں اور زیادہ تر خواتین نمائندگان اپنے شوہروں کی قائدانہ کردار ادا کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ اس طرح سے وہ صرف نام کی سرپنچ رہتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک بھر کی دو لاکھ خواتین سرپنچوں کو تربیت دینے سے درج ذیل اہم تبدیلیاں لانے میں مدد ملے گی:
1۔ اس سے مثالی گاؤں کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
2۔ اس سے خواتین کو مستقبل کی سیاسی لیڈر کے طور پر تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
محترمہ مینکا گاندھی نے وضاحت کی کہ اس تربیتی پروگرام میں سمپل انجینئرنگ اسکلز شامل ہیں، جس سے خواتین نمائندوں کے اندر خواتین سے متعلق مسائل کا شعور پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم اور مالی امور پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوفہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ ان ماسٹر ٹرینروں کو انعامات سے بھی نوازا جائے گا جنھوں نے اپنے علاقے کی منتخب خواتین نمائندوں کو بااختیار بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کچھ ریاستوں کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش بھی کی جن میں سرپنچوں اور پنچایت ممبروں کے لئے کم از کم تعلیمی لیاقت کا تعین کیا ہے۔
منتخب خواتین نمائندوں کی صلاحیت سازی انتہائی ضروری ہے تاکہ خواتین کو اس لائق بنایا جاسکے کہ وہ حکمرانی کے کام کاج میں مؤثر طریقے پر حصہ لے سکیں، اس سے ان میں قائدانہ صلاحیت پیدا کرنے میں مدد ملے گی اور وہ اپنے گاؤوں کو مزید خوش حال مستقبل دے سکیں گی۔ تقریباً 150 ماسٹر ٹرینوں اور 450 منتخب خواتین نمائندوں نے آج کے پروگرام میں شرکت کی۔