نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے خواتین کو اختیارات کی تفویض کے لئے قومی مہم چلانے کی اپیل کرتے ہوئے یہ یقینی بنانے کو کہا ہے کہ کسی بھی لڑکی کو اسکولی تعلیم سے محروم نہ کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ حالانکہ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ جیسی عوامی مہم کا مثبت اثر ہورہا ہے، پھر بھی سماج کی سوچ کو بدلنے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
’’خواتین کے ساتھ تفریق کو ختم کرکے ان کو اختیارات تفویض کرنا‘‘ کے عنوان سے اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں جناب نائیڈو نے لکھا ہے کہ ملک کی آبادی میں تقریباً 50 فیصد خواتین ہیں۔ سیاسی سمیت ہر شعبے میں انھیں برابری کا موقع دیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ اس کے لئے ہمیں اپنے برتاؤ اور عمل سے ان کے ساتھ تفریق ختم کرنی ہوگی اور یہی ہمارا ہدف بھی ہونا چاہئے۔
انھوں نے سیاسی جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اداروں میں خواتین کو خاطرخواہ ریزرویشن دینے کے معاملے پر جلد از جلد اتفاق رائے قائم کریں۔ خواتین کی اقتصادی خودکفالت کے لئے انھوں نے والدین کی جائیداد میں بھی برابر کے حق کی وکالت کی۔
نائب صدر نے حال ہی میں آبادی اور ترقیات سے متعلق بھارت کے اراکین پارلیمنٹ کی تنظیم (آئی اے پی پی ڈی) کے ذریعے جنسی تناسب کے متعلق تیار کی گئی رپورٹ ’’بھارت میں پیدائش کے وقت جنسی تناسب‘‘ کا اجرا کیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق 2001-2017 کے دوران معمول سے کم لڑکیوں کی شرح پیدائش رہی۔
اس صورت حال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے اسے بہتر بنانے کے لئے عوامی نمائندوں، میڈیا اور حکومت سمیت سبھی حصص داروں سے جنگی سطح پر کوشش کرنے کی درخواست کی۔
انھوں نے عوامی نمائندوں سے اس صورت حال کی سنگینی کے بارے میں عوام کے اندر بیداری کرنے کی درخواست کی۔ نائب صدر نے ہر شہری سے جہیز جیسی بری رسم کی مخالفت کرنے اور بیٹوں کو ترجیح دینے والی سماجی فکر کو ختم کرنے کی بھی تلقین کی۔
مادر رحم میں جنین کی صنفی تشخیص (پی سی اور پی این ڈی ٹی) قانون کو سختی سے نافذ کرنے پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے تئیں کسی بھی طرح کی تفریق قابل قبول نہیں ہونی چاہئے۔
نیو انڈیا کی راہ میں آنے والی غریبی، ناخواندگی اور دیگر غلط سماجی رسومات کے خلاف شہریوں سے مشترکہ کوششیں کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے لکھا ہے کہ ہر شہری بالخصوص نوجوانوں کو ایک ایسے خوش حال اور فارغ البال بھارت کی تعمیر میں آگے بڑھ کر تعاون دینا چاہئے، جہاں کوئی تفریق نہ ہو