19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے سائنس دانوں سے کہا کہ چھوٹے اور بہت چھوٹے

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے آج   سائنس دانوں سے کہا کہ وہ چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں   کی پیداواری صلاحیت   میں اضافے پر زور دیں۔ انہوں نےکہا کہ  ‘چھوٹے اور بہت چھوٹے کسان بہت کمزوری کی حالت میں ہیں اور ان کی بہبود کو سب سے زیادہ ترجیح دینی چاہئے۔

انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آر آئی) نئی دہلی کے 58 ویں جلسہ تقسیم اسناد  سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سبز انقلاب   کے بعد کے مرحلے میں حقیقی معنوں میں قابل قدر کامیابی ،ملک میں اناج کی پیداوار  51-1950 میں 50.82 ملین ٹن  کے مقابلے میں  19-2018 میں بڑھاکر  283.37  ملین ٹن   کرنے پر  انسٹی ٹیوٹ کی تعریف کی۔

نائب صدر نے  آئی اے آر آئی   جیسے اداروں سے  کہا کہ وہ کسانوں کا معیار زندگی بہتر بنانے   اور اپنی تحقیق کھیتوں  تک پہنچائے جانے  کو یقینی بنانے کے  لئے  ٹکنالوجی کی ترقی سے فائدہ اٹھائیں۔  انہوں نے  اس خواہش کا اظہار کیا کہ سائنس داں  زراعت میں سائنسی ترقی اور اختراع کے ذریعہ   ملک کی  خدمت کریں۔

تغذیہ کی کمی اورمخفی  بھوک    کے خطرناک حد تک   پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ہندستان میں   80 فی صد سے زیادہ   لڑکے لڑکیاں مخفی بھوک  کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ا س مسئلے کو جنگی پیمارنے پر حل کئے جانےکی ضرورت ہے  کیونکہ  نوجوان  ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں’’۔

تغذیہ کی کمی  سے چونکہ   مختلف بیماریوں   کاشکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے اس لئے تغذیہ کی کمی کو صحت سے متعلق   سنگین مسئلہ  قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے  غیر متعددی  کے بڑھتے ہوئے مسئلہ کا ذکر کیا اور نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ کاہلی والی طرز زندگی  اور جنک فوڈ سے بچیں۔

جناب ونکیانائیڈو نے آئی اے آر  آئی جیسے  اداروں سے اپیل  کی کہ وہ  فصلوں کی زیادہ پیداوار والی بیماری مخالف اور  تغذیہ سے مالا مال  قسمیں تیار کریں۔  انہوں نے ان اداروں سے کہاکہ وہ   عوام کو  کیڑےمار داؤں کے بہت زیادہ استعمال کے خطرہ سے آگاہ کریں کیونکہ    اس سے   کینسر جیسی بیماریوں  میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  ‘‘ہندستان جیسا ملک   درآمد شدہ   فوڈ سیکورٹی پر انحصار نہیں کرسکتا۔ ہمیں   اپنی بڑھتی ہوئی آبادی  کی ضرورتوں کو   پورا کرنے کے لئے ملک میں  پیدا کی گئی   پروٹین سے مالا مال  خوراک کی ضرورت ہے۔

 نائب صدر نے کئی بائیو فورٹیفائیڈ  مکئی کی قسمیں جو کہ  لائسین  ، ٹرائپٹو فین  اور پرووٹامن اے سے مالا مال   ہیں،  پرل جوار باجرہ  اور   آئیرن اور زنک  سےمالامال مسور کی قسمیں  تیار کرنے کے لئے  ادارے  کی تعریف کی اور کہا ہندستان کو  تغذیہ کے سلسلہ میں محفوظ بنانے  کے لئے   صحیح سمت میں اٹھایا گیا کہ   یہ ایک قدم ہے۔

 انہوں نے کہا کہ    مناسب پالیسیوں  ، ٹکنالوجی اور  ادارہ جاتی انتظامات کا تال میل      زراعت کی کایا پلٹ کرنے   اور اس کو پائیدار اور منافع بخش بنانے کے لئے  بہت اہم ہے۔

آئندہ چند برسوں میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے لئے ہر طرح کی کوششیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ    زراعتی پیداوار کو بہتر بنانے کے لئے تال میل  کے ساتھ   کوششیں کی جانی چاہئیں۔  انہوں نے روایتی  فصلوں کے نظام میں تنوع لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ اس سے اقتصادی جوکھم کم ہوگا   اور زیادہ  منافع کے   امکان میں اضافہ ہوگا۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ‘‘روایتی  فصل کے نظام میں تنوع لاکر اور متعلقہ سرگرمیاں  انجام دے کرکسانوں میں    قدرتی آفات  کا سامنا کرنے  کی   صلاحیت   پیدا ہوگی’’۔

آب و ہوا کی تبدیلی کے اثر کا ذکر کرتے ہوئے   جنا ب ویکیا نائیڈو نے  کہا کہ   درجہ حرارت   میں بارش کے طریقے میں  تبدیلیوں کا زراعت پر    خراب اثر پڑ رہا ہے۔  انہوں نے  آب و ہوا کی تبدیلیوں کا سامنا کرنے والی زراعت   اور کسانوں کی  ان کے موافق بننے  کی صلاحیت میں اضافے کےلئے ٹکنالوجی  تیار کرنے   کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

گزشتہ سال   بارہ کسانوں کو    زاعت میں   ان کی شاندار اختراعات کے لئے    پدم شری ایوارڈ سے  نوازنے کے تاریخی قدم کے لئے مرکزی حکومت کی ستائش کرتے ہوئے جناب ونکیانائیڈو نے کہا کہ ان کی خدمات کے  ایسے اعترافات سے    ان کا حوصلہ بلند ہوگا۔

جناب وینکیانائیڈو    نے  سرسوں کی  بہت زیادہ پیداوار والی کئی قسمیں   تیار کرنے کے لئے   آئی اے آر آئی کی تعریف کی۔   اس سے   ہندستان کے  کھانے کے تیل   کی درآمدات کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے   ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے طلبا کو   ڈگریاں اور میڈل بھی پیش کئے۔ آئی اے آر آئی  کے 58ویں جلسہ تقسیم اسناد میں  مجموعی طور پر  243 طلبا کو  ڈگریوں سے نوازا گیا۔

ا س موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے  مرکزی جناب نریندر سنگھ تومر ،  زراعت  اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب   کیلاش چودھری  ، ڈی اے آر ای کے سکریٹری   ڈاکٹر  ٹی مہاپاترا اور انڈین ایگریکلچر ل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اشوک کمار سنگھ بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More