16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے صحت مند طرز زندگی برقرار رکھنے کے لئے ’’دن چریہ‘‘ اور ’’ریتو چریہ‘‘ کے تصور کو اپنانے کی صلاح دی

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج یہ کہتے ہوئے صحت مند جسم اور صحت مند دماغ کی اہمیت پر زور دیا کہ ’’صحت مند زندگی برقرار رکھنے کے لئے ہمیں ’’دن چریہ‘‘  یومیہ اور ’’ریتو چریہ‘‘ موسمی کے تصور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

’’مابعد کووِڈ دنیا میں حفظانِ صحت کی صورتحال ۔۔ نئی شروعات‘‘ کے موضوع پر ویڈیو کانفرنس کے توسط سے منعقدہ فکی ہیل کے 14ویں ایڈیشن کا آغاز کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وبائی مرض نے ہمیں جسمانی اور ذہنی دونوں طرح سے صحت مند رہنے کی اہمیت کے بارے میں سمجھایا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ بیماریوں سے تحفظ کے لئے چاق و چوبند رہنے اور متوازن غذا کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کاہلی والی طرز زندگی ہی ملک میں ناقابل ترسیل امراض کے بڑھتے ہوئے معاملات کی اصل وجہ ہے، انہوں نے عوام سے چاق و چوبند رہنے کے لئے چہل قدمی/دوڑ/تیز چہل قدمی/ ورزش وغیرہ کو اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے کی اپیل کی۔

انہوں نے ڈاکٹروں اور میڈیا سے بھی صحت اور چاق و چوبند رہنے کے لئے عوام کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی اپیل کی۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ یوگا اور مراقبہ کو روزمرہ کی سرگرمیوں کا حصہ بنانا چاہئے۔ اس کے علاوہ حالات معمول کے مطابق ہو جانے کے بعد انہیں اسکولوں اور کالجوں میں کھیل کود میں ایک حصے طور پر بھی شامل کیا جانا چاہئے۔

مابعد کووِڈ دنیا بھر میں حفظانِ صحت کی صورتحال کے تعلق سے نئی شروعات کے موضوع پر منعقدہ تقریب کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ نئی شروعات پرانی عادتوں کو اپنانے سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ہمارے آباو اجداد نے ہمیں غذائیت سے مالامال کھانوں کا نسخہ دیا تھا۔ ہمیں فاسٹ فوڈ اور بغیر سوچے سمجھے بسیار خوری سے پرہیز کرنا چاہئے۔‘‘

کووِڈ۔19 وبائی مرض سے نبردآزمائی میں عوام سے نئے ضوابط اور تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہلک وائرس کے پھیلاؤ کے سلسلے کو توڑنے کے مقصد کے تحت عوام کے لئے یہ ازحد ضروری ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور حکومت و صحتی پیشہ واران کی کثیر النوع کوششوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’ہم لاپرواہی برتنے ہوئے اس بیماری کو ہلکے میں نہیں لے سکتے۔‘‘

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ملک میں ہمیشہ لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے وزیر اعظم کے اس بیان کا حوالہ دیا جس کے تحت انہوں نے کہا تھا کہ زندگی اہم ہے لیکن روز روٹی کمانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ مستقبل قریب میں ٹیکہ سے متعلق اچھی خبر آئے گی، جناب نائیڈو نے عوام سے ماسک پہننے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور کثرت سے ہاتھ دھونے کی اپیل کی۔

ہراول دستے اور کووِڈ۔19 مریضوں کے خلاف تفریق برتنے سے متعلق واقعات کی مذمت کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کا رویہ ناقابل تسلیم ہے اور اس پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’یہ ازحد ضروری ہے کہ ہمیں کووِڈ مریضوں اور کووِڈ مریضوں کے رابطے میں آنے والے کسی بھی فرد کے خلاف تفریق نہیں برتنی چاہئے۔ ہمیں رحم دلی پر مبنی برتاؤ کو فروغ دینے اور کووِڈ۔19 سے متعلق مثبت پیغامات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

وبائی مرض کے ذریعہ مرتب ہوئے آفاقی نفسیاتی اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’بزرگ افراد، ان کی نگہداشت کرنے والوں، نفسیاتی مریضوں اور حاشیے پر موجود برادریوں کے نفسیاتی پہلوؤں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

وائرس کو شکست دینے کے لئے نئی عہدبستگی کے ساتھ اجتماعی طور پر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا، ’’ہمیں نہ صرف وائرس کو ختم کرنے کے لئے طریقہ کار تلاش کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ ہمیں مابعد کووِڈ چنوتیوں اور مستقبل میں رونما ہونے والے وبائی امراض سے نمٹنے کے لئے بھی بہتر طریقے سے تیار رہنا ہوگا۔‘‘

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عوام کورونا سے قبل، دوران اور بعد کی زندگی کے درمیان موازنہ کریں گے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں اس طرح کی چنوتی سے نمٹنے کے لئے عوام کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے معیاری حفظانِ صحت کو قابل رسائی اور قابل استطاعت بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے نجی شعبے سے آگے آنے، عوامی ۔ نجی شراکت داری کے توسط سے اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے اور دیہی علاقوں خصوصاً دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں تک جدید حفظانِ صحت سہولیاتی مراکز  قائم کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر ایک حصہ دار کی لیاقت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’ہمیں اپنے حفظان صحت کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے دنیا کے بہترین وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا۔‘‘

انہوں نے نجی شعبے سے اعلیٰ تکنیکی اور جدید آلات سمیت مختلف طبی آلات کی مینوفیکچرنگ کو بہتر بنانے کے لئے آتم نربھر ابھیان کا مکمل طور پر بروئے کار لانے کی اپیل کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے وبائی مرض کے خلاف جنگ میں حکومت کی حمایت اور اس وبائی مرض سے نمٹنے میں حل ساجھا کرنے کے لئے فکی کے اراکین کے کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کووِڈ معالجے سے متعلق ڈاکٹروں سے صلاح لینے کے لئے ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم ’’سواستھ‘‘ تیار کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے ’’ڈجیٹل حفظان صحت نظام کی ترقی: ہر بھارتی کے لئے حفظانِ صحت کا ازسر نو تصور‘‘ کے موضوع پر فکی بی سی جی رپورٹ بھی جاری کی۔

اس موقع پر فکی کی صدر ڈاکٹر سنگیتا ریڈی، فکی ہیلتھ سروسز کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر آلوک رائے، فکی ہیلتھ سروسز کمیٹی کے مشترکہ صدر ڈاکٹر ہرش مہاجن اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More