نئی دہلی، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں نیز درمیانی ، چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے سڑکوں پر چلنے والے تمام افراد کے لئے سڑکوں کو محفوظ بنانے کے اپنی وزارت کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سڑکوں کو محفوظ ترین بنانے میں ہاتھ بٹانے کے لئے ہرایک کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے سڑکوں کو محفوظ بنانے سے متعلق مختلف بیداری سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر سماج اور شراکت داروں کو شامل کرکے سڑک پر ہونے والے مہلک حادثات کو کم کرنے کی اپنی کوششوں کو جاری رکھے گی۔
روڈ سیفٹی اسٹیک ہولڈر میٹ سے خطاب کرتے ہوئےا ٓج یہاں وزیر موصوف نے تقریب میں موجود طلبا کی کثیر تعداد سے ملک کے نوجوانو ں کے طرز عمل میں تبدیلی لانے کی غرض سے روڈ سیفٹی کا برانڈ امبیسڈر بننے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ سڑک حادثہ میں سب سے زیادہ نوجوان متاثر ہوتے ہیں۔ جناب کڈگری نے کہا کہ ان کی وزارت نے آئی آئی اے ڈی پروجیکٹ شروع کیا ہے اس سے نہ صرف دنیا میں رائج بہترین طریقہ کار پر تجزیہ کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ ان سے متعلقہ سڑک اتھارٹی کے ذریعہ حادثات کا شکار ہونے والے علاقوں میں کئےجانے والے بہترین /اصلاحی اقدامات کے لئے جمع کئے گئے اعدادوشمار کی بنیاد پر ان کا تجزیہ لینے میں بھی مدد ملےگی۔ انہوں نے کہا کہ حادثات سےمتعلق اعدادوشمار یکجا کرنے کے لئے مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس محکموں کو تقریباً 3 ہزار ٹیبلیٹس مہیا کرائے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے تقریر کرتے ہوئے کہ ملک میں سڑک حادثات کی وجہ سے ہونے والی اموات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد قدرتی آفات اور دہشت گردانہ واقعات کی وجہ سے ہونے والی اموات سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی تکلیف دہ ہے کہ سال 2018 کے دوران ہمارے ملک میں سڑک حادثات میں 1.5 لاکھ افراد نےاپنی جانیں گنوائی ہیں اور بہت سارے زخمی ہوئے ہیں۔ زیادہ تر اموات تیز رفتار کی وجہ سے ہوئی ہیں جن کی شناخت سڑک حادثات کے نتیجے میں تقریباً 97500 افراد کی اموات کے نتیجے کے طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثات کی ہولناکی نہ صرف مالی طور پر متاثر کرتی ہے بلکہ یہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو جذباتی اور نفسیاتی طور پر بھی متاثر کرتی ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے سڑک سیفٹی کے ضابطوں پر عمل کرنے کا نئے سال میں عہد لینے کی عوام سے اپیل کی ۔ انہوں نے سڑک حادثات کےمتاثرین سے خاموش تماشائی بننے کے بجائے ان کی مدد کرکے اچھا شہری بننےکی اپیل کی۔ وزیر موصوف نے نوجوانوں سے سڑک سیفٹی کیضرورت پر زور دینے کے تئیں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے سوشل میڈیا یعنی وہاٹس ایپ ، فیس بک اور انسٹا گرام استعمال کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کار یا موٹر گاڑی چلاتے وقت ٹی وی اور موبائیل کا استعمال کرنا لعنت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کا استعمال زندگیوں کو بچانے کے لئے ہونا چاہئے۔
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ آج نئی دہلی میں روڈ سیفٹی اسٹیک ہولڈ س میٹ سے خطاب کرتے ہوئے۔
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) ڈاکٹر وی کے سنگھ نے کہا کہ حکومت سڑکوں کی بناوٹ کو بہتر بنانے،ضابطوں کے نفاذ،ایمرجنسی حفظان صحت کوبہتر بنانے اور شہریوں کے مابین بیداری مہم چلانے کے لئےتمام ضروری اقدامات کررہی ہے۔ پھر بھی حکومت کی کوششوں سے یہ حالت نہیں بدلے گی بلکہ سڑکوں کی حفاظت کو سماجی تحریک بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر شہریوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نے حادثات میں دوچار ہونے والے سیاہ مقامات کی توثیق سمیت سڑک حادثات کی تعداد میں کمی لانے ، سڑکوں کی ساخت کو بہتر بنانے ، موٹر گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی ٹریننگ اور بیداری پیدا کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن نے کہا کہ موٹر وہیکل (ترمیمی )ایکٹ2019 سڑک سیفٹی کے مختلف ستون یعنی 4-ای سے متعلق کثیر جہتی حکمت عملیوں کے عمل درآمد انتہائی اہم قدم ہے۔ ایکٹ میں ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی کے لئے سخت جرمانہ کے تجویز رکھی گئی ہے۔اس میں گولڈن آورس کے دوران حادثات کے متاثرین کے کیش لیس علاج معالجہ کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آن لائن ڈرائیونگ لائسنس کے التزامات اور موٹر گاڑیوں کی آن لائن رجسٹریشن کے ذریعہ ای –گورننس کو مستحکم کرنے پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہے۔ اب مرکزی حکومت الیکٹرانک نگرانی نفاذ کے لئے ضابطوں وضع کرسکتی ہے اور ریاستی حکومتیں ، قومی شاہراہوں ، ریاستی شاہراہوں اور شہری علاقوں میں ان کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ضابطہ وضع کرسکتی ہے جس سے سڑک سیفٹی میں جدید ترین ٹکنالوجی میں استعمال یقینی ہوگا۔ سڑکوں کا استعمال کرنے والے والوں کے مابین ضابطوں کا نفاذ اور بیداری پیدا کرنے کی غرض سے ممبر آف پارلیمنٹ روڈ سیفٹی کمیٹی کے طورپر ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی کمیٹی کی تشکیل نو کی گئی ہے تاکہ اس کی اثر انگیزی میں اضافہ کیا جاسکے۔ اچھے شہریوں کی کسی بھی دیوانی یا فوجداری کارروائی سے ان کو تحفظ باہم پہنچا کر حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور حالیہ موٹر وہیکل (ترمیی) ایکٹ 2019 کو سپریم کورٹ کے ذریعہ مجوزہ رابطے تحت آئینی مدد دی گئی ہے اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے ذریعہ رہنما خطوط اور ایس او پی جاری کئے گئے ہیں۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں نیز ایم ایس ایم ای کےمرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے تقریب میں موجود تمام افراد کو روڈ سیفٹی کا حلف دلایا۔ اس موقع پر قانون پر عمل کرنے والے اچھے شہریوں کے سلسلہ میں سڑکوں کا استعمال کرنے والوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی غرض سے ایک مختصر فلم جس کا نام ‘‘ ریحانہ’’ کی بھی نمائش کی گئی ۔
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں نیز ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری ، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) ڈاکٹر وی کے سنگھ اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن آج یہاں نئی دہلی میں روڈ سیفٹی اسٹیک ہولڈرس میٹ میں۔
سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کی وزارت کے ذریعہ شائع کردہ سڑک حادثات پرمبنی رپورٹ 2018کے مطابق ریاست تمل ناڈو میں 2018 میں سب سے کم سڑک حادثات میں اموات 3941درج کی گئی ہیں جو 2017کے مقابلے 24.4فیصد کی کمی کا اظہارکرتی ہےاور ریاست تمل ناڈو سڑک تحفظ کے بارے میں سب سے اچھی کارکردگی والی ریاست نامزد کیاگیاہے ۔ ریاست کے ذریعہ قابل ستائش کام کوتسلیم کرتے ہوئے وزیرموصوف نے ریاست تمل ناڈو کو سڑک تحفظ کی بہترین کارکردگی والی ریاست کا ایوارڈ دیاہے ۔ یہ ایوارڈ ریاست کے ٹرانسپورٹ کے وزیرجناب ایم آروجے بھاسکرنے حاصل کیا۔
سڑک ٹرانسپورٹ ، شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیرجناب نتن گڈکری ، وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیرمملکت جنرل ریٹائرڈڈاکٹروی کے سنگھ ، تمل ناڈو کے ٹرانسپورٹ کے وزیرجناب ایم آروجے بھاسکرکو آج نئی دہلی میں سڑک تحفظ سے متعلق فریقوں کی کانفرنس میں ایوارڈ سے نوازتے ہوئے
اس موقع پرشاہراہوں کے شعبے میں سڑک تحفظ کے فروغ اورتحقیق پرآئی آئی ٹی ۔ بی ایچ یو کے درمیان مفاہمت نامے کی دستاویزات کا تبادلہ کیاگیا ۔سڑک تحفظ اور تحفظات کے لئے پیشہ وروں /انجینئروں کے ذریعہ سیفٹی آڈٹ کی خاطر 15روزہ تربیتی کورس فراہم کرنے کے لئے آئی اے ایچ ای ، سی آرآرآئی ، آئی آئی ٹیز ، این آئی ٹیز ، این اے ٹی پی اے سی ، وغیرہ اور آئی آرسی کے ساتھ 10مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیاگیا۔ یہ مفاہمت نامے ٹکنالوجی میں بہتری پیداکرنے ، نئے مواد /ٹکنالوجی کو متعارف کرانے ، سڑک تحفظ انجینئرنگ کو بہتربنانے ، شاہراہوں کے فروغ اوردیکھ بھال اورہائی وے کے شعبے میں صنعت /تعلیمی اداروں کے درمیان تال میل کو فروغ دینے میں مدد دیں گے ۔ وزارت کی طرف شروع کی گئی یہ ایک منفرد پہل ہے جس کا مقصدپورے ملک میں سڑک تحفظ اور شاہراہوں کے تحفظ کے آڈٹ کے لئے اچھے تربیت یافتہ ماہرین اورقابل آڈیٹروں کا ایک گروپ تشکیل دینا ہے تاکہ سڑکوں کے تحفظ اورشاہراہوں کے تحفظ کا آڈٹ کیاجاسکے ۔
نئی دہلی میں آج سڑک تحفظ سے متعلق فریقوں کی کانفرنس میں سڑک ٹرانسپورٹ ، شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیرنتن گڈکری ،وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیرمملکت جنرل ( ریٹائرڈ ) ڈاکٹروی کے سنگھ کی موجودگی میں مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیاجارہاہے ۔
جناب راج ناتھ اورجناب نتن گڈکری نے آج ‘‘ مربوط سڑک حادثات ڈاٹابیس ’’ ( آئی آراے ڈی ) نامی ایک نیاپروجیکٹ جاری کیاہے ۔ یہ سڑک حادثات کا ایک ڈاٹابیس ہے جسے مدراس میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور این آئی سی اورعالمی بینک کی مدد سے نافذ کیاجارہاہے ۔ اس سے ریاستیں اورمرکز کی حکومت سڑک حادثات کے بارے میں معلومات یکجاکرنے میں مدد کرے گااور سڑک حادثات وجوہات کا پتہ لگائے گاتاکہ حادثات کو کم کرنے کی خاطر ڈاٹاپرمبنی سڑک تحفظ کے اقدامات کو نافذ کیاجاسکے ۔حادثات کا ڈاٹاسائنسی سڑک تحفظ منیجمنٹ حاصل کرنے کی جانب پہلاقدم ہے ۔ ایک مثالی ڈاٹابیس جامع ہوناچاہیئے تاکہ اس سے نہ صرف اعداد وشمار کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ یہ حادثات کو کم کرنے کے اقدامات کی منصوبہ بندی میں بھی تعاون کرے گا۔
اس نظام میں پورے ملک میں مختلف قسم کی سڑکوں ، جیسے قومی شاہراہ ، ریاستی شاہراہوں ، شہرکی سڑکیں وغیرہ کے بارے میں اعدادوشمار یکجاہوسکیں گے ۔ آئی آراے ڈی کمپیوٹرپرمبنی جامع معلومات کا ایک آئی ٹی سیلوشن ہے جو پولیس ، پی ڈبلیوڈیز ، این ایچ اے آئی وغیرہ کو مختلف پس منظرسے جیسے تحقیقات ، سڑک انجینئرنگ ، گاڑیوں کی کنڈیشن وغیرہ کے مختلف پہلووں کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئی ہیں ۔ اس طرح یکجاکی گئی تفصیلات مختلف حکام کو حادثات کے بارے میں تفصیلات حاصل ہوتی رہیں گی اور حکام مختلف قسم کے تجزیئے اور بھارت میں سڑک حادثات میں کمی کے لئے ضابطوں کے نفاذ ، انجینئرنگ ، تعلیم اور ہنگامی حالت میں بھارت میں سڑکوں کومحفوظ کرنے کے نظام کو مستحکم بنائیں گے ۔ یہ نظام پہلے 6ریاستوں میں نافذ کیاجائے گاجن میں کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر، راجستھان ، تمل ناڈواور اترپردیش شامل ہیں ۔ جنوبی ایشیاکے لئے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر ، ریاستوں کے ٹرانسپورٹ کمشنر وں ، ریاستی پولیس کے ایڈیشنل ڈائرکٹرجنرل ، آئی آئی ٹی مدراس اور ڈی جی ( این آئی سی ) بھی اس موقع پرموجود تھے ۔
سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں اورایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیرجناب نتن گڈکری ، وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیرمملکت جنرل ( ریٹائرڈ ) ڈاکٹروی کے سنگھ ، تمل ناڈو کے ٹرانسپورٹ کے ایم آروجے بھاسکر اور سڑک ٹرانسپورٹ کے سکریٹری جناب سنجیورنجن آج نئی دہلی میں سڑک تحفظ سے متعلق فریقوں کی کانفرنس میں روایتی شمع روشن کرتے ہو ئے۔
یہ تقریب 11جنوری ، 2020سے 17جنوری ، 2020تک پورے ملک میں عام پبلک اورخاص طورپر نوجوانوں میں بیداری پیداکرنے کی غرض سے 31ویں قومی سڑک تحفظ ہفتے کے طورپرمنائی جارہی ہے ۔ اس کا مقصد خاص طورپرنوجوانوں کو سڑک تحفظ کو بہتربنانے کے بارے میں بیدارپیداکرنااورتمام طریقوں کو سڑک تحفظ کے کاز میں اپناتعاون فراہم کرنے کا موقع دیناہے ۔ ہفتے کے دوران سڑک حادثات کی مختلف وجوہات اور ان کی روک تھام کے اقدامات کو اسکول /کالج کے طلباء ، ڈرائیوروں اور سڑک استعمال کرنے والے سبھی لوگوں کے ساتھ مختلف سرگرمیوں کے انعقاد کو اجاگرکرے گا۔ ان سرگرمیوں میں بینرلگانے ، واکاتھان ، سڑکوں کی علامتوں کو اجاگرکرنا اور سڑک تحفظ سے متعلق پمفلیٹ وغیرہ تقسیم کرنا شامل ہے ۔سڑک تحفظ ہفتے کے دوران ریاستی سرکاروں کے مختلف محکمے جیسے ٹرانسپورٹ ، پولیس ، پی ڈبلیو ڈی ، صحت ، تعلیم ، بلدیاتی ادارے ، موٹرگاڑیوں کی تیاری اور ڈیلر ٹرانسپورٹروں کی انجمنیں ، ڈاکٹر، سرکاری سیکٹرکے یونٹ ، کارپوریٹ اور مختلف غیرسرکاری تنظیمیں مختلف سرگرمیوں میں شرکت کررہی ہیں ۔
یکم جنوری ، 2020سے 15جنوری ، 2020تک سووچھ بھارت ابھیان کے تحت ‘‘سووچھتاپکھواڑہ ’’بھی منایاجارہاہے جس کا ویژن پورے بھارت میں صفائی ستھرائی ہے ۔ سڑک کی تعمیرمیں کچرے میں پڑی پلاسٹک اور دیگر کچرے کے استعمال کے بارے میں این ایچ اے آئی کے ذریعہ ایک مختصرفلم بنائی گئی ہے ۔اس کے علاوہ یہ ٹول پلازہ کے قریب بھی لوگوں کو دکھائی جاتی ہے ۔ پچھلے سال جنوری 2019کے پہلے پکھواڑے میں منعقد کردہ سووچھتاپکھواڑے کے دوران صفائی ستھرائی کو بہتربنانے کی خاطر این ایچ اے آئی /این ایچ آئی ڈی سی ایل کے علاقائی دفاتر/برانچ دفاترکی مثالی کارکردگی والے دفتروں کو بھی سووچھتاایوارڈ دیئے گئے ہیں ۔