نئی دہلی: نیشنل ا یگریکلچرل کو آپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمٹیڈ(این اے ایف ای ڈی) ، حال کے دنوں تک مالی بحران اور بینکوں کے قرضوں کے تلے دبا ہوا تھا لیکن مالی سال 2017-18 کے دوران ریکارڈ منافع کے ساتھ اس نے اثر واپسی کی ہے۔اس واپسی کے نتیجے میں فیڈریشن نے 478کروڑ روپے کی ون ٹائم سیٹلمنٹ رقم کے حصے کے طور پر اپنے قرض دینے والوں بینکوں کو 220کروڑ روپے کی نقد ادائیگی کی ہے۔
نیفیڈ نے 27 مارچ 2018 کو نئی دہلی میں واقع اپنے صدر دفتر میں قرض کی ادائیگی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔سینٹرل بینک آف انڈیا قرض دینے و الے تمام 8 بینکوں میں اہم بینک تھا۔شدید مالی بحران کے دنوں سے اپنا سفر شروع کرتے ہوئے نیفیڈ، جو کہ کبھی تالا بندی کے دہانہ پر تھا،اس نے ریکارڈ منافع کمایا ہے اور تمام قرض دار بینکوں کے علاوہ دوسرے قرض داروں کی دین داریاں ادا کردی ہیں اور مشکل گھڑی سے باہر نکل آیا ہے۔فیڈریشن کے مالی احیا کے لئے متعدد کوششوں کی گئیں اور اسکیمیں چلائی گئی، جنہوں نے تلہن، دالوں، ناریل کی امدادی قیمتوں کی اسکیم کے عملدرآمدنے اہم کردار ادا کیا ہے۔اس کے علاوہ جلد خراب ہونے والی اشیاء کی قیمتوں کو ضابطہ بند کیا گیا۔ آخر میں 27 جنوری 2016 کویک وقتی سیٹلمنٹ کاخاکہ تیار کیا گیا تھا ،جس سے امید کی کرن نظر آئی تھی۔
فیڈریشن نے کل شام یہاں 15 جن پتھ پر واقع ڈاکٹر امبیڈ کر انٹر نیشنل سینٹر میں اظہار تشکر کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔جس میں عزت مآب وزیراعظم ، مرکزی وزیر زراعت، حکومت ہند کے متعدد محکموں اور قرض دار بینکوں نیز ریاستی حکومتوں کا ان کے تعاون کے لئے شکر یہ ادا کیا گیا۔
وزیرزراعت جناب رادھا موہن سنگھ اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان کے علاوہ زراعت اور کسانوں کے فلاح وبہبود کے وزراء مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب گجیندر سنگھ شیخاوت موجود تھے۔اس موقع پر حکومت ہند، ریاستی حکومتوں، امداد باہمی کے قومی ادارے،اسٹیٹ کوآپریٹیو ادارے، نیتی آیوگ، نیفیڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اراکین، سابق منیجنگ ڈائریکٹراورفیڈریشن کے سابق ملازمین بھی موجود تھے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی جناب رادھا موہن سنگھ نے اپنی تقریر میں نیفیڈ اور قرض دار بینکوں کو ون ٹائم سیٹلمنٹ کے عملدرآمد کے لئے مبارک باد دی۔جناب سنگھ نےحکومت کی امدادی اسکیم کے تحت دالوں اور تلہنوں کی ریکارڈ خریداری، ادارے کی فیڈریشن کی کوششوں کے لئے تعریف کی جس کی وجہ سے فیڈریشن کو کاروبار اور کسانوں کی خدمت سے معقول آمدنی ہوئی۔انہوں نے نیفیڈ کی انتظامیہ سے خدمات کو جاری رکھنے کے علاوہ حکومت ہند کی جانب سے خریدی جارہی اشیاء کی خرید وفروخت کے لئے ایک شفاف میکا نزم وضع کرنے کی اپیل کی۔
مالی بحران، جس نے فیڈریشن کو گھیر رکھا تھا اس کا ذکر کرتے ہوئے وزیر زراعت نے کہا کہ نیفیڈ نے بغیر کسی ضمانت کے 2003-07کے درمیان پرائیویٹ پارٹیوں کو مالی امداد دی تھی۔ یہ رقم پرائیویٹ پارٹیوں سے لوٹ کر کبھی بھی نیفیڈ تک نہیں پہنچی جس کے نتیجہ میں بینکوں کے لئے نیفیڈ نادہندہ بن گیا تھا۔جناب سنگھ نے کہا کہ عام قرض خواہ کو ذاتی قرض دینے سے قبل کافی جانچ اور چھان بین ہوتی ہے لیکن یہاں معاملہ ایسا ہے کسی بھی مالی ضابطے اور قانون پر عمل نہیں کیا گیا۔ جناب سنگھ نے موجودہ انتظامیہ کو اپنی ذمہ داریوں کی ا دائیگی میں محتاط رہنے کے لئے متنبہ کیا تاکہ ایسے حالات دوبارہ پیدا نہ ہوں۔فیڈریشن کو ایسا موقع دوبارہ نہیں ملے گا ،اس کے تمام معاملات اور کام کاج میں شفافیت نہیں ہے۔انہو ں نے انتظامیہ کو اپنے نظام میں پیشہ واریت لانے کے لئے کہا تاکہ وہ فیڈریشن کو مناسب رہنمائی اور کوششوں سے بلندیوں تک لے جاسکیں۔
یوپی اے حکومت کی تنقید کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ پچھلی حکومت، کسان مخالف پالیسی فیصلوں کے ذریعہ اس ادارے کو بند کردینے وا لی تھی۔پی ایس ایس معاملات میں 15 فیصد کا خسارہ خودکش تھا کیونکہ اس فیصد پر خریداری نہیں کی جاسکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ،صحیح معنوں میں ان خساروں کی بھرپائی کررہی ہے۔ انہوں نے نیفیڈ کی سرکاری ضمانت کو 261کروڑ روپے تک کم کرنے کے لئے یوپی اے حکومت کی مذمت کی اور کہا کہ موجودہ حکومت کسانوں کی خدمت کے لئے نیفیڈ کو 42 ہزار کروڑ روپے تک کی ضمانت دے رہی ہے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے نیفیڈ کی موثر واپسی کے لئے جو اس کی کڑی محنت کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے ،نیفیڈ کی تعریف کی۔یہ حالت صرف ادارے کے لئے ہی نہیں بلکہ کسانوں کے لئے بھی مفید ہے۔انہوں نے کہاکہ نیفیڈ حال کے دنوں میں کھیتوں میں فصل کے باقیات کی بندوبستی اور سی این جی/ بایو ایندھن جیسے نئے اقدامات میں کافی سرگرم رہا ہے۔ نیفیڈ کے ذریعہ حال ہی میں انڈین آئل کارپوریشن کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں۔انہوں نے امداد باہمی کے شعبے سے ہندوستان کے کسانوں کی ہنر مندی کو فروغ دینے کے لئے آگے آنے کی اپیل کی جس سے ہندوستان کی دیہی معیشت کو کافی فائدہ ہوگا۔
نیفیڈ کے چیئرمین جناب وی آر بوڈا اور نیفیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) جناب ایس کے چڈھا نے اپنی تقریر میں حکومت ہند کا اس کی مدد کے لئے شکریہ ادا کیا۔