21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزارت اقلیتی امور کے معائنہ کرنے والے حکام مختلف ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کے نگراں کے طور پر کام کر رہے ہیں : مختار عباس نقوی

Urdu News

نئی دہلی۔ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ وزارت اقلیتی امور کے  280 سے زائد معائنہ کرنے والے حکام وزارت کی مختلف ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کے نگراں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے زمینی سطح پر ان اسکیموں کی سو فیصد ایماندارانہ اور شفاف عملدر آمد کو یقینی بنایا ہے ۔

آج یہاں ملک بھر سے آئے وزارت اقلیتی امور کے معائنہ کرنے والے حکام کے ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ ہنر مندی کے فروغ سے لے کر تعلیمی اعتبار سے با اختیار بنانے کے لیے وزارت کی مختلف اسکیموں  اور  اسکالر شپ جیسے ‘‘غریب نواز ہنرمندی کے فروغ کی اسکیم ’’، ‘‘سیکھو اور کماؤ’’، ‘‘نئی منزل’’، بیگم حضرت محل گرلز اسکالر شپ’’ ، ‘‘نئی اڑان’’، ‘‘پڑھو پردیش’’، ‘‘مفت کوچنگ’’ ، ‘‘استاد’’، ‘‘وزیر اعظم کے نے 15 نکاتی پروگرام’’ وغیرہ  کو ان معائنہ کرنے والے حکام کے تعاون سے یقینی بنایا گیا ہے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ معائنہ کرنے والے حکام کی پہل جسے ایک سال قبل شروع کی گئی تھی ، کامیاب ثابت ہوئی ہے ۔ اس  نظام نے زمینی سطح پر سو فیصد ایماندارانہ اور شفاف عملدر آمد کو یقینی بنایا ہے۔ جناب نقوی نے کہا کہ معائنہ کرنے والے حکام سبکدوش آئی اے ایس ، آئی پی ایس  اور دیگر سینئر حکام ، انجینئر، دفاعی سروس ، تعلیمی اور دیگر شعبوں سے منسلک  مختلف تجربہ کار افراد پر مشتمل ہیں۔ ان افراد کی خدمات  وزارت اقلیتی امور کی مختلف اسکیموں کے مناسب نفاذ ، قومی اقلیتی ترقی و مالیاتی کارپوریشن اور مولانا آزاد ایجوکیشنل فاؤنڈیشن میں زبردست سود مند ثابت  ہورہی  ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت اقلیتی امور پوری طرح سے ڈیجیٹل ہوگئی ہے اور اس کی خدمات تک آن لائن رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ ڈیجیٹل نظام کی وجہ اب دلالوں کے لیے کوئی موقع نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ  اس نظام نے یہ یقینی بنایا ہے کہ ترقی کے ثمرات معاشرے کے ہر ضرورت مندوں تک براہ راست پہنچ رہی ہے ۔ مختلف اسکالر شپ طلباء کے اکاؤنٹ میں براہ راست منتقل کی جارہی ہے ۔ خوہ یہ فلاحی  و ترقیاتی اسکیم ہو یا حج سے متعلق امور ہوں  ، ہماری وزارت نے مکمل شفافیت کو یقینی بنایا ہے ۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ وزارت اقلیتی امور  اپنے بجٹ کا 65 فیصد اقلیتوں کو تعلیمی لحاظ سے با اختیار بنانے اوران کی ہنر مندی کے فروغ کے لیے خرچ کرتی ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزارت اقلیتی امور تین ای یعنی ایجوکیشن ، امپلائمنٹ اور امپاورمنٹ کے ذریعہ اقلیتوں کی بہبود کے لیے عہد بستگی کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ جناب نقوی نے کہا کہ گذشتہ تقریبا چھ مہینوں میں مدرسہ سمیت تمام اقلیتی طبقات کےہزاروں  تعلیمی  اداروں کو ‘‘تین ٹی یعنی ٹیچر ، ٹفن اور ٹوائلٹ ’’کے ساتھ جوڑ کر تعلیمی نظام کے قومی دھارے میں شامل کیا گیا ہے ۔

انہوں نے اقلیتوں کو  عالمی معیار کی جدید تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا  جس کے لیے وزارت اقلیتی امور ملک بھر میں پانچ عالمی معیار تعلیمی ادارے قائم کر رہی ہے ۔  نوودے کی طرح کے  100اسکول بھی ملک بھر میں قائم کئے جائیں گے ۔‘‘غریب نواز اسکل ڈیولپمنٹ سینٹرز’’ ملک بھر کے 100 اضلاع میں قائم کئے جارہے ہیں  جہاں روزگار پیدا کرنے والے ہنر مندی  کے فروغ سے متعلق مختلف کورس فراہم کئے جائیں گے ۔ ‘‘جی ایس ٹی  سہولت ساز’’ اور ‘‘سینیٹری سپر وائزر’’ جیسے کورس بڑی تعداد میں اقلیتوں کے نوجوانوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پہلی بار ڈیڑھ کروڑ سے زائد طلباء کی ایک ریکارڈ تعداد  نے وزارت اقلیتی امور کی جانب سے دی جانے مختلف اسکالر شپ کے لیے درخواست دی ہے ۔ ‘‘بیگم حضرت محل گرلز اسکالر شپ ’’ کے تین لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ اقلیتوں کی بچیوں کی اعلی تعلیم کے تئیں حوصلہ افزائی کے لیے مرکزی حکومت  ان لڑکیوں کو ‘‘شادی شگون’’ کے طور پر 51 ہزار روپے دے گی جو  گریجویشن  تک کی تعلیم مکمل  کریں گی ۔

جناب نقوی نے کہا کہ گذشتہ تین برسوں میں  اقلیتوں کی اکثریت والے علاقوں میں کثیر جہتی ترقیاتی پروگرام کے تحت دس ہزار چھ سو انچاس پینے کے پانی کی سہولیات، 32 ہزار اضافی کلاس روم ، ایک ہزار آٹھ سو سترہ اسکول کی عمارتیں، 15 ڈگری کالج ، 169 آئی آئی ٹی، 48 پولی  ٹیکنک ، 248 کثیر المقاصد کمیونٹی ہال ‘‘سدبھاؤ منڈپ’’، ایک ہزار چونسٹھ ہاسٹل  اور 27 گروکل کی طرح کے رہائشی اسکول تعمیر کئے گئے ہیں ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور کی اسکیمیں جیسے ‘‘ہنر ہاٹ’’، ‘‘سیکھو اور کماؤ’’، ‘‘نئی منزل’’، ‘‘نئی روشنی’’، ‘‘غریب نواز اسکل ڈیولپمنٹ سینٹرز’’ اقلیتوں کی ہنر مندی کی  ترقی کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوا ہے ۔ تقریبا تین برسوں میں یہ اسکیمیں 50 لاکھ سے زائد اقلیتوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More