نئی دہلی،یکم جولائی ۔2017؍صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت نے سب کو ٹیکے لگانے اور شہری علاقوں پر اور ایسے علاقوں پر جہاں ٹیکہ کاری کا پروگرام پوری طرح نہیں چل سکا ہےایک منصوبہ عمل مرتب کیا ہے، تاکہ 2018 تک سبھی کو اس پروگرام کے تحت لے آیا جائے۔اس منصوبے کے تحت ریاستیں 07 اکتوبر 2017 سے مسلسل 4 مہینے تک ہرمہینے کی 7 تاریخ سے 7 کام کے دنوں میں تیز رفتاری سے کام کرنے والے مشن اندر دَھنُش پرعمل کریں گی۔البتہ اتوار چھٹیوں اور جن دنوں میں ٹیکے لگائے جائیں گے وہ دن اس سے مستثنیٰ رہیں گے۔اس مشن کے تحت کل 118 اضلاع ، 17 شہری علاقوں اور شمال مشرقی ریاستوں کے 52 اضلاع کو لایاجائے گا۔
تیز رفتاری سے چلنے والے مشن اندر دھنش میں زیادہ توجہ ان شہری علاقوں پر دی جائے گی ،جہاں اب تک ٹیکہ کاری کا کام نہیں ہو سکا ہے۔ان علاقوں میں ٹیکہ کاری کی خدمات فراہم کرنے کے لئے اے این ایم ایس کو تعینات کیا جائے گا۔اس طرح کے شہری اور دیہی علاقوں میں فیلڈ عملے کو چلتی پھرتی گاڑیوں کے ذریعے امدادبھی فراہم کی جائے گی۔
تمام سطحوں پر بھرپور جائزے اور احتساب کا نظام قائم کیا جارہا ہے۔قومی سطح پر یہ کام کابینہ سیکریٹری جبکہ ریاستی سطح پر چیف سیکریٹری انجام دیں گے۔ یہ لوگ تیاری اور پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔اندر دھنش کے لئے جس ضلع کی بھی نشاندہی کی جائے گی اس کا جائزہ ایک نوڈل افسر کے ذمے ہوگا۔
مشن اندردھنش کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں دوسری وزارتوں؍محکموں خاص طورپر خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کے محکموں، پنچایتی راج، شہری ترقیات، نوجوانوں کے امور اور این سی سی وغیرہ کے ساتھ تال میل پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔مختلف محکموں مثلاً آشا، اے این ایم ایس، آنگن باڑی کارکنوں ، این یو ایل ایم کے تحت ضلع ‘پریرکوں’ اور سماجی کارکنوں کے ساتھ تعاون اس مشن پر کامیاب عملدرآمد کے لئے ضروری ہوگا۔
ہندوستان میں سب کو ٹیکہ لگانے کا پروگرام (یو آئی پی) کے ذریعے بچوں اور حاملہ عورتوں کی موت سے بچا جاسکتا ہے۔یہ موت بارہ قسم کے ٹیکے نہ لگوانے کی وجہ سے واقع ہوتی ہے۔ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ ٹیکے لگانے کے کام میں اضافے کی وجہ سے 2009 اور 2013 کے درمیان اس طرح کی اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔اسی مقصد سے یہ مشن اندر دھنش مرتب کیا گیا اور 2015 سے اس پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، تاکہ 90 فیصد تک لوگوں کو اس کے تحت لے آیا جائے۔
مشن اندر دھنش کے چار مرحلے پورے ملک کے 528 اضلاع میں مکمل ہو چکے ہیں۔ اب تک اس مشن کے تحت 2.47 کروڑ بچوں اور تقریباً 67 لاکھ خواتین کے ٹیکے لگا ئے جا چکے ہیں۔مشن کے پہلے دو مرحلوں کے تحت ایک سال میں مکمل ٹیکہ کاری میں6.7فیصد کا اضافہ ہوا ہے،جبکہ ماضی میں یہ اضافہ ایک فیصد تھا۔شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقے میں یہ اضافہ زیادہ واضح طور پر نظر آیا۔