نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی اور جمہوریہ کوریا کے صدر جناب مون جے اِن نے آج مشترکہ طور پر نوئیڈا میں سیمسنگ انڈیا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے موبائل بنانے والے ایک بڑے کارخانے کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہندوستان کو ایک عالمی معیار کا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے سفر میں اس موقع کو خصوصی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ تقریباً پانچ ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے نہ صرف ہندوستان کے ساتھ سیمسنگ کے تجارتی روابط مضبوط ہوں گے، بلکہ یہ ہندوستان اور کوریا کے درمیان باہمی رشتوں کے تناظر میں بھی کافی اہم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تیزتر اور مزید شفافیت کے ساتھ خدمات دستیاب کراکر عوام الناس کی زندگی کو سہل بنانے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے اسمارٹ فون، براڈ بینڈ اور ڈیٹا کنیکٹیوٹی کے شعبوں میں توسیع کا ذکر کرتے ہوئے، اسے ہندوستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی علامات قرار دیا۔ اس تناظر میں انھوں نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پیلس (جی ای ایم-جیم) ڈیجیٹل لین دین میں اضافہ، بھیم ایپ اور روپئے کارڈ کے بارے میں بھی بات کی۔
انھوں نے کہا کہ میک اِن انڈیا مہم محض ایک اقتصادی پالیسی سے متعلق اقدام نہیں ہے، بلکہ یہ جنوبی کوریا جیسے دوست دار ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے عزم کا اظہار بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیوانڈیا میں شفاف بزنس کلچر سے فائدہ اٹھانے کے خواہش مند دنیا بھر کے کاروباریوں کو ایک کھلی دعوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی نموپذیر معیشت اور ابھرتے ہوئے نیو مڈل کلاس (نیا متوسط طبقہ) کے سبب یہاں سرمایہ کاری کے زبردست امکانات ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ موبائل فون کی مینوفیکچرنگ میں عالمی سطح پر ہندوستان کا اب دوسرا درجہ ہے، کیونکہ تقریباً چار برسوں کے دوران یہاں موبائل فون بنانے والے کارخانوں کی تعداد محض دو سے بڑھ کر 120 ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ اس نئے موبائل مینوفیکچرنگ کارخانے، کوریائی ٹیکنالوجی اور ہندوستانی مینوفیکچرنگ اور سافٹ ویئر سپورٹ کے امتزاج سے دنیا کو شاندار قسم کی مصنوعات دستیاب ہوں گی۔ انھوں نے اسے دونوں ملکوں کی طاقت اور مشترکہ تصور قرار دیا۔