نئی دہلی،؍مئی،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج معروف زرعی سائنسداں ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن پر دو حصوں میں لکھی گئی کتابی سیریز کا اجراء کیا۔ سیریز کا عنوان ہے: دی کوئسٹ فار اے ورلڈ وداؤٹ ہنگر یعنی بھوک سے پاک دنیا کی تلاش۔ اس موقع پر متعدد مرکزی وزراء اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
اس موقع پر خطا ب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کے اس دور میں جبکہ وہ گجرات کے وزیراعلی تھے، کس طرح سے پروفیسر سوامی ناتھن کے مشورے سے زمین کی زرخیزی سے متعلق کارڈ مہم شروع کی گئی تھی۔ پروفیسر سوامی ناتھن کے خلوص اور ان کی عہدبستگی کی ستائش کرتے ہوئے وزیراعظم نے انہیں ’’کرشی وگیانک‘‘ زرعی سائنسداں کے بجائے ’’کسان وگیانک‘‘ یعنی کسانوں کے سائنسداں سے تعبیر کیا۔ وزیراعظم نے کہا پروفیسر سوامی ناتھن کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کے کام نے زمینی سطح پر عملی حقیقت کی شکل لی ہے۔ انہوں نے پروفیسر سوامی ناتھن کی سادگی کی بھی تعریف کی۔
حالیہ دنوں میں زرعی شعبے کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ زراعت میں کامیابی کو مشرقی ہندوستان تک توسیع کئے جانے کی ضرورت ہے اور ضرورت ہے کہ ٹیکنالوجیکل اقدامات اسے حقیقت کی شکل دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جدید سائنسی طریقوں اور روایتی زرعی معلومات کے امتزاج سے بہتر ممکنہ نتائج سامنے آئیں گے۔ چند ریاستوں کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے ہر ایک ضلع کی اپنی ’’زرعی شناخت‘‘ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مارکیٹنگ کے عمل کو فروغ مل سکتاہے۔
وزیراعظم نے دو ہزار بائیس تک زرعی آمدنی کو دوگنا کرنے کے ہدف کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کیلئے متعدد اہم شعبوں میں طے شدہ اپروچ کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ زرعی انشورنس اسکیموں کے مقابلے میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کو کسانوں میں زبردست مقبولیت مل رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سے کسانوں کے اندر خطرہ مول لینے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور ’’لیب سے لینڈ‘‘ تک اختراعی کام کرنے کا راستہ ہموار ہوگا۔
ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور ان کی سوچ کی ستائش کی۔ انہوں نے ٹیکنالوجی اور سرکاری پالیسی کے درمیان تال میل کی اہمیت پر زور دیا۔