16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم نے ترغیب حاصل کرنے کی اہمیت ، پکے ارادے اور کووڈ کیخلاف نبردآزمائی میں ہمہ وقت چوکس رہنے کی ضرورت اُجاگر کی

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے توسط سے مرکزی وزرا سے گفت و شنید کی۔

وزیراعظم نے وزرا کی قیادت کی ستائش کی اور کہا کہ ان کی جانب سے فراہم کیا جانے والا لگاتار ردعمل یا رودادکووڈ-19 سے نمٹنے کے سلسلے میں بہت مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات لازمی ہے کہ قائدین ریاستوں اور ضلعی انتظامیہ خصوصاً ایسے اضلاع میں جہاں اس وبائی مرض کے ہاٹ اسپاٹ شناخت کئے گئے ہیں، لگاتار اور وسیع پیمانے پر مواصلاتی رابطہ برقراررکھیں تاکہ بنیادی اور زمینی صورتحال سے واقفیت رہے اور ابھرتے ہوئے مسائل کا حل بھی فراہم کیا جا سکے۔ اس امر کو بھی یقینی بنایا جانا  از حد اہم ہے کہ پی ڈی ایس مراکز پر غیر ضروری بھیڑ بھاڑ جمع نہ ہو، مؤثر نگرانی کا انتظام ہو، شکایتوں پر فوری کارروائی کی جائے، کالا بازاری روکی جائے اور ضروری اشیا کی قیمتوں کو نہ بڑھنے دیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اعلیٰ ترجیح کا موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فصل کی کٹائی کے سیزن میں کاشتکاروں کو تمام تر ممکنہ امداد فراہم کرے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ٹرک ایگریگیٹرس  جیسا حل  اور دیگر اختراعی طریقہ کار اپنائے جانے کی حوصلہ افزائی کی تاکہ کاشتکاروں کو ایپ پر مبنی کیب خدمات کی طرز پر آن لائن طریقے سے منڈیوں سے مربوط کیا جا سکے۔ انہوں نے قبائلی مصنوعات  کی حصولیابی کو یقینی بنانے کےلئے ایک حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ آمدنی کے ذرائع یعنی دیسی قبائلی آبادی کے آمدنی کے ذرائع اپنی اصل شکل میں برقرار رہیں اور کسی طرح سے برعکس طو رپر متاثر نہ ہوں۔

وزیراعظم نے لگاتار نگرانی کے عمل کو جاری رکھنے اور اس امر کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ پی ایم غریب کلیان یوجنا کے فوائد بلا کسی سقم نشان زد استفادہ کنندگان تک پہنچتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کرتے وقت اس وبائی مرض کے مستقبل میں پھیلاؤ کے امکانات کو بھی ذہن میں رکھا جانا چاہئے ۔ ضروری ادویہ اور تحفظاتی سازوسامان کی تیاری کے عمل کو برقرار رکھنے کے لئے لگاتار نگرانی کا عمل جاری رکھا جانا چاہئے۔ رسدات کا سلسلہ برقرار رکھنے اور ضروری اشیا کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے چھوٹے سطح کی منصوبہ بندی لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے اقدامات اور سماجی طورپر فاصلہ برقرار رکھنے کے عمل کو شانہ  بہ شانہ جاری رکھا جانا چاہئے۔  یہ بات بھی ضروری ہے کہ ایک بار جب لاک ڈاؤن کا خاتمہ ہو، تو اس کے بعد ابھر کر سامنے آنے والی صورتحال کا سامنا حکمت عملی کے ذریعہ کیا جا سکے۔ انہوں نے وزرا سے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد کی مدت کے لئے 10 اہم فیصلوں اور 10 ترجیحاتی شعبوں کی ایک فہرست تیار کریں۔ وزیراعظم نے وزرا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی وزارتوں میں التوائی اصلاحات کی شناخت کر کے انہیں عملی جامہ پہنانا چاہئے۔ اس امر کا ذکر کرتے ہوئے کہ ابھرتی ہوئی چنوتیوں کی وجہ سے ملک کو دیگر ممالک پر اپنا انحصار کم سے کم کرنا چاہئے، انہوں نے تمام محکموں سے کہا کہ وہ اس امر پر توجہ مرکوز کریں اور ایک عدد اشاریہ تیار کریں، جس میں اس بات کا ذکر ہو کہ کس طریقے سے ان کے کاموں کے ذریعے میک ان انڈیا کو فروغ حاصل ہوگا۔

معیشت پر مرتب ہونے والے کووڈ -19 کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو اس کے اثرات کم کرنے کے لئے جنگی پیمانے پر کام کرنا چاہئے اور وزارتوں کو کاروبار جاری رکھنے کا ایک منصوبہ وضع کرنا چاہئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ محکموں کو آہستہ آہستہ کھولنے کے لئے مرحلہ وار منصوبہ درکار ہے یعنی جہاں ہاٹ اسپاٹ موجود نہیں ہے، وہاں کے لئے مرحلہ وار طریقے سے کام شروع کرنے کے بارے میں غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران نے ہمیں ایک موقع فراہم کیا ہے کہ ہم غور کریں کہ ہم طبی شعبے میں کس طریقے سے خود کفیل ہو سکتے ہیں۔ بھارت کی برآمدات پر مرتب ہونے والے اثرات کو نمایاں کرتے ہوئے انہوں نے وزرا سے کہا کہ وہ مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے قابل عمل تجاویز کی فہرست داخل کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ نئے شعبے اور نئے ملکوں کو بھارت کے برآمداتی نیٹ میں شامل کیا جائے۔ وزیراعظم نے وزرا سے کہا کہ وہ دیہی علاقوں اور بنیادی سطح کے اداروں میں آروگیہ سیتو ایپ کو مقبول عام بنائیں تاکہ وبائی مرض کے سلسلے میں اطلاعات اور بیداری کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

وزرا نے ہیش 9 پی ایم 9 منٹ کی پہل قدمی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام حصوں کے لوگوں نے اس میں شرکت کی اور اس طریقے سے پوری آبادی وبائی مرض کیخلاف متحد ہو گئی۔ انہوں نے وزیراعظم کو نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی مشکلات کو حل کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا، دہشت پھیلانے کے سلسلے میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام، ضروری اشیا کی فراہمی کا سلسلہ برقرار رکھنے، ہراول دستے کے کارکنان کو درپیش مسائل اور ان کے مسائل کو کم کرنے کی کوششوں کے بارے میں بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

حکومت ہند کے سرکردہ افسران نے ابھرتی ہوئی چنوتیوں سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی تفصیل پیش کی۔

حکومت ہند کے مرکزی وزرا ، پرنسپل سکریٹری، کابینہ سکریٹری اور حکومت کے دیگر سینئر افسران نے اس گفت و شنید میں حصہ لیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More