17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم کا دورہ ننیانگ ٹکنالوجیکل یونیورسٹی

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  سنگا پور میں ننیانگ ٹکنالوجیکل یونیورسٹی  کا دورہ کیا۔  یونیورسٹی میں طلبا کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے   طلبا کے سوالات کے جوابات دیئے۔

21ویں صدی میں   ایشیا کو درپیش چیلنجوں سے متعلق ایک سوال کے جواب  میں وزیراعظم نے کہا کہ     اکثر و بیشتر ایسا کہا جاتا ہے کہ   21ویں، ایشیا کی صدی ہوگی۔    اس سلسلہ میں  یہ ضروری  ہے کہ ہم یقین کریں اور یہ جان لیں کہ اب  ہماری باری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ  ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا اور دنیا کی  قیادت کرنی ہوگی۔

وزیراعظم نے   چین میں   صدر ژی جن پنگ   کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کا ذکر کیا۔   انہوں نے کہا کہ  انہو ں نے   صدر  ژی کو ایک دستاویز دی ہے    جس سے  ظاہر ہوتا ہے کہ     گزشتہ دو ہزار برسوں کے دوران   ہندستان اور چین  نے     1600 برس سے    عالمی  جی  ڈی پی میں   مشترکہ طور پر 50 فی صد  سے زائد کا تعاون  کیا ہے۔  مزید برآں      ایسا   بغیر کسی  تصادم کے حاصل کیا گیا ہے۔   وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے    تصادم کے بغیر  رابطے کو   فروغ دینے پر  توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔

 وزیراعظم جناب مودی نے کہا کہ     اچھی حکمرانی میں    خلائی ٹکنالوجی   کو   اہم  کردار ادا کرنا ہے۔ یہ   عام آدمی کے معیار  زندگی   کو بڑے پیمانے پر  بہتر بناسکتی ہے۔    انہوں نے کہا کہ     خلائی ٹکنالوجی ہمیں      اپنی بنیادی ڈھانچے کی ترقی    کا   مناسب خاکہ تیار کرنے     میں خواہ   زیادہ  اسکولوں کو ضرورت ہو، بہتر سڑکوں کی ضرورت ہو، یا اسپتالوں کی ضرورت ہو ، اس میں یہی ہماری مدد کرسکتی ہے۔   روایت اور عالم کاری کے درمیان   توازن سے متعلق  ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم جناب مودی نے کہا کہ     انسان   زمانہ قدیم سے    اختراع پردازی   اور  اخلاقیات کے علاوہ  انسانی  قدروں کی وجہ سے ترقی کرتا رہاے ہے،   انہوں نے ٹکنالوجی  انسانی ا ختراع  پردازی میں اضافہ کرتی ہے۔  متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارموں نے لاکھوں    افراد کو آواز دی ہے۔

چوتھی  صنعتی انقلاب کے دنوں میں    ہمہ جہت ترقی  کو یقینی بنانے   کے بار ے  میں  باتیں کرتے ہوئے    وزیراعظم نے کہا کہ   خلل کا مطلب تخریب نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا   ٹکنالوجی عوام کو بااختیار بناتی ہے،    سماج پر مبنی   ٹکنالوجی ، سماجی  رکاوٹوں کو  دور کرتی ہے۔    انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی قابل استطاعت اور یوزر فرینڈلی ہونی چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ   کبھی لوگوں کو    کمپیوٹر کے تئیں  شکوک شبہات تھے۔   لیکن کمپیوٹر نے    ہماری زندگی تبدیل کرنے میں مدد کی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More