16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیرزراعت نے زرعی تحقیق و تعلیم ؍ زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل کے کام کاج پر نظرثانی کی

Urdu News

نئی دہلی، زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے وزیرجناب نریندر سنگھ تومر نے زرعی تحقیق و ترقیات کے محکمے (ڈی اے آر ای) اور زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے کام کاج پر نظر ثانی کی غرض سے آج یہاں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ انہوں نے  کاشتکاروں میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ پر زور دیا اور کہاکہ آئی سی اے آر اور کرشی وِگیان کیندروں (کے وی کے) کےنیٹ ورک کے  توسط سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں کسانوں تک رسائی حاصل کی جانی چاہئے۔

آئی سی اے آر نے 19-2014 کے دوران 1234 اقسام کی فصلیں اور 345 باغبانی فصلوں کی  اقسام وضع کی ہیں۔ آئی سی اے آر کی متعدد اقسام اور ٹیکنالوجیاں ایسی ہیں، جن کی مدد سے غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہو رہا ہے اور ملک کو خوراک سلامتی بھی فراہم ہو رہی ہے۔ آئی سی اے آر اور کے وی کے نے کرشی کلیان ابھیان، جل شکتی ابھیان، پودھ کاری  ابھیان اور بین الاقوامی یوم خواتین سے متعلق تقریبات جیسی مختلف النوع سرکاری خصوصی مہمات کے نفاذ میں اپنا مثبت تعاون بھی دیا ہے۔

کرشی کلیان ابھیان (کے کے اے) کا نفاذ ملک کے 112توقعاتی اضلاع میں کیا جا رہا ہے۔ اب تک کرشی کلیان ابھیان کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں، جن میں 11.05 لاکھ کاشتکاروں کو کے وی کے کی جانب سے تربیت فراہم کی جا چکی ہے اور کاشتکاروں کے کھیتوں میں 5000سے زائد ہراول مظاہروں کا اہتمام بھی کیا جا چکا ہے۔ کے کے اے کے تیسرے مرحلے کے تحت کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا بنانے کی غرض سے مختلف النوع اقسام اور طریقۂ ہائے کار پر مبنی کاشتکاری کی تربیت17لاکھ کاشتکاروں کو  فراہم کی جانی ہے۔ آئی سی اے آر نے جل شکتی ابھیان کے دوران243 کے وی کے، کے توسط سے466میلوں کا اہتمام کیا اور ان میلوں کی مدد سے کاشتکاروں کو آبی تحفظ کے اقدامات کے تئیں خبردار اور بیدار کیا۔ ان میلوں کے دوران 3.14لاکھ کاشتکاروں اور اسکولی بچوں نے ابھیان کے 2 مراحل میں شرکت کی۔ 7.1لاکھ سے زائد درختوں کے پودے لگائے گئے۔یعنی یہ پودھ کاری، پودھ کاری مہم کے تحت عمل میں آئی، جس میں عوامی قائدین نے سرگرمی سےحصہ لیا اور 34اراکین پارلیمنٹ، 50 ایم ایل اے حضرات اور 2000سے زائد ازحد اہم شخصیات اور افسران نے شرکت کی۔

وزیرموصوف نےآئی سی اے آر کے کاموں کی ستائش کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ کاشتکاروں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے تحقیق اور توسیع نظام کو مستحکم بنانے پر زور دیا اور کاشتکاروں کے مسائل حل کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے بطور خاص متعدد اشیاء پر توجہ مرکوز کرنے ، آبی سائنس اور ٹیکنالوجی پر شدید تحقیق، آلو میں ڈبہ بندی کے لائق اور برآمدات کے لئے معقول تحقیقی اقسام کو فروغ دینے ، بہترین طریقہ ہائے کار پر مبنی زرعی اسٹارٹ اپ کو منتخب کرنے اور انہیں فروغ دینے اور کے وی کے-ایس ایچ جی ماڈل کو پرنٹ اور سوشل میڈیا کے توسط سے فروغ دینے اور مقبول عام بنانے پر زور دیا۔

وزیر موصوف نے اعلیٰ تعلیم سمیت  زراعت کے شعبے میں آئی ٹی ٹولس کے استعمال پر زور دیا اور ای-پبلیکیشن کی بات کہی۔ جناب تومر نے کاشتکاروں کے مابین مٹی کی صحت سے متعلق انتظا م اور مٹی کی جانچ کے سلسلے میں کے وی کے ، کے توسط سے بیداری پیدا کرنے پر زور دیا۔ بیج کی اہمیت تسلیم کرتے ہوئے یہ مانا کہ بیج بنیادی اہمیت کی حامل چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیج کی دستیابی کے لئے ایک لائحہ عمل وضع کیا جانا چاہئے۔

وزرائے مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب کیلاش چودھری بھی اس نظر ثانی میٹنگ میں شریک تھے۔ سکریٹری ڈی اے آر ای اور ڈی جی، آئی سی اے آر ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترااور ڈی اے آر ای کے سرکردہ افسران اور آئی سی اے آر کے ممتاز افسران نے  میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ کا اہتمام فیس ماسک پہن کر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئےکیاگیا۔ واضح رہے کہ آئی سی اے آر ایک سرپرست تنظیم ہے، جس کے تحت 102ادارے اور 718 کے وی کے کام کرتے ہیں اور ہر ایک ضلعے میں ایک کے وی کے،  واقع ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران آئی سی اے آر اور کے وی کے نے فارموں تک اپنے رابطے اور رسائی میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More