نئی دہلی، ہم ملک میں عالمگیرصحت کوریج کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے تئیں پوری طرح عہد بستہ ہیں۔ ہم نے اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے متعدد اقدامات کی شروعات بھی کر رکھی ہے۔ یہ بات آج یہاں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جناب جے پی نڈا نے عالمگیر صحت کوریج ڈے 2017 کومنانے کیلئے منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہی۔ اس موقع پر خزانہ کے وزیر مملکت جناب ایس پی شکلاء بھی موجود تھے۔ وزیرصحت جناب جے پی نڈا اور خزانہ کے وزیر مملکت جناب ایس پی شکلا ء نےاُن صحت ورکروں، جو کہ اپنے علاقوں میں نارمل زچگی اور مشکل زچگیوں کی دیکھ ریکھ کرتے ہیں ، کیلئے ‘‘لکش’’یعنی لیبرروم کوالٹی امپروومنٹ انیشے ٹیو، محفوظ زچگی کیلئےایک موبائل ایپلی کیشن کی بھی شروعات کی۔ انہوں نے وضع حمل سے متعلق اعلیٰ یونٹوں (ایچ ڈی یو) اور انتہائی نگہداشت والی یونٹوں (آئی سی یو) کے آپریشن سے متعلق رہنما خطوط بھی جاری کئے۔
تقریب کےشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے کہا کہ یہ سال خصوصی اہمیت کا حامل ہے،کیونکہ قومی صحت پالیسی 2017 کو اس سال منظوری دی گئی ہے۔ قومی صحت پالیسی 2017 کے تحت ملک کے ہر ایک فرد کو صحت کی عمدہ سے عمدہ اور اعلیٰ ترین خدمات فراہم ہوں گی اور اس کے لئےانہیں کسی بھی طر ح کی مالی دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔ حکومت نے باہری جیب خرچوں(او او پی ) کو کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔2014 میں شروع کیاگیا مشن اندر دھنش عالمی سطح پرسب سے بڑے عوامی صحت اقدامات میں سے ایک ہے۔اب تک اپنے 4 مراحل میں مشن اندر دھنشن ملک کے 528سےزائد اضلاع میں 25ملین سے زائد بچوں تک کامیابی کے ساتھ پہنچ چکا ہے۔ ‘‘ہم ٹیکہ کاری کےباسکٹ میں اضافہ کرنے کیلئے توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ 2014 سےہم نے بالغوں کیلئے روٹا وائرس ٹیکہ، نیموکوکل کنجوگیٹ ویکسین(پی سی وی) اور خسرہ سے متعلق روبیلاٹیکہ (ایم آر)کی بھی شروعات کی ہے’’۔ جناب جے پی نڈا نے مزید کہا کہ پردھان منتری ڈائلیسس پروگرام کی بھی شروعات کی گئی ہے، جس کے تحت 1،069ڈائلیسس یونٹوں ا سے 1.43لاکھ مریضوں کو مفت خدمات حاصل ہوئی ہیں۔ اسی طرح مفت دوائیوں اورامراض کی تشخیص کے پروگرام کے تحت اَمرِت دوکانوں سے تقریباً 47لاکھ مریضوں کوسبسڈی والی دوائیوں کی خریداری کےذریعے فائدہ حاصل ہوا ہے۔
جناب جے پی نڈا نے تقریب میں حاضرین کو مزید مطلع کیا کہ جامع بنیادی صحت خدمات فراہم کرنے کیلئے حکومت نے 1.5لاکھ ذیلی صحت مراکز کو ہیلتھ اینڈ ویلنیس مراکز میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ وزارت صحت ہیلتھ اور ویلنیس مراکز کے ذریعے جامع بنیادی صحت خدمات کی جانب منتقل ہو رہی ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامع بنیادی صحت خدمات کی جانب ایک قدم بڑھاتے ہوئے حکومت ہند نے ذیلی صحت مراکز اوربنیادی صحت مراکز میں عام این سی ڈی مثلاً شوگر، ہائپر ٹینشن اور عام کینسروں کی ہمہ جہت اسکریننگ کا عمل شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘حکومت کے اس عمل سے صحت کے فروغ اور بیماری کی روک تھام کے عمل کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں مریضوں کے ریفرل اور آگے کی صحت خدمات تک رسائی میں بہتری آئے گی۔وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے مزید کہا کہ حکومت صحت خدمات کو مستحکم کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ملک میں 6نئےایمس میں کام کاج شرو ع ہو گیا ہے اور جلد ہی 6 نئے ایمس میں کام کاج شروع ہو جائے گا۔
عالمگیر صحت کوریج کے تئیں حکومت کی عہد بستگی کا اعادہ کرتے ہوئے خزانہ کے وزیر مملکت جناب ایس پی شکلا نے کہاکہ حکومت عالمگیر صحت کوریج کو حاصل کرنے کیلئے وسائل فراہم کرنے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے مالی سال 18-2017کیلئے وزارت صحت کے بجٹ میں 27.7فیصد تک کا اضافہ کیا ہے۔ ‘‘حکومت نے 14ویں مالیاتی کمیشن کے ذریعے ریاستوں کے لئے رقم میں خاصا اضافہ کیا ہے۔ تقریباً 25لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیاہے تاکہ ملک کی ریاستیں زیادہ بہتر طریقےسے صحت سے متعلق اسکیموں کو تیار، مالی امداد فراہم کرنے کےعلاوہ اس کا بہتر نفاذ کر سکیں۔
لکش یعنی لیبر روم کی کوالٹی کو بہتر بنانے کا عمل :
اس بات کے کافی ثبوت ہیں کہ لیبرروم میں بالخصوص پیدائش کےدن خدمات میں بہتری لانا ماں بننے والی عورت اور نوزائیدہ بچے دونوں کی صحت کیلئے کلید ہیں۔ اسی حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت ہند،لکش یعنی لیبر روم کی کوالٹی کو بہتر بنانے سے متعلق اقدام کی شروعات کر رہی ہے۔ لکش کے جاری ہونے کے بعدامید ہے کہ لیبرروم اور زچگی آپریشن کمروں میں حاملہ عورت کو فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار میں بہتری آئے گی۔ علاوہ ازیں بچے کی پیدائش کے دوران خراب نتائج کی روک تھام ہوسکے گی۔ اس کو ضلعی اسپتالوں (ڈی ایچ )، زچگی کے زیادہ تر معاملات والے ذیلی ضلعی اسپتالوں (ایس ڈی ایچ) اور کمیونٹی صحت مراکز (سی ایچ سی) کے علاوہ سرکاری میڈیکل کالجوں میں نافذ کیا جائے گا۔ اس پہل سے لیبرروم میں اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کرانے کا منصوبہ ہے۔ اس پہل کا مقصد ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں کمی لاناہے۔
وضع حمل سے متعلق یونٹوں (ایچ ڈی یو)اور انتہائی نگہداشت والی یونٹوں(آئی سی یو) کے آپریشن سے متعلق رہنما خطوط
زچگی کےدوران ماؤں کی شرح اموات سے متعلق ایک اہم پہلو مشکل معاملات میں انتہائی نگہداشت کی دستیابی ہے۔ اس کیلئے حکومت ہند نے 2016 میں وضع حمل سے متعلق یونٹوں (ایچ ڈی یو )اورانتہائی نگہداشت والی یونٹوں(آئی سی یو) کے قیام کیلئے رہنما خطوط جاری کئےتھے۔اس رہنما خطوط میں وضع حمل سے متعلق یونٹوں (ایچ ڈی یو )اورانتہائی نگہداشت والی یونٹوں(آئی سی یو)کے بارے میں وسیع تصورات پیش کئے گئے ہیں۔یہ رہنما خطوط پہلے سے موجود قومی رہنما خطوط کاتکملہ ہے۔ اس سے ریاستوں کواور ریاستی سطح پر پالیسی سازوں کو حاملہ عورتوں اور جلد ہی ماں بنی عورتوں سے متعلق انتہائی نگہداشت والی یونٹوں کو قائم کرنےکےعلاوہ ان یونٹوں کےآپریشن میں تعاون فراہم ہوگا۔
محفوظ زچگی ایپلی کیشن
محفوظ زچگی ایپلی کیشن ایک صحت اعلی ٰ ہے، جس کا استعمال ایسے صحت ورکرس کر سکتے ہیں جو اپنے اپنے علاقوں میں نارمل زچگی اور مشکل زچگی کے عمل کو دیکھتے ہیں۔ ا س ایپلی کیشن کے اندر وضع حمل سے متعلق کلیدی طریقۂ کار کےبارے میں کلینکل احکامات پر مشتمل فلمیں ہیں۔اس ایپلی کیشن سے صحت ورکروں کو اپنے ہنرکو عمل میں تبدیل کرنے میں مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں یہ ایپلی کیشن صحت ورکرز کی تربیت اورتربیت کے بعد کےطریقۂ کار میں بنیادی رول ادا کرسکتا ہے۔ اس ایپلی کیشن کو ہندوستانی مزاج کے مطابق تیار کیاگیا ہے۔ اسے ملک کے چند اضلاع میں آزمایا گیا ہے اور اسےزچگی سے متعلق صحت ورکروں کیلئے مفید پایا گیا ہے۔
عالمگیر صحت کوریج کو حاصل کرنے کا ہدف دنیابھرمیں صحت نظام میں اصلاحات کی بڑی توجہ ہے۔ عالمگیر صحت کوریج اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دنیا بھرمیں ہر ایک فر د کو صحت خدمات تک رسائی حاصل ہواوراسے صحت خدمات تک رسائی حاصل کرنے میں کوئی مالی دشواری پیش نہ آئے۔ اسے دنیا بھر میں واحد سب سے زیادہ طاقتور تصورکہاگیا ہے۔دسمبر2012میں اقوام متحدہ نے ایک تاریخ ساز قرارداد کو منظوری دی تھی، جو عالمگیرصحت کوریج کی توثیق کرتی ہے۔ ستمبر 2015میں عالمگیر صحت کوریج(یو ایچ سی) کے حصول کو اقوام متحدہ پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) میں کلیدی ہدف کی حیثیت سے شامل کیا گیا تھا، جس کو 2030 تک حاصل کرنا ہے۔ پہلے پہل 12دسمبرکو عالمگیر صحت کوریج(یوایچ سی) ڈے منایاگیاتھا۔اس میں اقوام متحدہ کی تاریخ ساز قرارداد کی سالگرہ کا جشن منایا گیاتھا۔
اس تقریب میں ایس ای اے آر او کی علا قائی ڈائریکٹرڈاکٹر پونم کھیتر پال سنگھ، خصوصی ڈی جی ایچ ایس ،ڈاکٹر بی ڈی اتھانی، نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پول ، این ایچ ایم کے ایڈیشنل سکریٹری اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب منوج جھالانی، عالمی ادارۂ صحت کے ہندوستانی نمائندہ ڈاکٹر ہینک بیک ڈیم اور جوائنٹ سکریٹری محترمہ وندنا گرنانی کے علاوہ ریاستوں کے ہیلتھ سکریٹریز اورمشن ڈائریکٹروں نے شرکت کی۔