20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم نریندر مودی نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2017 کا افتتاح کیا

PM’s address at World Food India 2017
Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں ورلڈ فوڈ 2017 کا افتتاح کیا۔3 دن تک چلنے والوں اس اہم پروگرام میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی مرکزی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل کی اہل رہنمائی میں خوراک کو ڈبہ ند کرنے کی صنعتوں کی وزارت کی پہل پر تینوں بڑے پروگراموں کو یکجا کر لیا گیا ہے۔ آرمینہ کے صر جناب سرز سرگسیان لاطویا کے وزیر اعظم میرس کوسنکس ، اٹلی کے معاشی ترقی کے نئے وزیر جناب پیٹر بلیسر ، جرمنی کی خوراک اور زراعت کی وفاقی وزارت کے نائب وزیر جناب اسبین لنڈے لارسین ، ڈینمارک کے ماحولیات اور خوراک کے وزیر اس موقع پر موجود تھے ۔آندھرا پردیش اور  چھتیس گڑھ  کے وزراء اعلیٰ اور ایف پی آئی کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی بھی افتتاحی تقریب میں شامل ہوئیں۔

ہندوستان کی طرف سے پہلی بار اس تاریخی ورلڈ فوڈ کنوینشن کی میزبانی  کی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے نویش بندھو   ( http://foodprocessingindia.co.in/)

کا آغاز کیا۔ جو ایک مثالی پورٹل یا سرمایہ کاروں کا دوست ہے ۔ یہ پورٹل مرکز اور ریاستی سرکار کی پالیسیوں کے بارے میں معلومات کو یکجا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبہ کے لئے ایک ترغیب ثابت ہوگا۔ یہ  کاروباری نیٹورکنگ ، کسانوں ، پروسیسرس ، تاجروں اور لاجسٹکس آپریٹرس کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی ہے ۔ پورٹل میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے  کی صنعت کی وزارت کی سات اشاعتوں کو شامل کیا گیا ہے جو معلوماتی فیصلے کرنے میں ڈبہ بند خوراک کے سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی مدد کرے گا اس موقع پر وزیر اعظم نے  ایک کوفی، ٹیبل بک اور ہندوستانی کھانوں سے متعلق ڈاک ٹکٹ بھی  جاری کیا۔

وزیر اعظم نے زراعت میں ہندوستان کی گناگو طاقت کو بھی اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ  دوسری سب سے بڑی زراعت کے قابل زمین اور 127 گوناگو زرعی  کلائمیٹک زون  ہمیں کیلے ، آم ، امرود ، پپیتا اور اوکیرا جیسی کئی فصلوں میں عاملی سطح پر قیادت فراہم کرتے ہیں۔ ہم چاول گیہوں پھلو، مچھلی اور سبزیوں کی پیداوار کے معاملے میں عاملی سطح پر دوسرے مقام پر ہیں۔ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے۔ ہمارے باغبانی سیکٹر نے پچھلے دس سالوں میں سالانہ 5.5 فیصد کی اوسط سے اضافہ درج کیا ہے۔

جناب مودی نے یاد دلایا کہ صدیوں سے ہندوستان نے دور دراز کے ملکوں کے تاجروں  کا خیر مقدم کیا ہے جو ہمارے خاص مصالحوں کی تلاش میں آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبہ بند خوراک ہندوستان نے  زندگی کا طریقہ ہے ۔

ایک بڑی تصویر دکھاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیز ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ سامان اور خدمات ٹیکس جی ایس ٹی  نے ٹیکسوں کی  کسرت کو ختم  کر دیا ہے۔ ہندوستان نے عالمی بینک ڈوئنگ بزنس رینکنگ میں اس سال 30واں رینک حاصل کیا ہے۔ ہندوستان گرین فیلڈ سرمایہ کاری میں 2016 میں دنیا میں نمبر ایک پر تھا ۔ ہندوستان عالمی اختراعی اشاریے میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے انہوں نے زور دیے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اب تجارت کرنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان میں بہت سی بین الا قوامی کمپنیوں نے کانٹریکٹ کھیتی پہل میں سبقت حاصل کرلی ہے ۔

افتتاحی تقریب کے بعد وزیر اعظم نے نمائش والے علاقے کا دورہ کیا جسے شیف سنجیو کپور نے سجایا تھا ۔ انڈیا گیت کے لان میں 40 ہزار مربع میٹرس میں پھیلے  علاقے میں ایک نمائش لگائی گئی ہے جہاں 800 سے زیادہ عالمی کمپنیاں 22 ملکوں اور گھریلوں کمپنیاں اپنی اپنی فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی مرکزی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے جہاں ہندوستان میں پہلا میگھا خوراک سے متعلق پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ ورلڈ فوڈ انڈیا نے 60 ملکوں کے 7ہزار شراکت داروں کو یکجا کیا ہے اور تین دن تک چلنے والے اس پروگرام میں 75 بین الا قوامی اور قومی پالیسی سازوں اور سربراہان  مملکت  60 عالمی سی ای اوز اور ایک سو ہندوستانی سی ای اوز کے علاوہ 5000 بی 2 بی میٹنگس ہوں گی ۔محترمہ بادل نے کہا کہ ان کی وزارت کمپنیوں کی مدد کرنے کے لئے پر عزم ہے تاکہ کسانوں کو ان کی آمدنی دوگنا کرنے میں مدد کیا جا سکے اور ہندوستان کو زرعی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا حال ہی میں شروع کی گئی ہے تاکہ عالمی نوعیت کا فوڈ پروسیسنگ  بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جا سکے اور 5 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے  اس سے 20 لاکھ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور اگلے تین سالوں میں 5 لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔میگھا فوڈ پارکس کا قیام اس سکیم کا ایک اہم جز ہے ۔

ورلڈ فوڈ انڈیا 2017 کے پہلے دن 68 ہزار کروڑ روپئے کی مالیت کے 13 مفاہمت ناموںن پر دستخط کیے گئے ۔ مرکزی وزیر ہرسمرت کور کی موجودگی میں ان مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس سیکٹر میں عالمی سطح پر زبردست دلچسپی پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More