16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم نے تاریخی کوسی ریل مہا سیتو کو قوم کے نام وقف کیا

Urdu News

نئی دلّی: وزیر اعظم نریندر مودی نے  تاریخی کوسی ریل مہا سیتو  کو قوم کے نام وقف کیا   اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  مسافروں کے فائدے کے لئے  بہار میں  نئی ریل لائنوں  اور برق کاری کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ۔

          اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ  بہار میں  ریل کنکٹی ویٹی کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 3000 کروڑ روپئے کی لاگت والے  کوسی مہا سیتو  اور  کیول برج   ، برق کاری کے پروجیکٹوں  اور  ریلوے میں میک اِن انڈیا کے فروغ    کا افتتاح اور  تقریباً ایک درجن روز گار فراہم کرنے والے  نئے پروجیکٹوں کا آج  آغاز کیا گیا ہے ۔  یہ پروجیکٹ  نہ صرف بہار  کے ریل  نیٹ ورک کو مستحکم کریں گے بلکہ  مغربی بنگال  اور مشرقی بھارت   میں ریلوے  کنکٹی ویٹی کو بھی مضبوط کریں گے ۔

          وزیر اعظم نے نئی اور جدید سہولیات  کے لئے بہار کے لوگوں کو مبارکباد دی  ، جو بہار سمیت مشرقی بھارت  کے ریلوے مسافروں کو فائدہ پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے بہت سے حصے ایک دوسرے سے دریاؤں کی وجہ سے کٹے ہوئے تھے  اور  لوگوں کو ، اِس کی وجہ سے لمبا سفر کرنا پڑتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال پہلے  پٹنہ اور منگیر میں  ، اِس مسئلے کو حل کرنے کے لئے دو مہا سیتو کی تعمیر شروع کی گئی  اور اب اِن دو ریل  کے پلوں کی وجہ سے شمالی اور جنوبی بہار میں سفر میں آسانی ہو گئی ہے اور اس سے ، خاص طور پر شمالی بہار میں ترقی  میں نئی  تیزی آئے گی ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ  ایک شدید زلزلے نے ، جو  18 سال پہلے آیا تھا ،  میتھیلا  اور کوسی خطے کو الگ تھلگ کر دیا تھا اور یہ  ایک اتفاق ہے  کہ  اِن دونوں خطوں کو کورونا جیسی عالمی وباء کے دوران ایک دوسرے سے مربوط کیا جا رہا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ آج سوپول – آسن پور – کپاہا ریل راستے کو  قوم کے نام وقف کیا جا رہا ہے  ، جو  مہاجر مزدوروں کی سخت  محنت کا  نتیجہ ہے ، جنہوں نے  ، اِن پلوں کی تعمیر میں حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ نئی کوسی ریل لائن  کا نظریہ  2003 ء میں  ، اُس وقت پیش  کیا  گیا تھا  ، جب جناب اٹل بہاری واجپئی  وزیر اعظم تھے اور جناب نتیش کمار ریلوے کے وزیر تھے تاکہ  میتھیلا اور کوسی کے خطے  کے لوگوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے ۔  انہوں نے کیا کہ  یہ پروجیکٹ موجودہ حکومت  کے دور میں تیزی سے تیار کیا گیا اور  سوپول – آسن  پور – کپاہا  روٹ کو جدید ٹیکنا لوجی کے استعمال سے تیزی سے مکمل کیا گیا ہے ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ آج   شروع ہونے والی  نئی ریل سروس سے  ، جو  سوپول – آسن پور براستے کوسی مہا سیتو  ہو گی ، سوپول – ارریا اور سہرسا اضلاع کے لوگوں کو  زبردست فائدہ ہو گا ۔ یہ شمال مشرقی  عوام کے لئے بھی ایک متبادل  ریل راستہ فراہم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ  اِس مہا سیتو کے ساتھ 300 کلو میٹر کا سفر  کم ہو کر صرف 22 کلو میٹر رہ گیا اور یہ پورے خطے میں کاروبار  اور روز گار کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بہار کے لوگوں کا وقت اور رقم دونوں کی بچت ہو گی ۔

          وزیر اعظم  نے کہا کہ  کوسی مہا سیتو کی طرح  کیول دریا پر  نئے ریل راستے  پر  الیکٹرانک انٹر لاکنگ  سہولت کی وجہ سے ٹرینیں  ، اِس پورے راستے پر 125 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکیں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ   الیکٹرانک انٹر لاکنگ سے   ہاوڑہ – دلّی مین لائن پر ٹرینوں کی آمد  و رفت میں آسانی ہو گی اور  غیر ضروری تاخیر سے راحت ملے گی اور سفر زیادہ  محفوظ ہو گا ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں  سے   بھارتی ریلوے کو  نئے بھارت کی امنگوں   کو پورا کرنے اور  آتم  نربھر بھارت  کی توقعات  کو پورا کرنے کے لئے  تیار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارتی ریلوے  پہلے سے کہیں زیادہ صاف ستھری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریلوے  کو بغیر پھاٹک والے کراسنگ کو ختم کرکے اور  بڑی لائنیں بچھا کر پہلے سے  زیادہ محفوظ بنایا گیا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ بھارتی ریلوے کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے ۔ وندے بھارت جیسی  بھارت میں بنی ٹرینیں خود کفالت  اور جدیدیت  کی علامت ہیں اور  تیزی سے ریل نیٹ ورک کا حصہ بن رہی ہیں ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ بہار ریلوے میں جدید کاری کی کوششوں   کی وجہ سے   وسیع فوائد حاصل کر رہے ہیں ۔ پچھلے چند برسوں میں میک اِن انڈیا کو فروغ دینے کے لئے  ایک الیکٹرک انجن کی فیکٹری مدھیے پورہ میں قائم کی گئی ہے اور ایک ڈیزل  انجن کی فیکٹری مرہورا میں  قائم کی گئی ہے ۔ ان دونوں پروجیکٹوں میں تقریباً 44000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام کو  ، اِس بات پر فخر ہو گا  کہ بھارت میں سب سے طاقتور الیکٹرک  ریلوے انجن  ، جو 12000 ہارس پاور کا ہے ، بہار میں تیار کیا گیا ہے ۔  بہار  کے پہلے لوکو  شیڈ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے ، جو الیکٹرک  لوکو موٹیو   کی مرمت وغیرہ  کے لئے کام کرے گا ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ آج  بہار میں  ریلوے  کا تقریباً 90 فی صد  نیٹ ورک  الیکٹریفائیڈ کیا جا چکا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ  پچھلے 6 برسوں کے دوران  3000 کلو میٹر سے زیادہ  ریلوے لائن  کی برق کاری کی گئی  ۔ انہوں نے مزید کہا  کہ 2014 ء سے پہلے بہار میں صرف  325 کلومیٹر  کی نئی  ریلوے لائنیں بچھائی گئی تھیں ، جب کہ 2014 ء کے بعد  5 برسوں میں بہار میں تقریباً 700 کلو میٹر  نئی ریلوے لائنیں  بچھائی گئی ہیں ، جو   پہلے تقریباً دوگنی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  1000 ہزار کلو میٹر  کی نئی ریلوے لائنیں  زیر تعمیر ہیں ۔

          وزیر اعظم نے  کہا کہ   حاجی پور – گھوسوار – ویشالی ریل لائن  کو متعارف کرائے جانے سے دلّی اور پٹنہ    براہ راست ریل خدمات سے جڑ جائیں گے ۔ یہ سروس  ویشالی میں سیاحت کو  زبردست فروغ دے گی اور نئے روز گار  تشکیل پائیں گے ۔  انہوں نے کہا کہ  مال برداری کی مخصوص راہداری پر کام تیز رفتاری سے چل رہا ہے اور   تقریباً 250 کلو میٹر طویل راہداری  بہار سے گزرے گی ۔  اِس پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد  مسافر ٹرینوں میں تاخیر  کا مسئلہ کم ہو جائے گا  اور  اشیاء کی نقل و حمل کی تاخیر میں بھی  زبردست کمی آئے گی ۔

          وزیر اعظم نے کورونا بحران کے دوران  انتھک کام کرنے کے لئے ریلویز کی بھی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے مہاجر مزدوروں کو روز گار فراہم کرنے  اور انہیں  شرمک خصوصی ٹرینوں کے ذریعے واپس لانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی پہلی  کسان ریل  کورونا  کے دور میں بہار سے  مہاراشٹر کے درمیان متعارف کرائی گئی ہے ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ  اِس سے پہلے بہار میں  صرف چند  میڈیکل کالج ہوا کرتے تھے ۔ اس کی وجہ سے بہار  میں مریضوں کو  بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ یہاں تک کہ بہار کے با صلاحیت نو جوانوں کو میڈیکل کی تعلیم کے لئے دوسری ریاستوں میں جانا پڑتا تھا ۔ آج بہار میں  15 سے زیادہ میڈیکل کالج ہیں  ، جن میں سے کچھ  صرف پچھلے چند برسوں میں ہی تعمیر کئے گئے ہیں ۔   چند دن پہلے  دربھنگہ میں ایک نیا ایمس  قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے  اور  یہ بہار میں ہزاروں نئے روز گار پیدا کرے گا ۔

زرعی اصلاحات کا بل

          وزیر اعظم نے کہا کہ  کل  زرعی اصلاحات کے شعبے میں ملک کے لئے ایک تاریخی دن تھا ۔  زرعی اصلاحات کا بل منظور کر لیا گیا ہے ، جس نے  ہمارے کسانوں  کئی بندشوں سے آزاد کر دیا ہے ۔ انہوں نے  ملک کے کسانوں  کے لئے نیک خواہشات پیش کیں اور کہا کہ  یہ اصلاحات ، انہیں اُن کی پیداوار فروخت کرنے کے لئے  کئی متبادل فراہم کریں گی ۔  انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات  کسانوں کو بچولیوں سے محفوظ کریں گی ، جو کسانوں کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ خود لے جاتے ہیں ۔

          زرعی اصلاحات کے بل کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے جھوٹ  پھیلائے جانے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے کئی دہائیوں تک ملک پر  حکمرانی کی ہے ، وہ اس معاملے پر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ  اے پی ایم سی ایکٹ میں زرعی مارکیٹ  کے ضابطوں میں بھی تبدیلی کا وعدہ   اپوزیشن پارٹیں کے انتخابی  منشور  میں کیا گیا تھا ، جو آج ان اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہیں ۔ انہوں نے اِس جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا کہ ایم ایس پی کے فوائد  حکومت کے ذریعے  کسانوں کو نہیں دیئے جائیں گے اور کہا کہ حکومت  ایم ایس پی کے ذریعے کسانوں  کو مناسب   قیمت فراہم کرنے کی پابند ہے  اور سرکاری خریداری  پہلے  کی طرح جاری رہے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے ضابطوں  کے نفاذ  کے ساتھ کسان اپنی  تیار فصل کو  اپنی مرضی سے  ملک کی کسی بھی  منڈی میں  اپنی قیمت پر فروخت کر سکتے ہیں  ۔ انہوں نے کہا کہ  اے پی ایم سی ایکٹ سے ہوئے  نقصانات  کا احساس کرکے  بہار کے وزیر اعلیٰ نے ، اِس قانون کو بہار میں  ختم کر دیا ہے ۔ انہوں نے کسانوں کی زندگی  کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے ذریعے پردھان منتری کسان کلیان یوجنا   ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ، نیم  کے ملمع والا یوریا جیسے بہت سے اقدامات کا ذکر کیا  اور کہا کہ پورے ملک میں  کولڈ اسٹوریج کا نیٹ ورک  بڑے پیمانے پر تیار کیا جا  رہا ہے اور  خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے  اور زراعت کے  بنیادی ڈھانچے کا فنڈ قائم کیا گیا ہے ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت  مسلسل  کسانوں کی آمدنی  میں اضافہ کرنے کے لئے کام کر رہی ہے ۔  اس کے علاوہ ، مویشیوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے  ملک گیر پیمانے پر ایک  مہم چلائی جا رہی ہے ۔  ملک کے کسانوں  کو ایک واضح  پیغام دیتے ہوئے ، انہوں نے ، اُن پر زور دیا کہ وہ اُن لوگوں سے ہوشیار رہیں ، جو انہیں گمراہ کر رہے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسانوں کا تحفظ کرنے  کا شور مچا رہے ہیں لیکن حقیقت میں وہ  کسانوں کو  بہت سے  بندھنوں میں باندھ کر رکھنا چاہتے ہیں ۔ وہ بچولیوں کی مدد کر رہے ہیں اور کسانوں کی کمائی کو لوٹنے  والوں کی  مدد کر رہے ہیں ۔ یہ ملک کی ضرورت  اور  وقت کی مانگ ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More