16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر خزانہ نے تفتیشی ایجنسیوں کو پیشہ ورانہ زندگی میں اعلیٰ معیارات بنائے رکھنے کی تلقین کی

Urdu News

نئی دہلی، 4 دسمبر /  خزانہ اور کمپنی امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی نے مالیہ انٹلی جنس کے ڈائریکٹوریٹ  سے کہا ہے کہ وہ اعلیٰ دیانت داری اور پیشہ ورانہ معیارات  کا لحاظ رکھے اور ‘‘ تقریباً ایک مکمل ادارے   ’’ کی حیثیت  حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہو ۔

          ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹلی جنس  ( ڈی آر آئی ) کے 61 ویں یومِ تاسیس کے موقع پر  بطور  مہمانِ خصوصی  ، آج یہاں منعقدہ ایک تقریب کے دوران جناب جیٹلی نے  چند اہم اصولوں  کی جانب اشارہ کیا ، جسے ہر تفتیشی ایجنسی کو اپنانا چاہیئے تاکہ تکمیل  کے بلند  ترین معیارات کا حصول ممکن ہو سکے ۔ ان اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے جناب جیٹلی نے کہا کہ تفتیشی ایجنسیوں کو پیشہ ورانہ لحاظ سے  از حد بلند  معیار بنائے رکھنا چاہیئے اور صرف ایک مقصد کے تحت کام کرنا چاہیئے  ۔ وہ مقصد ہے جرائم کی تفتیش  ۔ جناب جیٹلی نے مزید کہا کہ تفتیشی افسران کو اِس امر کو یقینی بنانا چاہیئے کہ کسی بھی بے گناہ شخص کو نہ تو کوئی نقصان پہنچے اور نہ ہی پریشان کیا جائے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ  اس امر کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیئے کہ خطا کار کسی صورت میں بچ کر نہ نکل سکے ۔

          انہوں نے کہا کہ جتنا کم سے کم میڈیا تنازعات ہوں گے یا خبریں آئیں گی ، اتنا ہی بہتر ہوگا ۔  کوئی بھی خبر اچھی خبر نہیں ہوتی ، جہاں تک اس کا تعلق ایجنسیوں سے ہوتا ہے ۔  ایسے معاملات ، جن میں کوئی نتیجہ نہیں نکلتا ، وہ کسی بھی تفتیشی ایجنسی کی ساکھ میں کوئی  مثبت اضافہ نہیں کرتے ۔ اعلیٰ معیارات برقرار رکھنے سے تفتیشی ایجنسیوں  کے معتبریت  میں اضافہ ہوتا ہے ۔

          ڈی آر آئی کے حال  اور مستقبل  کی چنوتیوں کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے جناب جیٹلی نے کہا کہ بھارت کا محل وقوع ایسا ہے ، جہاں دنیا بھر میں منشیات کی اسمگلنگ   میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ لہٰذا ، بھارت  پر اس کے بر عکس اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ موجودہ ارضیاتی سیاسی صورت حال میں بھارت کی ہمسائیگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم دہشت گردی سے متاثر ہیں ۔ لہٰذا ، ہتھیاروں اور گولی بارود کی غیر قانونی اسمگلنگ ، خصوصاً ملک کے مختلف حصوں میں شورش پسندانہ  طاقتوں تک پہنچنے والی کمک  اب بھی بر قرار ہے ۔ اس کی ذمہ داری ہماری ایجنسیوں پر عائد ہوتی ہے اور ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ملک محفوظ اور سلامت ہے ۔

          جناب جیٹلی نے ڈی آر آئی کے آنجہانی افسر جناب ایل ڈی اروڑہ کے تعاون کا ذکر کیا ، جنہوں نے اپنی  ڈیوٹی کے دوران اپنی جان قربان کر دی تھی ۔ ڈی آر آئی کے دو سابق ڈائریکٹر جنرل حضرات  یعنی جناب جی ایس ساہنی اور جناب ایم ایل وادوان  کو بھی اس موقع پر  ڈی آر آئی اُتکرشٹ سیوا سماّن ، 2018 سے نوازا گیا ۔

          جناب جیٹلی نے اس موقع پر  ‘‘ اسمگلنگ  اِن انڈیا رپورٹ – 18-2017 ’’ کی دوسری جلد بھی جاری کی ۔

          اس موقع پر ریونیو سکریٹری جناب اجے بھون پانڈے نے کہا کہ ڈی آر آئی نے بھارت کی اقتصادی اور طبیعاتی معیشت میں  مالیہ خسارے  ، تجارت پر مبنی حوالہ کاروبار  جیسے معاملات کو روشنی میں لاکر سرگرمی سے اپنا تعاون دیا ہے ۔ اس ادارے نے بڑی مقدار میں منشیات ، غیر ملکی کرنسی اور جعلی بھارتی کرنسی نوٹ بھی پکڑے ہیں ۔ ڈی آر آئی کی اہمیت  تجارتی  سہولت کے اس عہد میں خصوصاً جب حکومت کی جانب سے کاروبار کو آسان بنانے پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے ، مزید بڑھ گئی ہے ۔ جناب پانڈے نے  کہا کہ ڈی آر آئی نے  دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی صف میں اپنا ایک علیحدہ مقام بنا لیا ہے ۔

          سی بی آئی  سی کے چیئرمین  جنا ب ایس رمیش نے کہا کہ اپنے وجود کی چھ دہائیوں میں ڈی آر آئی انسدادِ اسمگلنگ میں ہراول ایجنسی  کے طور پر کام کرتی رہی ہے ۔ اس نے  بے مثال جرأت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ عزم اور وابستگی اور لگن کی مثال پیش کی ہے اور ڈی آر آئی نے ہر حال میں نتائج دیئے ہیں ۔

          اس سے قبل ، حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر جنرل دیبی پرساد ڈاش نے   مطلع کیا کہ مختلف محاذوں پر ڈی آر آئی نے کیا کیا کامیابیاں  حاصل کی ہیں ۔ جناب ڈاش نے حاضرین کو بتایا کہ ڈی آر آئی نے شمال مشرق ،  وسطی ہندوستان اور کیرلا  میں تین نئے زون قائم کئے ہیں اور اب زونوں کی مجموعی تعداد 12 ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق اور جموں و کشمیر میں اپنے آپریشنوں کو مستحکم کرنے کی وجہ سے  ڈی آر آئی  اسلحہ جات ، گولی بارود ضبط  کرنے ، سونے اور منشیات کی اسمگلنگ  کی روک تھام میں کامیاب ہوا  ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More